HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

4339

(۴۳۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ بْنِ یَعْقُوبَ السُّوسِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْبَغْدَادِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ ذَرٍّ حَدَّثَنَا مُجَاہِدٌ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَقُولُ : وَاللَّہِ الَّذِی لاَ إِلَہَ إِلاَّ ہُوَ إِنْ کُنْتُ لأَعْتَمِدُ بِکَبِدِی عَلَی الأَرْضِ مِنَ الْجُوعِ ، وَإِنْ کُنْتُ لأَشُدُّ الْحَجَرَ عَلَی بَطْنِی مِنَ الْجُوعِ ، وَلَقَدْ قَعَدْتُ یَوْمًا عَلَی طَرِیقِہِمُ الَّذِی یَخْرُجُونَ فِیہِ ، فَمَرَّ بِی أَبُو بَکْرٍ فَسَأَلْتُہُ عَنْ آیَۃٍ مِنْ کِتَابِ اللَّہِ تَعَالَی ، مَا سَأَلْتُہُ إِلاَّ لِیَسْتَتْبِعَنِی فَمَرَّ وَلَمْ یَفْعَلْ ، ثُمَّ مَرَّ بِی عُمَرُ فَسَأَلْتُہُ عَنْ آیَۃٍ مِنْ کِتَابِ اللَّہِ ، مَا سَأَلْتُہُ إِلاَّ لِیَسْتَتْبِعَنِی ، فَمَرَّ وَلَمْ یَفْعَلْ ، ثُمَّ مَرَّ بِی أَبُو الْقَاسِمِ ﷺ فَتَبَسَّمَ حِینَ رَآنِی، وَعَرَفَ مَا فِی نَفْسِی وَمَا فِی وَجْہِی ، ثُمَّ قَالَ: ((یَا أَبَا ہِرٍّ))۔قُلْتُ : لَبَّیْکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔قَالَ : ((الْحَقْ))۔ وَمَضَی فَاتَّبَعْتُہُ فَدَخَلَ ، وَاسْتَأْذَنْتُ فَأَذِنَ لِی فَدَخَلْتُ ، فَوَجَدَ لَبَنًا فِی قَدَحٍ ، فَقَالَ : ((مِنْ أَیْنَ ہَذَا اللَّبَنُ؟))۔قَالُوا : أَہْدَاہُ لَکَ فُلاَنٌ أَوْ فُلاَنَۃُ۔قَالَ : ((أَبَا ہِرٍّ))۔قُلْتُ : لَبَّیْکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔قَالَ : ((الْحَقْ أَہْلَ الصُّفَّۃِ فَادْعُہُمْ لِی))۔قَالَ : وَأَہْلُ الصُّفَّۃِ أَضْیَافُ الإِسْلاَمِ لاَ یَأْوُونَ إِلَی أَہْلٍ وَلاَ مَالٍ ، إِذَا أَتَتْہُ صَدَقَۃٌ یَبْعَثُ بِہَا إِلَیْہِمْ ، وَلَمْ یَتَنَاوَلْ مِنْہَا شَیْئًا ، وَإِذَا أَتَتْہُ ہَدِیَّۃٌ أَرْسَلَ إِلَیْہِمْ ، فَأَصَابَ مِنْہَا وَأَشْرَکَہُمْ فِیہَا ، فَسَائَ نِی ذَلِکَ قُلْتُ : وَمَا ہَذَا اللَّبَنُ فِی أَہْلِ الصُّفَّۃِ؟ کُنْتُ أَرْجُو أَنْ أُصِیبَ مِنْ ہَذَا اللَّبَنِ شُرْبَۃً أَتَقَوَّی بِہَا وَأَنَا الرَّسُولُ ، فَإِذَا جَائَ أَمَرَنِی أَنْ أُعْطِیَہُمْ ، فَمَا عَسَی أَنْ یَبْلُغَنِی مِنْ ہَذَا اللَّبَنِ؟ وَلَمْ یَکُنْ مِنْ طَاعَۃِ اللَّہِ وَطَاعَۃِ رَسُولِہِ بُدٌّ ، فَأَتَیْتُہُمْ فَدَعَوْتُہُمْ فَأَقْبَلُوا حَتَّی اسْتَأْذَنُوا ، فَأَذِنَ لَہُمْ وَأَخَذُوا مَجَالِسَہُمْ مِنَ الْبَیْتِ فَقَالَ : ((یَا أَبَا ہِرٍّ))۔قُلْتُ : لَبَّیْکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔ قَالَ : ((خُذْ فَأَعْطِہِمْ))۔فَأَخَذْتُ الْقَدَحَ ، فَجَعَلْتُ أُعْطِیہِ الرَّجُلَ فَیَشْرَبُ حَتَّی یَرْوَی ، ثُمَّ یَرُدُّ عَلَیَّ الْقَدَحَ فَأُعْطِیہِ الآخَرَ فَیَشْرَبُ حَتَّی یَرْوَی ، ثُمَّ یَرُدُّ عَلَیَّ الْقَدَحَ حَتَّی انْتَہَیْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ ﷺ وَقَدْ رَوِیَ الْقَوْمُ کُلُّہُمْ ، فَأَخَذَ الْقَدَحَ فَوَضَعَہُ عَلَی یَدِہِ وَنَظَرَ إِلَیَّ وَتَبَسَّمَ ، وَقَالَ : ((یَا أَبَا ہِرًّ)) ۔قُلْتُ : لَبَّیْکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔قَالَ : ((بَقِیتُ أَنَا وَأَنْتَ))۔قُلْتُ : صَدَقْتَ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔قَالَ : ((اقْعُدْ فَاشْرَبْ))۔ فَقَعَدْتُ وَشَرِبْتُ ، فَقَالَ : ((اشْرَبْ))۔فَشَرِبْتُ ، فَقَالَ : اشْرَبْ ۔فَشَرِبْتُ ، فَمَا زَالَ یَقُولُ : فَاشْرَبْ فَاشْرَبْ ۔حَتَّی قُلْتُ : لاَ وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا أَجِدُ لَہُ مَسْلَکًا۔قَالَ : ((فَأَرِنِی))۔فَأَعْطَیْتُہُ الْقَدَحَ فَحَمِدَ اللَّہَ وَسَمَّی وَشَرِبَ الْفَضْلَۃَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۲۴۶- ۶۴۵۲]
(٤٣٣٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں : قسم ہے معبودِ برحق اللہ رب العزت کی کہ میں بھوک کی وجہ سے اپنے پیٹ کو زمین پر رگڑا کرتا ہے اور بھوک کی وجہ سے اپنے پیٹ پر پتھر باندھا کرتا تھا۔ ایک دن میں لوگوں کی عام گزرگاہ پر بیٹھ گیا تو حضرت ابوبکر صدیق (رض) میرے پاس سے گزرے۔ میں نے ان سے اللہ کی کتاب کی آیت کے بارے میں سوال کیا۔ میں نے ان سے صرف اس لیے سوال کیا تاکہ وہ مجھے اپنے ساتھ لے چلیں، لیکن وہ میری بات نہ سمجھ سکے اور چلے گئے، پھر حضرت عمر (رض) کا گزر ہوا تو میں نے ان سے بھی یہی سوال کیا اور میری غرض صرف اور صرف یہ تھی کہ وہ مجھے اپنے ساتھ لے چلیں، لیکن وہ بھی میری بات کو سمجھے بغیر ہی چلے گئے۔ آخر کار ابوالقاسم (نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) کا بھی اس راہ سے گزر ہوا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے دیکھ کر مسکرائے اور میرے دل اور چہرے کی کیفیت کو پہچان لیا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے پکارا تو میں نے کہا : حاضر ! یا رسول اللہ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آؤ چلیں تو میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے پیچھے چلتا گیا، حتیٰ کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے گھر میں داخل ہوگئے تو اجازت طلب کرنے کے بعد میں بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گھر میں داخل ہوگیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وہاں پر پیالے میں دودھ دیکھا تو پوچھا : یہ دودھ کہاں سے آیا ہے ؟ انھوں نے جواباً کہا : یہ فلاں بندے یا فلاں عورت نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے تحفہ بھیجا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے اہل صفہ کو بلانے کے لیے بھیجا اور اہل صفہ مسلمانوں کے مہمان تھے وہ گھر اور مال کے متلاشی نہ تھے، جب کبھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس صدقے کا مال آتا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس سے کچھ لیے بغیر ان کی طرف بھیج دیتے اور جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس کوئی تحفہ آتا تو تب بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) انھیں شریک کرتے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اب بھی انھیں دودھ میں شریک کرنا چاہتے تھے، مجھے یہ بات ناگوار گزری، میں نے سوچا کہ اس دودھ کی اصحابِ صفہ کے مقابلے میں کیا حیثیت ہے ؟ میرا یہ ارادہ تھا کہ یہ دودھ مجھے مل جائے تاکہ میں اپنی بھوک کو دور کروں اور قاصد بھی میں ہی تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے حکم دیا کہ میں انھیں لے کر آؤں اور مجھے دودھ کے ملنے کی امید نہ تھی لیکن اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت بھی ضروری تھی۔ میں ان کے پاس گیا اور انھیں بلا کر لایا، انھوں نے اجازت طلب کی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو اجازت دی تو وہ گھر میں بیٹھ گئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے ابوہریرہ ! میں نے کہا : جی ! اے اللہ کے رسول ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ! یہ پیالہ لو اور ان کو دودھ پلاؤ ۔ میں نے پیالہ پکڑا میں ایک آدمی کو دیتا وہ سیر ہو کر پینے کے بعد پیالہ واپس کرتا۔ پھر میں دوسرے کو دیتا وہ بھی سیر ہو کر پیالہ واپس کرتا۔ یہاں تک کہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک پہنچ گیا اور تمام لوگوں نے سیر ہو کر دودھ پیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پیالہ پکڑا اور میری طرف دیکھ کر تبسم فرمایا اور فرمایا : اے ابوہریرہ ! میں نے کہا : جی اے اللہ کے رسول ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں اور تو باقی رہ گئے ہیں۔ میں نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سچ فرمایا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پیو ! تو میں نے دوسری دفعہ پیا پھر فرمایا : اور پیو اور تیسری مرتبہ آپ نے پھر فرمایا : پیو۔ میں نے پیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بار بار یہی الفاظ دہرا رہے تھے تو میں نے کہا : قسم ہے اللہ کی اب تو میں بالکل گنجائش نہیں پاتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے دو میں نے پیالہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اللہ کی تعریف اور نام لینے کے بعد باقی ماندہ دودھ پی لیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔