HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

4638

(۴۶۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیُّ (ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنْ زُرَارَۃُ بْنُ أَوْفَی عَنْ سَعْدِ بْنِ ہِشَامٍ قَالَ : انْطَلَقْتُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ فَسَأَلْتُہُ عَنِ الْوِتْرِ فَقَالَ : أَلاَ أَدُلُّکَ عَلَی أَعْلَمِ أَہْلِ الأَرْضِ بِوَتْرِ رَسُولِ اللَّہِ ﷺ؟ قَالَ قُلْتُ : مَنْ؟ قَالَ : عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَأْتِہَا ، فَسَلْہَا ثُمَّ أَعْلِمْنِی مَا تَرُدُّ عَلَیْکَ۔قَالَ : فَانْطَلَقْتُ إِلَیْہَا فَأَتَیْتُ عَلَی حَکِیمِ بْنِ أَفْلَحَ فَاسْتَصْحَبْتُہُ ، فَانْطَلَقْنَا إِلَی عَائِشَۃَ فَاسْتَأْذَنَّا فَدَخَلْنَا فَقَالَتْ : مَنْ ہَذَا؟ قَالَ : حَکِیمُ بْنُ أَفْلَحَ۔فَقَالَتْ : مَنْ ہَذَا مَعَکَ؟ قُلْتُ : سَعْدُ بْنُ ہِشَامٍ۔قَالَتْ : وَمَنْ ہِشَامٌ؟ قُلْتُ : ابْنُ عَامِرٍ۔قَالَتْ : نِعْمَ الْمَرْئُ کَانَ عَامِرٌ ، أُصِیبَ یَوْمَ أُحُدٍ۔قُلْتُ : یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ أَنْبِئِینِی عَنْ خُلُقِ رَسُولِ اللَّہِ ﷺ۔فَقَالَتْ : أَلَسْتَ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ؟ قَالَ قُلْتُ : بَلَی۔قَالَتْ : فَإِنَّ خُلُقَ رَسُولِ اللَّہِ ﷺ کَانَ الْقُرْآنَ۔قَالَ : فَہَمَمْتُ أَنْ أَقُومَ فَبَدَا لِی فَقُلْتُ : أَنْبِئِینِی عَنْ قِیَامِ رَسُولِ اللَّہِ ﷺ یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ؟ قَالَتْ : أَلَسْتَ تَقْرَأُ { یَا أَیُّہَا الْمُزَّمِّلُ } قَالَ قُلْتُ : بَلَی۔قَالَتْ : فَإِنَّ اللَّہَ تَعَالَی افْتَرَضَ الْقِیَامَ فِی أَوَّلِ ہَذِہِ السُّورَۃِ ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّہِ ﷺ وَأَصْحَابُہُ حَوْلاً حَتَّی انْتَفَخَتْ أَقْدَامُہُمْ ، وَأَمْسَکَ اللَّہُ خَاتِمَتَہَا اثْنَیْ عَشَرَ شَہْرًا فِی السَّمَائِ ، ثُمَّ أَنْزَلَ اللَّہُ التَّخْفِیفَ فِی آخِرِ ہَذِہِ السُّورَۃِ ، وَصَارَ قِیَامُ اللَّیْلِ تَطَوُّعًا بَعْدَ فَرِیضَۃٍ۔قَالَ : فَہَمَمْتُ أَنْ أَقُومَ فَبَدَا لِی وِتْرُ رَسُولِ اللَّہِ ﷺ فَقُلْتُ : یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ أَنْبِئِینِی عَنْ وِتْرِ رَسُولِ اللَّہِ ﷺ۔فَقَالَتْ : کُنَّا نُعِدُّ لِرَسُولِ اللَّہِ ﷺ سِوَاکَہُ وَطَہُورَہُ ، فَیَبْعَثُہُ اللَّہُ مَا شَائَ أَنْ یَبْعَثَہُ مِنَ اللَّیْلِ یَتَسَوَّکُ وَیَتَوَضَّأُ ، ثُمَّ یُصَلِّی تِسْعَ رَکَعَاتٍ لاَ یَجْلِسُ فِیہِنَّ إِلاَّ عِنْدَ الثَّامِنَۃِ ، فَیَدْعُو رَبَّہُ وَیُصَلِّی عَلَی نَبِیِّہِ ، ثُمَّ یَنْہَضُ وَلاَ یُسَلِّمُ ، ثُمَّ یُصَلِّی التَّاسِعَۃَ فَیَقْعُدُ ، ثُمَّ یَحْمَدُ رَبَّہُ وَیُصَلِّی عَلَی نَبِیِّہِ ، وَیَدْعُو ثُمَّ یُسَلِّمُ تَسْلِیمَۃً یُسْمِعُنَا ، ثُمَّ یُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ بَعْدَ مَا یُسَلِّمُ وَہُوَ قَاعِدٌ ، فَتِلْکَ إِحْدَی عَشْرَۃَ رَکْعَۃً یَا بُنَیَّ ، فَلَمَّا أَسَنَّ نَبِیُّ اللَّہِ ﷺ وَأَخَذَ اللَّحْمَ أَوْتَرَ بِسَبْعٍ ، وَیُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ بَعْدَ مَا یُسَلِّمُ یَا بُنَیَّ ، وَکَانَ نَبِیُّ اللَّہِ ﷺ إِذَا صَلَّی صَلاَۃً أَحَبَّ أَنْ یُدَاوِمَ عَلَیْہَا ، وَکَانَ نَبِیُّ اللَّہِ ﷺ إِذَا غَلَبَہُ قِیَامُ اللَّیْلِ صَلَّی مِنَ النَّہَارِ ثِنْتَیْ عَشْرَۃَ رَکْعَۃً ، وَلاَ أَعْلَمُ نَبِیَّ اللَّہِ ﷺ قَرَأَ الْقُرْآنَ کُلَّہُ فِی لَیْلَۃٍ ، وَلاَ قَامَ لَیْلَۃً حَتَّی الصَّبَاحِ وَلاَ صَامَ شَہْرًا قَطُّ کَامِلاً غَیْرَ رَمَضَانَ۔فَأَتَیْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَأَخْبَرْتُہُ بِحَدِیثِہَا فَقَالَ : صَدَقَتْ۔وَکَانَ أَوَّلُ أَمْرِ سَعْدٍ قَالَ ابْنُ بِشْرٍ : یَعْنِی أَوَّلَ أَمْرِہِ أَنَّہُ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثُمَّ ارْتَحَلَ إِلَی الْمَدِینَۃِ لِیَبِیعَ عَقَارًا لَہُ بِہَا وَیَجْعَلَہُ فِی السِّلاَحِ وَالْکُرَاعِ ، ثُمَّ یُجَاہِدُ الرُّومَ حَتَّی یَمُوتَ ، فَبَلَغَ رَہْطًا مِنْ قَوْمِہِ ، فَأَخْبَرُوہُ أَنَّ رَہْطًا مِنْہُمْ سِتَّۃً أَرَادُوا ذَلِکَ فِی حَیَاۃِ نَبِیِّ اللَّہِ ﷺ فَنَہَاہُمْ عَنْ ذَلِکَ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۷۴۶]
(٤٦٣٨) سعد بن ہشام کہتے ہیں : میں ابن عباس (رض) کے پاس آیا اور وتر کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے کہا : کیا میں تجھے بتاؤں کہ تمام لوگوں سے بڑھ کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وتر کے متعلق کون جانتا ہے ! راوی کہتے ہیں : میں نے کہا : کون ؟ فرمایا : عائشہ، ان کے پاس جاؤ اور سوال کرو، جو جواب دیں مجھے بھی بتانا۔ میں عائشہ (رض) کی طرف چلا اور راستہ سے حکیم بن افلح کو ساتھ لے لیا۔ ہم عائشہ (رض) کے پاس آئے اجازت لے کر داخل ہوئے تو حضرت عائشہ (رض) نے پوچھا : یہ کون ؟ میں نے کہا : حکیم بن افلح۔ پھر عائشہ (رض) نے پوچھا : آپ کے ساتھ کون ؟ میں نے کہا : سعد بن ہشام، کہنے لگی : ہشام کون ؟ میں نے کہا : ابن عامر۔ حضرت عائشہ (رض) فرمانے لگیں : عامر اچھا آدمی تھا ، احد کے دن زخمی کیا گیا۔ میں نے کہا : ام المؤمنین آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اخلاق کے بارے میں مجھے خبر دیں، فرمانے لگیں : کیا تو نے قرآن نہیں پڑھا ؟ میں نے کہا : کیوں نہیں۔ آپ (رض) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا اخلاق قرآن ہی تو تھا۔
سعد بن ہشام کہتے ہیں : میں اٹھنے کا ارادہ کرتا تو وہ پھر میرے لیے نئے سرے سے شروع کر دیتیں۔ میں نے کہا : اے مومنوں کی ماں ! مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قیام کے بارے میں خبر دیں۔ فرمانے لگیں : کیا تو نے پڑھا نہیں :{ یایھا المزمل } اے کپڑا اوڑھنے والے ! میں نے کہا : کیوں نہیں۔ فرمایا : اس سورة کی ابتدا میں اللہ نے رات کا قیام فرض قرار دیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ اتنا قیام کرتے کہ ان کے پاؤں سوج جاتے۔ اللہ نے اس حکم کو آسمانوں میں بارہ مہینے روکے رکھا۔ پھر اس سورة کے آخر میں تخفیف نازل فرمائی۔ قیام اللیل نفل ہوگیا۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے اٹھنے کا ارادہ کیا تو آپ نے میرے لیے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وتر کی بات شروع کردی۔ میں نے کہا : اے مومنوں کی ماں ! مجھے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وتر کے بارے میں بتاؤ۔ فرمانے لگیں : ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے مسواک اور وضو کا پانی رکھتے، پھر اللہ تعالیٰ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو رات کا جتنا حصہ بیدار کرنا چاہتے کردیتے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسواک اور وضو کرتے، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نو رکعات پڑھتے، صرف آٹھویں رکعت پر بیٹھتے۔ اپنے رب سے دعا کرتے اور اس کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود پڑھتے۔ پھر کھڑے ہوجاتے اور سلام نہیں پھیرتے تھے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نویں رکعت پڑھتے اور بیٹھ جاتے، پھر اللہ کی حمد بیان کرتے اور بیٹھ جاتے، پھر اللہ کی حمد بیان کرتے اور اس کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود پڑھتے اور دعا کرتے، پھر سلام پھیرتے جو ہمیں سناتے۔ سلام پھیرنے کے بعد بیٹھ کر دو رکعات پڑھتے تھے۔ یہ گیارہ رکعات ہیں۔ اے بیٹے ! جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عمر بڑھ گئی اور بدن بھاری ہوگیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ساتویں رکعت وتر پڑھتے اور سلام پھیرنے کے بعد دو رکعات پڑھیں۔ اے بیٹے ! نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب بھی نماز پڑھتے اور پسند فرماتے تھے کہ اس پر ہمیشگی کی جائے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قیام اللیل اگر کسی وجہ سے رہ جاتا تو دن کو بارہ رکعات پڑھا کرتے تھے۔ مجھے معلوم نہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک رات میں مکمل قرآن کی تلاوت کی ہو، پوری رات کا قیام کیا ہو، رمضان کے علاوہ کسی مہینہ کے کامل روزے رکھے ہوں۔ راوی کہتے ہیں پھر میں ابن عباس (رض) کے پاس آیا اور ان کو خبر دی تو وہ کہنے لگے : وہ سچ فرماتی ہیں اور سعد کا یہ پہلا کام تھا۔ ابن بشر کہتے ہیں کہ اس نے اپنی بیوی کو طلاق دی اور مدینہ کی طرف کوچ کیا تاکہ وہ اپنے گھر کا سامان بیچ کر ہتھیار خریدیں۔ پھر انھوں نے مرتے دم تک رومیوں سے جہاد کیا، ان کو اپنی قوم کا ایک قافلہ ملا جس میں چھ آدمی تھے۔ انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اس زندگی کا ارادہ کیا تھا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو منع کردیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔