HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

.

سنن الدارقطني

1023

1023 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ أَحْمَدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ حَدَّثَنَا بَدْرُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى مُوسَى عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ أَتَاهُ سَائِلٌ فَسَأَلَهُ عَنْ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ شَيْئًا فَأَمَرَ بِلاَلاً فَأَقَامَ بِالْفَجْرِ حِينَ انْشَقَّ الْفَجْرُ وَالنَّاسُ لاَ يَكَادُ يَعْرِفُ بَعْضُهُمْ بَعْضًا ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ بِالظُّهْرِ حِينَ زَالَتِ الشَّمْسُ وَالْقَائِلُ يَقُولُ انْتَصَفَ النَّهَارُ أَوْ لَمْ وَكَانَ أَعْلَمَ مِنْهُمْ ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ بِالْعَصْرِ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ بِالْمَغْرِبِ حِينَ وَقَعَتِ الشَّمْسُ ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ بِالْعِشَاءِ حِينَ غَابَ الشَّفَقُ ثُمَّ أَخَّرَ الْفَجْرَ مِنَ الْغَدِ حَتَّى انْصَرَفَ مِنْهَا وَالْقَائِلُ يَقُولُ طَلَعَتِ الشَّمْسُ أَوْ كَادَتْ ثُمَّ أَخَّرَ الظُّهْرَ حَتَّى كَانَ قَرِيبًا مِنَ الْعَصْرِ ثُمَّ أَخَّرَ الْعَصْرَ حَتَّى انْصَرَفَ مِنْهَا وَالْقَائِلُ يَقُولُ احْمَرَّتِ الشَّمْسُ ثُمَّ أَخَّرَ الْمَغْرِبَ حَتَّى كَانَ عِنْدَ سُقُوطِ الشَّفَقِ ثُمَّ أَخَّرَ الْعِشَاءَ حَتَّى كَانَ ثُلُثُ اللَّيْلِ الأَوَّلُ ثُمَّ أَصْبَحَ فَبَعَثَ فَدَعَا السَّائِلَ فَقَالَ « الْوَقْتُ فِيمَا بَيْنَ هَذَيْنِ ».
1023 ۔ ابوبکر بن موسیٰ اپنے والد کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ واقعہ نقل کرتے ہیں : ایک شخص آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے نمازوں کے اوقات کے بارے یں سوال کیا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کوئی جواب نہیں دیا، آپ نے حضرت بلال کو ہدایت کی تو انھوں نے فجر کی نماز کے لیے اس وقت اقامت کہی جب صبح صادق ہوچکی تھی، اور اس وقت کوئی شخص اندھیرے کی وجہ سے ایک دوسرے کو پہچان نہیں سکتا تھا۔ پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت انھوں نے ظہر کی نماز کے لیے اس وقت اقامت کہی جب سورج ڈھل چکا تھا، اور آدمی یہ اندازہ لگاتا تھا کہ نصف النہار ہوچکا ہے ، یا نہیں ہوا ہے۔ ویسے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کے بارے میں زیادہ علم تھا، پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت انھوں نے عصر کی نماز کے لیے اس وقت اقامت کہی جب سورج بلند ہوچکا تھا، پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت انھوں نے مغرب کی نماز کے لیے اس وقت اقامت کہی جب سورج غروب ہوچکا تھا، پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت انھوں نے عشاء کی نماز کے لیے اس وقت اقامت کہی جب شفق غروب ہوچکی تھی ۔
پھر اگلے دن نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فجر کی نماز کو تاخیر سے ادا کیا، جب آپ نماز پڑھ کر فارغ ہوئے تو آدمی یہ کہہ سکتا تھا کہ سورج طلوع ہوچکا ہے یا ہونے والا ہے ، پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ظہر کی نماز کا تاخیر سے ادا کیا یہاں تک کہ اسے پہلے دن کی عصر کی نماز کے قریب میں ادا کیا، پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عصر کی نماز کو تاخیر سے ادا کیا جب آپ لوگ نماز پڑھ کر فارغ ہوئے تو آدمی یہ کہہ سکتا تھا، سورج سرخ ہوچکا ہے (یعنی دھوپ ماند پڑچکی ہے) پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مغرب کی نماز کو تاخیر سے ادا کیا یہاں تک کہ وہ شفق غروب ہونے سے کچھ دیر پہلے ادا کی پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عشاء کی نماز کو اتنی تاخیر سے ادا کیا ایک تہائی رات گزرچکی تھی اگلے دن صبح نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سوال کرنے والے شخص کو بلوایا اور فرمایا : ان دونوں کے درمیان (ان نمازوں کا) وقت ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔