HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

.

سنن الدارقطني

1024

1024 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْحَسَّانِىُّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا بَدْرُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ أَبِى مُوسَى عَنْ أَبِيهِ أَنَّ سَائِلاً أَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَسَأَلَهُ عَنْ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ شَيْئًا ثُمَّ أَمَرَ بِلاَلاً فَأَقَامَ الصَّلاَةَ حِينَ انْشَقَّ الْفَجْرُ فَصَلَّى ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ الظُّهْرَ وَالْقَائِلُ يَقُولُ قَدْ زَالَتِ الشَّمْسُ أَوْ لَمْ تَزُلْ - وَهُوَ كَانَ أَعْلَمَ مِنْهُمْ - وَأَمَرَهُ فَأَقَامَ الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ وَأَمَرَهُ فَأَقَامَ الْمَغْرِبَ حِينَ وَجَبَتِ الشَّمْسُ وَأَمَرَهُ فَأَقَامَ الْعِشَاءَ عِنْدَ سُقُوطِ الشَّفَقِ قَالَ وَصَلَّى الْفَجْرَ مِنَ الْغَدِ وَالْقَائِلُ يَقُولُ طَلَعَتِ الشَّمْسُ أَوْ لَمْ تَطْلُعْ - وَهُوَ أَعْلَمُ مِنْهُمْ - وَصَلَّى الظُّهْرَ قَرِيبًا مِنْ وَقْتِ الْعَصْرِ بِالأَمْسِ وَصَلَّى الْعَصْرَ وَالْقَائِلُ يَقُولُ احْمَرَّتِ الشَّمْسُ ثُمَّ صَلَّى الْمَغْرِبَ قَبْلَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ وَصَلَّى الْعِشَاءَ ثُلُثَ اللَّيْلِ الأَوَّلَ ثُمَّ قَالَ « أَيْنَ السَّائِلُ الْوَقْتُ مَا بَيْنَ هَذَيْنِ الْوَقْتَيْنِ ».
1024 ۔ ابوبکر بن ابوموسی اپنے والد حضرت ابوموسی اشعری (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : ایک شخص نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نمازوں کے بارے میں دریافت کیا تواپ نے اسے کوئی جواب نہیں دیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت بلال (رض) کو ہدایت کی تو انھوں نے صبح کی نماز کے لیے اقامت کہی جب صبح صادق ہوچکی تھی، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وہ نماز ادا کی پھر نبی کے حکم کے تحت انھوں نے ظہر کی نماز کے لیے اس وقت اقامت کہی جب آدمی یہ سوچتا ہے کہ سورج ڈھل چکا ہے یا ابھی نہیں ڈھلا، ویسے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کے بارے میں زیادہ علم ہے ، پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت انھوں نے عصر کی نماز کے لیے اقامت کہی اس وقت جب سورج ابھی بلند تھا، پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت مغرب کی نماز کے لیے اس وقت اقامت کہی جب سورج غروب ہوچکا تھا، پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت عشاء کی نماز کے لیے اس وقت اقامت کہی جب شفق غروب ہوچکی تھی۔
راوی بیان کرتے ہیں : اگلے دن نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فجر کی نماز اس وقت ادا کی جب آدمی یہ سوچتا تھا کہ سورج نکل آیا ہے یا ابھی نہیں نکلا، ویسے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس بارے میں زیادہ پتا تھا، پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ظہر کی نماز اس وقت ادا کی جس وقت میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پہلے دن میں عصر کی نماز ادا کی تھی جب اپ نے عصر کی نماز ادا کی تو آدمی یہ سوچتا ہے کہ سورج توسرخ ہوچکا ہے، یعنی دھوپ ماند پڑگئی ہے ) پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مغرب کی نماز شفق غروب ہونے سے کچھ دیر پہلے ادا کی پھر عشاء کی نماز آپ نے ایک تہائی رات گزرجانے کے بعد ادا کی پھر آپ نے دریافت کیا، سوال کرنے والاشخص کہاں ہے ؟ ان دونوں وقتوں کے درمیان (نمازوں کا مخصوص) وقت ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔