HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

.

سنن الدارقطني

3318

3318 - وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا الْمُحَارِبِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ خِشْفِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَضَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الدِّيَةِ فِى الْخَطَإِ مِائَةً مِنَ الإِبِلِ مِنْهَا عِشْرُونَ حِقَّةً وَعِشْرُونَ جَذَعَةً وَعِشْرُونَ بَنَاتِ لَبُونٍ وَعِشْرُونَ بَنَاتِ مَخَاضٍ وَعِشْرُونَ بَنِى مَخَاضٍ. هَذَا حَدِيثٌ ضَعِيفٌ غَيْرُ ثَابِتٍ عِنْدَ أَهْلِ الْمَعْرِفَةِ بِالْحَدِيثِ مِنْ وُجُوهٍ عِدَّةٍ أَحَدُهَا أَنَّهُ مُخَالِفٌ لِمَا رَوَاهُ أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ بِالسَّنَدِ الصَّحِيحِ عَنْهُ الَّذِى لاَ مَطْعَنَ فِيهِ وَلاَ تَأْوِيلَ عَلَيْهُ وَأَبُو عُبَيْدَةَ أَعْلَمُ بِحَدِيثِ أَبِيهِ وَبِمَذْهَبِهِ وَفُتْيَاهُ مِنْ خِشْفِ بْنِ مَالِكٍ وَنُظَرَائِهِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ أَتْقَى لِرَبِّهِ وَأَشَحُّ عَلَى دِينِهِ مِنْ أَنْ يَرْوِىَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَضَى بِقَضَاءٍ وَيُفْتِىَ هُوَ بِخِلاَفِهِ . هَذَا لاَ يُتَوَهَّمُ مِثْلُهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَهُوَ الْقَائِلُ فِى مَسْأَلَةٍ وَرَدَتْ عَلَيْهِ لَمْ أَسْمَعْ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِيهَا شَيْئًا وَلَمْ يَبْلُغْنِى عَنْهُ فِيهَا قَوْلٌ أَقُولُ فِيهَا بِرَأْيِى فَإِنْ يَكُنْ صَوَابًا فَمِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَإِنْ يَكُنْ خَطَأً فَمِنِّى ثُمَّ يَبْلُغُهُ بَعْدَ ذَلِكَ أَنَّ فُتْيَاهُ فِيهَا وَافَقَ قَضَاءَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى مِثْلِهَا فَرَآَهُ أَصْحَابُهُ فَرِحَ عِنْدَ ذَلِكَ فَرَحًا لَمْ يَرَوْهُ فَرِحَ مِثْلَهُ مِنْ مُوَافَقَةِ فُتْيَاهُ قَضَاءَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَمَنْ كَانَتْ هَذِهِ صِفَتُهُ وَهَذِهِ حَالُهُ كَيْفَ يَصِحُّ عَنْهُ أَنْ يَرْوِىَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- شَيْئًا وَيُخَالِفَهُ. وَيَشْهَدُ أَيْضًا لِرِوَايَةِ أَبِى عُبَيْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ أَبِيهِ مَا رَوَاهُ وَكِيعٌ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ وَغَيْرُهُمَا عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِىِّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ قَالَ دِيَةُ الْخَطَإِ أَخْمَاسًا.
3318 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قتل خطاء کی دیت میں ایک سو اونٹوں کی ادائیگی کا فیصلہ دیا تھا، جن میں سے بیس، حقہ، ہوں گے اور بیس جذعہ، بیس بنات لبون، بیس بنات مخاض ہوں گی اور بیس بنومخاض ہوں گے۔ یہ حدیث ضعیف ہے اور علم حدیث کے ماہرین کے نزدیک یہ کئی اعتبار سے ثابت نہیں ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ روایت اس روایت کی مخالف ہے جسے حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے صاحبزادے ابوعبیدہ نے صحیح سند کے ساتھ نقل کیا ہے ، جس سند پر طعن نہیں کیا جاسکتا، اور اس روایت کی تاویل نہیں کی جاسکتی، ابوعبیدہ اپنے والد کی نقل کردہ حدیث اور ان کے مذہب اور ان کے فتوی کے بارے میں ، خشف ، بن مالک اور اس جیسے دیگر افراد سے زیادہ واقفیت رکھتے ہیں ۔
حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) اپنے پروردگار سے بہت ڈرنے والے تھے اور اپنے دین میں نہایت پختہ تھے ان کے بارے میں یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے کوئی روایت نقل کریں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ فیصلہ دیا ہے اور پھر اس کے خلاف فتوی دیں ، یہ بات حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) جیسی شخصیت کے بارے میں گمان بھی نہیں کی جاسکتی، حالانکہ جب ان کے سامنے ایک مسئلہ آیا تو انھوں نے اس کا جواب دیتے ہوئے یہ بات ارشاد فرمائی تھی میں نے اس بارے میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کوئی بات نہیں سنی ہے۔ اور مجھے اس بارے میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے کسی روایت کا کوئی علم نہیں ہے ، اس لیے میں اس مسئلہ میں اپنی رائے پیش کروں گا، اگر وہ ٹھیک ہوئی تو یہ اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے ہوگی، اور اگر اس میں کوئی غلطی ہوئی تو وہ میری طرف سے ہوگی پھر اس کے بعد حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کو اس بات کا پتہ چلا کہ اس مسئلہ کے بارے میں ان کا دیا ہوافتوی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلہ کے مطابق تھا، تو ان کے ساتھیوں نے دیکھا کہ وہ اس بات سے اتنے خوش ہوئے کہ ان کا دیا ہوا فتوی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلہ کے مطابق ہے ان کے ساتھیوں نے انھیں اتناخوش کبھی نہیں دیکھا تھا، تو جن کی یہ صفت ہو اور یہ حالت ہو ان کے بارے میں یہ بات کس طرح درست ہوسکتی ہے ، کہ وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے کوئی روایت نقل کریں اور پھر اس کے خلاف (فتوی دیدیں) ۔
اس بات کی تائید اس روایت سے بھی ہوتی ہے جسے حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے صاحبزادے ابوعبیدہ نے نقل کیا ہے اور یہ روایت وکیع، عبداللہ بن وہب اور دیگرمحدثین نے سفیان ثوری منصور، ابراہیم نخعی کے حوالے سے حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے بارے میں نقل کی ہے ، وہ فرماتے ہیں : قتل خطاء کی دیت کی ادائیگی پانچ قسموں کے اونٹوں (کی شکل میں ہوگی) ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔