HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

.

سنن الدارقطني

4391

4391 - حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ مُحَمَّدٍ النُّعْمَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ أَبِى خِدَاشٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى حُمَيْدٍ عَنْ أَبِى الْمَلِيحِ الْهُذَلِىِّ قَالَ كَتَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِلَى أَبِى مُوسَى الأَشْعَرِىِّ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ الْقَضَاءَ فَرِيضَةٌ مُحْكَمَةٌ وَسُنَّةٌ مُتَّبَعَةٌ فَافْهَمْ إِذَا أُدْلِىَ إِلَيْكَ بِحُجَّةٍ وَانْفُذِ الْحَقَّ إِذَا وَضُحَ فَإِنَّهُ لاَ يَنْفَعُ تَكَلُّمٌ بِحَقٍّ لاَ نَفَادَ لَهُ وَآسِ بَيْنَ النَّاسِ فِى وَجْهِكَ وَمَجْلِسِكَ وَعَدْلِكَ حَتَّى لاَ يَأْيَسَ الضَّعِيفُ مِنْ عَدْلِكَ وَلاَ يَطْمَعَ الشَّرِيفُ فِى حَيْفِكَ الْبَيِّنَةُ عَلَى مَنِ ادَّعَى وَالْيَمِينُ عَلَى مَنْ أَنْكَرَ وَالصُّلْحُ جَائِزٌ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ إِلاَّ صُلْحًا أَحَلَّ حَرَامًا أَوْ حَرَّمَ حَلاَلاً لاَ يَمْنَعَنَّكَ قَضَاءٌ قَضَيْتَهُ رَاجَعْتَ فِيهِ نَفْسَكَ وَهُدِيتَ فِيهِ لِرُشْدِكَ أَنْ تُرَاجِعَ الْحَقَّ فَإِنَّ الْحَقَّ قَدِيمٌ وَمُرَاجَعَةُ الْحَقِّ خَيْرٌ مِنَ التَّمَادِى فِى الْبَاطِلِ الْفَهْمَ الْفَهْمَ فِيمَا تَخَلَّجَ فِى صَدْرِكَ مِمَّا لَمْ يَبْلُغْكَ فِى الْكِتَابِ وَالسُّنَّةِ اعْرِفِ الأَمْثَالَ وَالأَشْبَاهَ ثُمَّ قِسِ الأُمُورَ عِنْدَ ذَلِكَ فَاعْمَدْ إِلَى أَحَبِّهَا إِلَى اللَّهِ وَأَشْبَهِهَا بِالْحَقِّ فِيمَا تَرَى وَاجْعَلْ لِلْمُدَّعِى أَمَدًا يَنْتَهِى إِلَيْهِ فَإِنْ أَحْضَرَ بَيِّنَةً أَخَذَ بِحَقِّهِ وَإِلاَّ وَجَّهْتَ الْقَضَاءَ عَلَيْهِ فَإِنَّ ذَلِكَ أَجْلَى لِلْعَمَى وَأَبْلَغُ فِى الْعُذْرِ الْمُسْلِمُونَ عُدُولٌ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ إِلاَّ مَجْلُودٍ فِى حَدٍّ أَوْ مُجَرَّبٍ فِى شَهَادَةِ زُورٍ أَوْ ظَنِينٍ فِى وَلاَءٍ أَوْ قَرَابَةٍ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى تَوَلَّى مِنْكُمُ السَّرَائِرَ وَدَرَأَ عَنْكُمْ بِالْبَيِّنَاتِ ثُمَّ وَإِيَّاكَ وَالْقَلَقَ وَالضَّجَرَ وَالتَّأَذِّىَ بِالنَّاسِ وَالتَّنَكُّرَ لِلْخُصُومِ فِى مَوَاطِنِ الْحَقِّ الَّتِى يُوجِبُ اللَّهُ بِهَا الأَجْرَ وَيُحْسِنُ بِهَا الذُّخْرَ فَإِنَّهُ مَنْ يُصْلِحْ نِيَّتَهُ فِيمَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ اللَّهِ وَلَوْ عَلَى نَفْسِهِ يَكْفِهِ اللَّهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ النَّاسِ وَمَنْ تَزَيَّنَ لِلنَّاسِ بِمَا يَعْلَمُ اللَّهُ مِنْهُ غَيْرَ ذَلِكَ يُشِنْهُ اللَّهُ فَمَا ظَنُّكَ بِثَوَابِ غَيْرِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِى عَاجِلِ رِزْقِهِ وَخَزَائِنِ رَحْمَتِهِ وَالسَّلاَمُ عَلَيْكَ.
4391 ۔ ابوالملیح ہذلی بیان کرتے ہیں : حضرت عمربن خطاب (رض) نے حضرت موسیٰ اشعری (رض) کو خط لکھا جس میں یہ تحریر تھا :
(امابعد ! ) قضا ایک ایسا فریضہ ہے جو انتہائی ضروری ہے اور ایک ایسا طریقہ ہے ‘ جسے برقرار رہنا چاہیے تو جب تمہارے سامنے ثبوت آجائے ‘ حق واضح ہوجائے تو تم اسے نافذکردو۔ اور ایسے حق کے بارے میں کلام کرنا کوئی فائدہ نہیں دیتا جسے نافذنہ کیا جاسکے۔ تم لوگوں کے ساتھ برابری کی سطح پر بیٹھو ‘ انھیں برابر سمجھو یہاں تک کہ کوئی کمزور شخص تمہاری امیدوانصاف سے ناامید نہ ہو اور کوئی صاحب حیثیت شخص تم سے کسی زیادتی کی امیدنہ رکھے۔ ثبوت پیش کرنا اس شخص پر لازم ہوگا جو دعوی کرتا ہے اور قسم اٹھانا اس پر لازم ہوگا جو اس کا انکار کرتا ہے ‘ مسلمانوں کے درمیان صلح کروادیناجائز ہے ‘ سوائے ایسی صلح کے ‘ جو حرام چیز کو حلال کردے اور حلال چیزکوحرام قراردیدے۔ اگلے دن فیصلہ کرتے ہوئے یہ چیزتمہارے لیے رکاوٹ نہ بنے کہ تم نے اس کے بارے میں دوبارہ غور و فکر کیا اور تمہیں اس مسئلے کا کوئی نیاحل سمجھ میں آگیا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ تم نے حق کی طرف رجوع کرنا ہے ‘ حق قدیم ہوتا ہے اور حق کی طرف واپس چلے جانا ‘ باطل کو مسلسل کرتے رہنے سے زیادہ بہتر ہے ‘ سمجھ سے کام لینا سمجھ سے کام لینا ‘ ہراس چیز کے بارے میں جس چیز کے بارے میں تمہارے ذہن میں کھٹکا ہواہو ‘ اور اس بارے میں تم تک کتاب یا سنت کا کوئی حکم نہ پہنچ چکاہو ‘ تو ایسی صورت میں اس کی ماننددوسری صورتوں کو سامنے رکھنا اور احکام کو قیاس کرنا اور اس کو ترجیح دینا ‘ جو اللہ تعالیٰ کے نزدیک زیادہ پسندیدہ محسوس ہو ‘ اور حق سے زیادہ مشابہت رکھتاہو ‘ تمہاری رائے کے مطابق۔
جس شخص نے دعوی کیا ہواہو ‘ اگر وہ ثبوت پیش کرنے کے لیے مہلت مانگے تو اسے ثبوت پیش کرنے کے لیے مہلت دو۔ اور اگر ثبوت پیش ہوجائے تو اس کے حق کے مطابق فیصلہ دو اگر ایسا نہیں ہوتا تو اس شخص کے خلاف فیصلہ دے دو۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ صورت حال تونابینا شخص کے لیے بھی واضح ہوگئی ہے۔ اور عذر کے حوالے سے زیادہ بلیغ ہے۔ ہر مسلمان عادل ہے ‘ وہ ایک دوسرے سے متعلق ہیں ‘ البتہ جس شخص کو حد کی سزا کے طورپرکوڑے لگائے گئے ہوں یا جس شخص کے بارے می تجربہ یہ ہو کہ وہ جھوٹی گواہی دیتا ہے ‘ یا جس کے بارے میں یہ گمان ہو کہ وہ ولی ہونے کی وجہ سے یارشتہ داری کی وجہ سے (جھوٹی گواہی دے رہا ہے) تو اس کا خیال رکھنا ‘ اس کی وجہ یہ ہے کہ باطن کی چیزوں کا ولی اللہ تعالیٰ ہے لیکن ثبوت کی بنیاد پر تم پر سزا کو تم سے دور کیا جائے گا ‘ اور ہاں لوگوں کو پریشان کرنے اور انھیں ستانے سے گریز کرنا اور ایسی جگہ کے بارے میں حق کے حوالے سے مخاصمت سے گریز کرنا ‘ اس کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ اجرکو واجب کردے گا ‘ یہ چیزتمہارے لیے ذخیرہ آخرت بن جائے گی ‘ اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اور بندے کے درمیان معاملے میں جس شخص کی نیت ٹھیک ہوگی ‘ اگرچہ وہ چیز انسان کے اپنے خلاف کیوں نہ ہو ‘ اللہ تعالیٰ اس شخص کو لوگوں کے حوالے سے ضررپہنچنے سے محفوظ رکھے گا اور جو لوگوں کے بارے میں آراستہ ہوگا ‘ لیکن اللہ تعالیٰ کا اس کے بارے میں علم مختلف ہوگا تو اللہ تعالیٰ اس شخص کو رسواکردے گا ‘ تو تم نے اللہ تعالیٰ کے بجائے کسی دوسرے سے اجرکیوں حاصل کرنا ہے ؟ جبکہ اللہ تعالیٰ فوری رزق بھی عطاء فرماتا ہے اور اپنے رحمت کے خزانے بھی عطاء فرماتا ہے اور تم پر سلام ہو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔