HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

.

سنن الدارقطني

4392

4392 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا إِدْرِيسُ الأَوْدِىُّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى بُرْدَةَ وَأَخْرَجَ الْكِتَابَ فَقَالَ هَذَا كِتَابُ عُمَرَ ثُمَّ قُرِئَ عَلَى سُفْيَانَ مِنْ هَا هُنَا إِلَى أَبِى مُوسَى الأَشْعَرِىِّ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ الْقَضَاءَ فَرِيضَةٌ مُحْكَمَةٌ وَسُنَّةٌ مُتَّبَعَةٌ فَافْهَمْ إِذَا أُدْلِىَ إِلَيْكَ فَإِنَّهُ لاَ يَنْفَعُ تَكَلُّمٌ بِحَقٍّ لاَ نَفَاذَ لَهُ آسِ بَيْنَ النَّاسِ فِى مَجْلِسِكَ وَوَجْهِكَ وَعَدْلِكَ حَتَّى لاَ يَطْمَعَ شَرِيفٌ فِى حَيْفِكَ وَلاَ يَخَافَ ضَعِيفٌ جَوْرَكَ الْبَيِّنَةُ عَلَى مَنِ ادَّعَى وَالْيَمِينُ عَلَى مَنْ أَنْكَرَ وَالصُّلْحُ جَائِزٌ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ إِلاَّ صُلْحًا أَحَلَّ حَرَامًا أَوْ حَرَّمَ حَلاَلاً لاَ يَمْنَعَنَّكَ قَضَاءٌ قَضَيْتَهُ بِالأَمْسِ رَاجَعْتَ فِيهِ نَفْسَكَ وَهُدِيتَ فِيهِ لِرُشْدِكَ أَنْ تُرَاجِعَ الْحَقَّ فَإِنَّ الْحَقَّ قَدِيمٌ وَإِنَّ الْحَقَّ لاَ يُبْطِلُهُ شَىْءٌ وَمُرَاجَعَةُ الْحَقِّ خَيْرٌ مِنَ التَّمَادِى فِى الْبَاطِلِ الْفَهْمَ الْفَهْمَ فِيمَا تَخَلَّجَ فِى صَدْرِكَ مِمَّا لَمْ يَبْلُغْكَ فِى الْقُرْآنِ وَالسُّنَّةِ اعْرِفِ الأَمْثَالَ وَالأَشْبَاهَ ثُمَّ قِسِ الأُمُورَ عِنْدَ ذَلِكَ فَاعْمَدْ إِلَى أَحَبِّهَا إِلَى اللَّهِ تَعَالَى وَأَشْبَهِهَا بِالْحَقِّ فِيمَا تَرَى وَاجْعَلْ لِلْمُدَّعِى أَمَدًا يَنْتَهِى إِلَيْهِ فَإِنْ أَحْضَرَ بَيِّنَتَهُ وَإِلاَّ وَجَّهْتَ عَلَيْهِ الْقَضَاءَ فَإِنَّ ذَلِكَ أَجْلَى لِلْعَمَى وَأَبْلَغُ فِى الْعُذْرِ الْمُسْلِمُونَ عُدُولٌ بَيْنَهُمْ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ إِلاَّ مَجْلُودًا فِى حَدٍّ أَوْ مُجَرَّبًا فِى شَهَادَةِ زُورٍ أَوْ ظَنِينًا فِى وَلاَءٍ أَوْ فِى قَرَابَةٍ فَإِنَّ اللَّهَ تَوَلَّى مِنْكُمُ السَّرَائِرَ وَدَرَأَ عَنْكُمْ بِالْبَيِّنَاتِ ثُمَّ إِيَّاكَ وَالضَّجَرَ وَالْقَلَقَ وَالتَّأَذِّىَ بِالنَّاسِ وَالتَّنَكُّرَ لِلْخُصُومِ فِى مَوَاطِنِ الْحَقِّ الَّتِى يُوجِبُ اللَّهُ بِهَا الأَجْرَ وَيُحْسِنُ الذُّخْرَ فَإِنَّهُ مَنْ يُخْلِصْ نِيَّتَهُ فِيمَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ اللَّهِ يَكْفِهِ اللَّهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ النَّاسِ وَمَنْ تَزَيَّنَ لِلنَّاسِ بِمَا يَعْلَمُ اللَّهُ مِنْهُ غَيْرَ ذَلِكَ شَانَهُ اللَّهُ .
4392 ۔ سعید بن ابوبردہ کے بارے میں یہ بات منقول ہے کہ ایک مرتبہ انھوں نے حضرت عمر (رض) کا خط نکالا اور بولے : یہ حضرت عمر (رض) کا خط ہے ‘ پھر سفیان نامی راوی نے اس خط کو میرے سامنے پڑھاجس میں یہ تحریر تھا :
امابعد ! قضاء ایک ایسافرض ہے جو ضروری ہے اور ایک ایساطریقہ ہے ‘ جسے برقراررہنا چاہیے۔ تم یہ بات سمجھ لو کہ جب تمہارے سامنے کوئی مقدمہ آئے ‘ توای سے حق کے بارے میں کلام کرنا فائدہ نہیں دیتا ‘ جس حق کا نفاذنہ ہوسکے ‘ تم لوگوں کے درمیان بیٹھے ہوئے ان کی طرف رخ کرتے ہوئے ان سے انصاف کے ساتھ کام لیتے ہوئے اس چیز کا خیال رکھو کہ کوئی صاحب حیثیت شخص تم سے کسی زیادتی کی امیدنہ رکھے اور کسی کمزور شخص کو تم سے کسی ظلم کا اندیشہ نہ ہو ‘ جو شخص دعوی کرتا ہے اس پر ثبوت پیش کرنا لازم ہے۔ اور جو شخص انکار کردیتا ہے وہ قسم اٹھائے گا ‘ مسلمانوں کے درمیان صلح کرواناجائز ہے ‘ ماسوائے ایسی صلح کے جو کسی حرام چیز کو حلال قراردے یا جو کسی حلال چیزکوحرام قراردے۔ گزشتہ دن تم نے جو فیصلہ کیا تھا وہ فیصلہ تمہیں روکے نہیں ‘ جبکہ تم نے اس کے بارے میں غور و فکر کیا ہو ‘ پھر تمہاری درست چیز کی طرف رہنمائی کردی گئی ہو ‘ وہ تمہیں اس بات سے نہ روکے کہ تم حق کی طرف رجوع کرلو ‘ اس کی وجہ یہ ہے کہ حق قدیم ہے اور حق کو کوئی بھی چیزباطل نہیں کرسکتی اور حق کی طرف لوٹ جانا ‘ اس سے زیادہ بہتر ہے کہ انسان باطل پر گامزن رہے۔ جو معاملہ تمہارے ذہن میں کھٹک پیداکرے ‘ اس کو سمجھنے کی کوشش کرنا ‘ اس چیز کے حوالے سے جو قرآن اور سنت کے حوالے سے تم تک نہیں پہنچی ہے ‘ اس صورت میں تم اس جیسی دوسری مشابہہ اور ہم مثل صورت کا اندازہ لگانا پھر معاملات کو قیاس کرنا اور اس میں سے جو صورت حال اللہ تعالیٰ کے نزدیک زیادہ پسندیدہ ہو اور حق کے زیادہ قریب ہو ‘ اس کا ارادہ کرلینا جو تمہاری سمجھ میں آئے ‘ تم دعوی کرنے والے شخص کو مہلت دینا کہ اس دوران وہ اپنا ثبوت پیش کردے ‘ اگر کردیا ‘ توٹھیک ہے ‘ ورنہ اس کے خلاف فیصلہ کردینا۔ کیونکہ اب یہ صورت حال نابینا شخص کے لیے بھی روزن ہوجائے گی اور عذر کے حوالے سے زیادہ بلیغ ہوگی۔ سب مسلمان عادل ہیں ‘ ایک دوسرے سے متعلق ہیں۔ البتہ جس شخص کو حد کی سزا کے طورپرکوڑے لگائے گئے ہوں یا جس شخص کے بارے میں تجربہ یہ ہو کہ وہ جھوٹی گواہی دیتا ہے ‘ تو اس کا خیال رکھنا ‘ اس کی وجہ یہ ہے کہ باطن کی چیزوں کا ولی اللہ تعالیٰ ہے ‘ لیکن ثبوت کی بنیادپرتم سیمزاکودور کیا جائے گا۔ اور ہاں لوگوں کو پریشان کرنے ‘ ان کو ستانے سے گریز کرنا اور ایسی جگہ سے حق کے بارے میں مخالفت سے گریز کرنا ‘ اس کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ اجر کو واجب کر دے گا ‘ یہ چیزتمہارے لیے ذخیرہ آخرت بن جائے گی ‘ اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اور بندے کے درمیان جس کی نیت ٹھیک ہوگی اگرچہ وہ چیز اس کے اپنے خلاف کیوں نہ ہو ‘ اللہ تعالیٰ اس پر لوگوں کے حوالے سے ضررپہنچانے سے محفوظ رکھے گا اور جو لوگوں کے بارے میں آراستہ ہوگا لیکن اللہ تعالیٰ کے بارے میں اس کا علم مختلف ہوگا ‘ اللہ تعالیٰ اس شخص کو رسواکردے گا ‘ تو تم نے اللہ تعالیٰ کے بجائے کسی دوسرے سے اجرکیوں حاصل کرنا ہے۔ جس شخص کی اللہ تعالیٰ کے معاملے میں نیت ٹھیک ہوتی ہے ‘ اللہ تعالیٰ اسے ہر معاملے میں محفوظ کرلیتا ہے ‘ اور جو شخص لوگوں کے بارے میں اچھا بنتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ایسا نہیں ہوتا ‘ اللہ تعالیٰ اس شخص کو رسوا کرتا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔