HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

32332

(۳۲۳۳۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : تُعْطَی الشَّمْسُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ حَرَّ عَشْرِ سِنِینَ ، ثُمَّ تُدْنَی مِنْ جَمَاجِمِ النَّاسِ حَتَّی تَکُونَ قَابَ قَوْسَیْنِ فَیَعْرَقُونَ حَتَّی یَرْشَحَ الْعَرَقُ قَامَۃً فِی الأَرْضِ ، ثُمَّ یَرْتَفِعُ حَتَّی یُغَرْغِرُ الرَّجُلُ ، قَالَ سَلْمَانُ : حَتَّی یَقُولَ الرَّجُلُ : غَرْ غَرْ ، فَإِذَا رَأَوْا مَا ہُمْ فِیہِ قَالَ بَعْضُہُمْ لِبَعْضٍ : أَلاَ تَرَوْنَ مَا أَنْتُمْ فِیہِ ، ائْتُوا أَبَاکُمْ آدَمَ فَلْیَشْفَعْ لَکُمْ إلَی رَبِّکُمْ ، فَیَأْتُونَ آدَمَ فَیَقُولُونَ : یَا أَبَانَا ، أَنْتَ الَّذِی خَلَقَک اللَّہُ بِیَدِہِ وَنَفَخَ فِیک مِنْ رُوحِہِ وَأَسْکَنَک جَنَّتَہُ ، قُمْ فَاشْفَعْ لَنَا إلَی رَبِّنَا فَقَدْ تَرَی مَا نَحْنُ فِیہِ ، فَیَقُولُ : لَسْتُ ہناک وَلَسْت بِذَاکَ فَأَیْنَ الْفَعْلَۃُ ؟ فَیَقُولُونَ : إلَی مَنْ تَأْمُرُنَا فَیَقُولُ : ائْتُوا عَبْدًا جَعَلَہُ اللَّہُ شَاکِرًا۔ فَیَأْتُونَ نُوحًا فَیَقُولُونَ : یَا نَبِیَّ اللہِ ، أَنْتَ الَّذِی جَعَلَک اللَّہُ شَاکِرًا وَقَدْ تَرَی مَا نَحْنُ فِیہِ قُمْ فَاشْفَعْ لَنَا ، فَیَقُولُ : لَسْتُ ہُنَاکَ وَلَسْت بِذَاکَ ، فَأَیْنَ الْفَعْلَۃُ ؟ فَیَقُولُونَ : إلَی مَنْ تَأْمُرُنَا ؟ فَیَقُولُ : ائْتُوا خَلِیلَ الرَّحْمَن إبْرَاہِیمَ۔ فَیَأْتُونَ إبْرَاہِیمَ فَیَقُولُونَ : یَا خَلِیلَ الرَّحْمَان قَدْ تَرَی مَا نَحْنُ فِیہِ فَاشْفَعْ لَنَا إلَی رَبِّنا ، فَیَقُولُ : لَسْتُ ہُنَاکَ وَلَسْت بِذَاکَ ، فَأَیْنَ الْفَعْلَۃُ ؟ فَیَقُولُونَ : إلَی مَنْ تَأْمُرُنَا ؟ فَیَقُولُ : ائْتُوا مُوسَی عَبْدًا اصْطَفَاہُ اللہ بِرِسَالتِہِ وَبِکَلامِہِ۔ فَیَأْتُونَ مُوسَی فَیَقُولُونَ : قَدْ تَرَی مَا نَحْن فِیہِ ، فَاشْفَع لَنَا إِلیَ رَبِّنَا ، فَیَقُول : لَسْتُ ہُنَاکَ ، وَلَسْت بِذَاکَ ، فَأَیْنَ الْفَعْلَۃُ ؟ فَیَقُولُونَ : إلَی مَنْ تَأْمُرُنَا ؟ فَیَقُولُ : ائْتُوا کَلِمَۃَ اللہِ وَرُوحَہُ عِیسَی ابْنَ مَرْیَمَ۔ فَیَأْتُونَ عِیسَی فَیَقُولُونَ : یَا کَلِمَۃَ اللہِ وَرُوحَہُ ، قَدْ تَرَی مَا نَحْنُ فِیہِ ، فَاشْفَعْ لَنَا إلَی رَبِّنَا ، فَیَقُولُ : لَسْتُ ہُنَاکَ ، وَلَسْت بِذَاکَ ، فَأَیْنَ الْفَعْلَۃُ ؟ فَیَقُولُونَ : إلَی مَنْ تَأْمُرُنَا ؟ فَیَقُولُ : ائْتُوا عَبْدًا فَتَحَ اللَّہُ بِہِ وَخَتَمَ ، وَغَفَرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ وَمَا تَأَخَّرَ ، وَیَجیء فِی ہَذَا الْیَوْمِ آمِنًا۔ فَیَأْتُونَ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَیَقُولُونَ : یَا نَبِیَّ اللہِ أنت الذی فَتَحَ اللَّہُ بِکَ وَخَتَمَ ، وَغَفَرَ لَک مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ ، وَجِئْت فِی ہَذَا الْیَوْمِ آمِنًا ، وَقَدْ تَرَی مَا نَحْنُ فِیہِ فَاشْفَعْ لَنَا إلَی رَبِّنَا ، فَیَقُولُ : أَنَا صَاحِبُکُمْ ، فَیَخْرُجُ یَحُوشُ النَّاسِ حَتَّی یَنْتَہِیَ إلَی بَابِ الْجَنَّۃِ ، فَیَأْخُذَ بِحَلْقَۃٍ فِی الْبَابِ مِنْ ذَہَبٍ ، فَیَقْرَعُ الْبَابَ ، فَیُقَالُ : مَنْ ہَذَا ؟ فَیُقَالُ : مُحَمَّدٌ ، قَالَ : فَیُفْتَحُ لَہُ ، فَیَجِیئُ حَتَّی یَقُومَ بَیْنَ یَدَیَ اللہِ ، فَیَسْتَأْذِنُ فِی السُّجُودِ فَیُؤْذَنُ لَہُ فَیَسْجُدُ ، فَیُنَادِی : یَا مُحَمَّدُ ! ارْفَعْ رَأْسَک ، سَلْ تُعْطَہُ ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ ، وَادْعُ تُجَبْ ، قَالَ : فَیَفْتَحُ اللَّہُ عَلَیْہِ مِنَ الثَّنَائِ وَالتَّحْمِیدِ وَالتَّمْجِیدِ مَا لَمْ یُفْتَحْ لأَحَدٍ مِنَ الْخَلاَئِقِ ، قَالَ : فَیَقُولُ : رَبِّ أُمَّتِی أُمَّتِی ، ثُمَّ یَسْتَأْذِنُ فِی السُّجُودِ فَیُؤْذَنُ لَہُ فَیَسْجُدُ فَیَفْتَحُ اللَّہُ عَلَیْہِ مِنَ الثَّنَائِ وَالتَّحْمِیدِ وَالتَّمْجِیدِ مَا لَمْ یُفْتَحْ لأَحَدٍ مِنَ الْخَلاَئِقِ ، وَیُنَادَی : یَا مُحَمَّدُ ! یَا مُحَمَّدُ ! ارْفَعْ رَأْسَک سَلْ تُعْطَہُ وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ وَادْعُ تُجَبْ ، فَیَرْفَعُ رَأْسَہُ فَیَقُولُ : یَا رَبِ أُمَّتِی أُمَّتِی مَرَّتَیْنِ أَوْ ثَلاَثًا۔ قَالَ سَلْمَانُ : فَیَشْفَعُ فِی کُلِّ مَنْ کَانَ فِی قَلْبِہِ مِثْقَالُ حَبَّۃٍ مِنْ حِنْطَۃٍ مِنْ إیمَانٍ ، أَوْ مِثْقَالُ شَعِیرَۃٍ مِنْ إیمَانٍ ، أَوْ مِثْقَالُ حَبَّۃِ خَرْدَلٍ مِنْ إیمَانٍ ، فَذَلِکُمَ الْمَقَامُ الْمَحْمُودُ۔
(٣٢٣٣٣) حضرت سلمان فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن سورج کو دس سال کی گرمی دے دی جائے گی، پھر اس کو لوگوں کے سروں کے قریب کردیا جائے گا یہاں تک کہ دو کمانوں کے درمیانی فاصلے کی دوری پر ہوگا، چنانچہ لوگوں کو پسینہ آئے گا یہاں تک کہ پسینہ زمین میں قد آدم ہوجائے گا، پھر بلند ہوگا یہاں تک کہ آدمی ” غر غر “ کہے گا ، سلمان فرماتے ہیں کہ یہاں تک کہ آدمی غر غر کہنے لگے گا، جب وہ اپنی حالت دیکھیں گے تو ایک دوسرے کو کہیں گے کہ کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ تم کس حالت میں ہو ؟ اپنے باپ آدم (علیہ السلام) کے پاس جاؤ کہ وہ تمہارے لیے تمہارے رب کی طرف سفارش کرے ، چنانچہ وہ آدم (علیہ السلام) کے پاس جائیں گے اور کہیں گے اے ہمارے باپ ! آپ ہی ہیں جن کو اللہ نے اپنے ہاتھ سے پیدا فرمایا، اور آپ میں روح پھونکی، اور آپ کو اپنی جنت میں ٹھہرایا، اٹھیے اور ہمارے لیے سفارش کیجئے، کیا آپ ہماری حالت کو دیکھ رہے ہیں، وہ فرمائیں گے کہ میرا یہ مقام نہیں، اور میں اس مرتبہ کا نہیں، تو میں ایسا کس طرح کروں ؟ وہ کہیں گے کہ پھر آپ ہمیں کس کے پاس جانے کا حکم فرماتے ہیں ؟ وہ فرمائیں گے کہ تم اس بندے کے پاس جاؤ جس کو اللہ نے شکر گزار قرار دیا ہے۔
(٢) چنانچہ وہ نوح (علیہ السلام) کے پاس آئیں گے اور کہیں گے کہ اے اللہ کے نبی ! آپ ہی ہیں جن کو اللہ نے شکر گزار قرار دیا ہے ، اور آپ ہماری حالت دیکھ رہے ہیں، اٹھیے اور ہمارے لیے سفارش کیجئے ، وہ فرمائیں گے کہ میرا یہ مقام نہیں اور میرا یہ مرتبہ نہیں، پس میں یہ کیسے کروں، وہ کہیں گے کہ آپ ہمیں کس کے پاس جانے کا حکم دیتے ہیں ؟ وہ فرمائیں گے کہ تم اللہ کے خلیل ابراہیم (علیہ السلام) کے پاس جاؤ۔
(٣) چنانچہ وہ ابراہیم (علیہ السلام) کے پاس آئیں گے اور کہیں گے اے اللہ کے خلیل ! آپ ہماری حالت دیکھ رہے ہیں، پس ہمارے لیے اپنے رب سے سفارش کر دیجئے، وہ فرمائیں گے کہ میرا یہ مقام نہیں، اور میں اس مرتبے کا نہیں، میں کیسے یہ کام کروں ؟ وہ کہیں گے کہ آپ ہمیں کس کے پاس جانے کا حکم دیتے ہیں ؟ وہ فرمائیں گے کہ تم موسیٰ کے پاس جاؤ، جن کو اللہ نے اپنی رسالت اور اپنی ہم کلامی کے لیے چنا تھا۔
(٤) چنانچہ وہ موسیٰ (علیہ السلام) کے پاس جائیں گے، اور کہیں گے کہ آپ ہماری حالت دیکھ رہے ہیں پس ہمارے لیے اپنے رب سے سفارش کر دیجئے، وہ فرمائیں گے کہ میرا یہ مقام نہیں اور میں اس مرتبے کا نہیں، میں ایسا کیسے کروں ؟ وہ کہیں گے کہ آپ ہمیں کس کے پاس جانے کا حکم دیتے ہیں ؟ وہ فرمائیں گے کہ تم اللہ کے کلمہ اور اس کی روح عیسیٰ (علیہ السلام) بن مریم (علیہ السلام) کے پاس جاؤ۔
(٥) چنانچہ وہ عیسیٰ (علیہ السلام) کے پاس جائیں گے اور کہیں گے اے اللہ کے کلمہ اور اے روح اللہ ! آپ ہماری حالت دیکھ رہے ہیں پس ہمارے لیے اپنے رب سے سفارش کر دیجئے، وہ فرمائیں گے کہ میرا یہ مقام نہیں اور میں اس مرتبے کا نہیں، ایسا کیسے کروں ؟ وہ کہیں گے کہ آپ ہمیں کس کے پاس جانے کا حکم فرماتے ہیں ؟ وہ فرمائیں گے کہ تم اس بندے کے پاس جاؤ جس کے ذریعے اللہ نے کھولا اور جس کے ذریعے مہر لگائی، اور اس کے اگلے پچھلے گناہ معاف فرمائے ، اور وہ اس دن امن کے ساتھ آئیں گے۔
(٦) چنانچہ وہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیں گے اور کہیں گے اے اللہ کے نبی 5! آپ ہی ہیں جس کے ذریعے اللہ نے کھولا اور جس کے ذریعے مہر لگائی، اور آپ کے اگلے پچھلے تمام گناہ معاف فرمائے، اور اس دن آپ امن کے ساتھ آئے، اور آپ ہماری حالت دیکھ رہے ہیں، پس ہمارے رب سے ہماری سفارش کر دیجئے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرمائیں گے کہ میں تمہارے ساتھ ہوں۔ چنانچہ آپ لوگوں کو ہٹاتے ہوئے نکلیں گے یہاں تک کہ جنت کے دروازے پر آئیں گے، اور درواز میں لگے ہوئے سونے کے حلقے کو پکڑیں گے اور دروازہ کھٹکھٹائیں گے ، پس کہا جائے گا یہ کون ہے ؟ جواب دیا جائے گا کہ یہ محمد ہیں، کہتے ہیں کہ پھر آپ کے لیے دروازہ کھول دیا جائے گا، پھر آپ آئیں گے اور اللہ کے سامنے کھڑے ہوں گے ، اور سجدے کی اجازت چاہیں گے، اور آپ کو اجازت دی جائے گی تو آپ سجدہ کریں گے، چنانچہ آپ کو پکارا جائے گا اے محمد ! اپنا سر اٹھائیے ، سوال کیجئے ، آپ کو دیا جائے گا، سفارش کیجئے آپ کی سفارش قبول کی جائے گی، اور دعا کیجئے آپ کی دعا قبول کی جائے گی، کہتے ہیں کہ پھر اللہ آپ کے دل پر ایسی حمدو ثناء القاء فرمائیں گے جو مخلوقات میں کسی کو القاء نہیں ہوئی ہوگی، آپ فرمائیں گے اے رب ! میری اُمت، میری امت، پھر سجدے کی اجازت مانگیں گے، پھر آپ کو اجازت دی جائے گی اور آپ سجدہ کریں گے ، پھر اللہ آپ کے دل میں ایسی حمد وثناء القاء فرمائیں گے جو مخلوقات میں سے کسی کو القاء نہیں ہوئی ہوگی، اور پکارا جائے گا اے محمد ! اے محمد ! اپنا سر اٹھائیے، مانگیے آپ کو دیا جائے گا، سفارش کیجئے آپ کی سفارش قبول کی جائے گی، اور دعا کیجئے آپ کی دعا قبول کی جائے گی، آپ اپنا سر اٹھائیں گے اور فرمائیں گے اے رب ! میری امت، میری امت، دو یا تین مرتبہ، حضرت سلمان فرماتے ہیں کہ آپ کی سفارش ہر اس آدمی کے بارے میں قبول کی جائے گی جس کے دل میں گندم کے دانے کے برابر بھی ایمان ہوگا، یا ایک جو کے وزن کے برابر ایمان ہوگا، یا ایک رائی کے وزن کے بقدر ایمان ہوگا، یہی مقام محمود ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔