HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

38005

(۳۸۰۰۶) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ إِیَاسِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : بَعَثَتْ قُرَیْشٌ سُہَیْلَ بْنَ عَمْرٍو ، وَحُوَیْطِبَ بْنَ عَبْدِ الْعُزَّی ، وَمِکْرَزَ بْنَ حَفْصٍ إِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِیُصَالِحُوہُ ، فَلَمَّا رَآہُمْ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیہِمْ سُہَیْلٌ ، قَالَ : قَدْ سَہُلَ مِنْ أَمْرِکُمْ ، الْقَوْمُ یَأْتُونَ إِلَیْکُمْ بِأَرْحَامِہِمْ ، وَسَائِلُوکُمُ الصُّلْحَ ، فَابْعَثُوا الْہَدْیَ ، وَأَظْہِرُوا التَّلْبِیَۃِ ، لَعَلَّ ذَلِکَ یُلَیِّنُ قُلُوبَہُمْ ، فَلَبَّوْا مِنْ نَوَاحِی الْعَسْکَرِ ، حَتَّی ارْتَجَّتْ أَصْوَاتُہُمْ بِالتَّلْبِیَۃِ ، قَالَ : فَجَاؤُوہُ فَسَأَلُوا الصُّلْحَ۔ قَالَ : فَبَیْنَمَا النَّاسُ قَدْ تَوَادَعُوا ، وَفِی الْمُسْلِمِینَ نَاسٌ مِنَ الْمُشْرِکِینَ ، وَفِی الْمُشْرِکِینَ نَاسٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ ، فَقِیلَ : أَبُو سُفْیَانَ ، فَإِذَا الْوَادِی یَسِیلُ بِالرِّجَالِ وَالسِّلاَحِ ، قَالَ : قَالَ إِیَاسٌ : قَالَ سَلَمَۃُ : فَجِئْتُ بِسِتَّۃٍ مِنَ الْمُشْرِکِینَ مُسَلَّحِینَ أَسُوقُہُمْ ، مَا یَمْلِکُونَ لأَنْفُسِہِمْ نَفْعًا ، وَلاَ ضَرًّا ، فَأَتَیْنَا بِہِمُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَلَمْ یَسْلُبْ ، وَلَمْ یَقْتُلْ ، وَعَفَا ، قَالَ : فَشَدَدْنَا عَلَی مَا فِی أَیْدِی الْمُشْرِکِینَ مِنَّا ، فَمَا تَرَکْنَا فِیہِمْ رَجُلاً مِنَّا إِلاَّ اسْتَنْقَذْنَاہُ ، قَالَ : وَغُلِبْنَا عَلَی مَنْ فِی أَیْدِینَا مِنْہُمْ۔ ثُمَّ إِنَّ قُرَیْشًا أَتَتْ سُہَیْلَ بْنَ عَمْرٍو ، وَحُوَیْطِبَ بْنَ عَبْدِ الْعُزَّی ، فَوَلُوا صُلْحَہُمْ ، وَبَعَثَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلِیًّا ، وَطَلْحَۃَ ، فَکَتَبَ عَلِیٌّ بَیْنَہُمْ : بِسْمِ اللہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ ، ہَذَا مَا صَالَحَ عَلَیْہِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللہِ قُرَیْشًا ، صَالَحَہُمْ عَلَی أَنَّہُ لاَ إِغْلاَلَ ، وَلاَ إِسْلاَلَ ، وَعَلَی أَنَّہُ مَنْ قَدِمَ مَکَّۃَ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ حَاجًّا ، أَوْ مُعْتَمِرًا ، أَوْ یَبْتَغِی مِنْ فَضْلِ اللہِ ، فَہُوَ آمِنٌ عَلَی دَمِہِ وَمَالِہِ ، وَمَنْ قَدِمَ الْمَدِینَۃَ مِنْ قُرَیْشٍ مُجْتَازًا إِلَی مِصْرَ وَإِلَی الشَّامِ ، یَبْتَغِی مِنْ فَضْلِ اللہِ ، فَہُوَ آمِنٌ عَلَی دَمِہِ وَمَالِہِ ، وَعَلَی أَنَّہُ مَنْ جَائَ مُحَمَّدًا مِنْ قُرَیْشٍ فَہُوَ رَدٌّ ، وَمَنْ جَائَہُمْ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ فَہُوَ لَہُمْ۔ فَاشْتَدَّ ذَلِکَ عَلَی الْمُسْلِمِینَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ جَائَہُمْ مِنَّا فَأَبْعَدَہُ اللَّہُ ، وَمَنْ جَائَنَا مِنْہُمْ رَدَدْنَاہُ إِلَیْہِمْ ، یَعْلَمُ اللَّہُ الإِسْلاَمَ مِنْ نَفْسِہِ یَجْعَلُِ اللَّہُ لَہُ مَخْرَجًا۔ وَصَالَحُوہُ عَلَی أَنَّہُ یَعْتَمِرُ عَامًا قَابِلاً فِی مِثْلِ ہَذَا الشَّہْرِ ، لاَ یَدْخُلُ عَلَیْنَا بِخَیْلٍ ، وَلاَ سِلاَحٍ ، إِلاَّ مَا یَحْمِلُ الْمُسَافِرُ فِی قِرَابِہِ ، فَیَمْکُثُ فِیہَا ثَلاَثَ لَیَالٍ ، وَعَلَی أَنَّ ہَذَا الْہَدْیَ حَیْثُ حَبَسْنَاہُ فَہُوَ مَحِلُّہُ ، لاَ یُقْدِمُہُ عَلَیْنَا ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : نَحْنُ نَسُوقُہُ ، وَأَنْتُمْ تَرُدُّونَ وَجْہَہُ۔ (طبری ۹۶)
(٣٨٠٠٦) حضرت ایاس بن سلمہ ، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ قریش نے سہیل بن عمرو، حویطب ابن عبد العزی اور مکرز بن حفص کو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف بھیجا تاکہ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے صلح کریں۔ پس جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان میں سہیل کو دیکھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تمہارا معاملہ آسان ہوگیا ہے۔ لوگ تمہارے پاس اپنے رشتوں کے ہمراہ آ رہے ہیں۔ اور تم سے صلح کا سوال کر رہے ہیں۔ پس ہدی کے جانوروں کو کھڑا کردو اور تلبیہ کو ظاہر کرو۔ شاید کہ یہ ان کے دلوں کو نرم کر دے۔ صحابہ کرام نے لشکر کے اطراف سے تلبیہ بلند کیا یہاں تک کہ ان کے تلبیہ میں ان کی آوازوں سے گونج پیدا ہوگئی ۔ راوی کہتے ہیں : پس مشرکین آئے اور انھوں نے صلح کی بات کی۔
٢۔ راوی کہتے ہیں : اس دوران جبکہ یہ لوگ باہم۔ مسلمانوں کے لشکر میں مشرکین اور مشرکین کے لشکر میں مسلمان موجود تھے۔ کہا گیا : ابو سفیان ! ! ! اچانک وادی لوگوں اور اسلحہ سے بہنے لگی۔ راوی کہتے ہیں : ایاس بیان کرتے ہیں کہ سلمہ نے کہا۔ میں نے مشرکین میں سے چھ مسلح افراد کو ہانک لیا درآنحالیکہ وہ اپنے لیے کسی نفع اور نقصان کے مالک نہیں تھے ۔ ہم انھیں لے کر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں قتل کیا اور نہ مال چھینا بلکہ معاف فرما دیا۔ راوی کہتے ہیں : پھر مشرکین کے قبضہ میں ہمارے جو ساتھی تھے ہم نے ان کے بارے میں سختی کی اور مشرکین کے قبضہ میں ان میں سے کسی کو بھی نہیں چھوڑا بلکہ چھڑا لیا۔ راوی کہتے ہیں : ہمارے قبضہ میں جو ان کے افراد تھے ہم ان پر غالب رہے۔
٣۔ پھر قریش، سہیل بن عمرو اور حویطب بن عبد العزی کے پاس گئے اور انھیں اپنی صلح کا متولی بنایا۔ اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت علی اور حضرت طلحہ کو بھیجا۔ حضرت علی نے ان کے درمیان فیصلہ تحریر کیا۔ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمَن الرَّحِیمِ ۔ یہ وہ تحریر ہے جس پر محمد رسول اللہ نے قریش سے صلح کی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے اس بات پر صلح کی ہے کہ نہ تو دھوکا دہی ہوگی اور نہ ہی شرائط کی خلاف ورزی اور یہ بھی شرط ہے کہ اصحابِ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں سے جو آدمی حج وعمرہ کرنے یا اللہ کی رضا کے لیے مکہ مکرمہ آئے گا تو اس کے خون اور مال کو امن ہوگا۔ اور قریش میں سے جو شخص مدینہ میں مصر یا شام کی طرف جانے کے لیے آئے اور اللہ کے فضل کا متلاشی ہو تو اس کا مال اور خون بھی مامون ہوگا۔ اور یہ شرط بھی تھی کہ قریش میں سے جو شخص محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے گا تو واپس کیا جائے گا اور جو شخص محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ میں سے قریش کی طرف آئے گا تو وہ انہی کے پاس ہوگا۔
٤۔ یہ بات اہل اسلام پر بہت شاق گزری۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص ان میں سے ہماری طرف آئے گا تو ہم اس کو ان کی طرف واپس کردیں گے (حالانکہ) اللہ تعالیٰ اس کے دل سے اسلام کو جانتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس کے لیے راہ بنا دے گا۔
٥۔ قریش نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس بات پر صلح کی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئندہ سال انہی مہینوں میں عمرہ کریں گے (لیکن) ہمارے پاس گھوڑے اور اسلحہ لے کر نہیں آئیں گے سوائے اس مقدار کے جو ایک مسافر اپنے تھیلے میں رکھتا ہے۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (آئندہ سال) مکہ میں تین دن قیام کریں گے۔ اور یہ شرط بھی تھی کہ اس ہدی کو جہاں پر ہم نے روکا ہے وہیں پر اس کو حلال کریں۔ ان کو مزید آگے نہیں ہانکیں گے۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ ہم تو اس کو ہانکیں گے اور تم اس کو واپس موڑ دینا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔