HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

11572

11572- عن الشعبي أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كتب إلى رعية السحيمي بكتاب فأخذ كتاب رسول الله صلى الله عليه وسلم فرقع به دلوه فبعث رسول الله صلى الله عليه وسلم سرية فأخذوا أهله وماله وأفلت رعية على فرس عريانا ليس عليه شيء، فأتى ابنته وكانت متزوجة في بني هلال وكانوا أسلموا وأسلمت معهم، وكان يجلس القوم بفناء بيتها، فأتى البيت من وراء ظهره، فلما رأته ابنته عريانا ألقت عليه ثوبا، وقالت: مالك؟ قال: كل الشر نزل بأبيك، ما ترك لي أهل ولا مال، قال: وأين بعلك؟ قالت:في الإبل، فأتاه فأخبره، قال: خذ راحلتي برحلي ونزودك من اللبن، قال لا حاجة لي فيه، ولكن أعطني قعود الراعي، وإداوة من ماء، فإني أبادر محمدا لا يقسم أهلي ومالي، فانطلق، وعليه ثوب إذا غطى به رأسه خرجت أسته، وإذا غطى به أسته خرج رأسه، فانطلق حتى دخل المدينة ليلا وكان بحذاء رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم الفجر، قال: يا رسول الله ابسط يدك فلأبايعك، فبسط رسول الله صلى الله عليه وسلم يده، فلما ذهب رعية ليمسحها قبضها رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم قال: له رعية يا رسول الله ابسط يدك، قال: ومن أنت؟ قال رعية السحيمي: فأخذ بعضده رسول الله صلى الله عليه وسلم فرفعها، ثم قال: أيها الناس هذا رعية السحيمي الذي كتبت إليه، فأخذ كتابي فرقع به دلوه، فأسلم، ثم قال: يا رسول الله أهلي ومالي؟ فقال: أما مالك فقسم بين المسلمين، وأما أهلك فانظر من قدرت عليه منهم، قال: فخرجت فإذا ابن لي قد عرف الراحلة، وإذا هو قائم عندها، فأتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم، قلت: هذا ابني، فأرسل معي بلالا، فقال: أبوك هو؟ قال: نعم، فدفعه إليه، قال: فأتى النبي صلى الله عليه وسلم بلال، فقال له: والله ما رأيت واحدا منهما مستعبرا "أخذته العبرة وهي البكاء. ح" إلى صاحبه، فقال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم:ذاك جفاء الأعراب. "ش".
11568 ۔۔۔ امام شعبی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رعتہ کی طرف خط لکھا ، رعیۃ نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خط وک لے کر اپنے ڈول میں بطور پیوند استعمال کرلیا چنانچہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک دستہ روانہ فرمایا، اس دستے والوں نے رعیۃ سحیمی اہل و عیال اور مال کو پکڑلیا اور رعیۃ اپنے گھوڑے پر نکلنے میں کامیاب ہوگئے وہ بالکل بےلباس تھے ان کے جسم پر کچھ نہ تھا، وہ اپنی بیٹی کے گھر آئے جس کی شادی بنوھلال میں ہوئی تھی اور بنوھلال کے ساتھ ساتھ ان کی بیٹی بھی مسلمان ہوچکی تھی اور اس وقت قبیلے والے ان کی بیٹی ہی کے ضمن میں بیٹھے تھے، چنانچہ رعیہ گھر کی پچھلی طرف سے آئے جب ان کی بیٹی نے ان کو بےلباس دیکھا تو ایک کپڑا دیا اور پوچھا کہ آپ کو کیا ہوا، انھوں نے کہا کہ تمام برائیاں تیرے باپ پر نازل ہوگئیں نہ میرا مال چھوڑا گیا اور نہ گھر والے ، پھر اپنی بیٹی سے پوچھا کہ تیرا شوہر کہاں ہے ؟ کہا کہ اونٹوں میں ہے چنانچہ رعیہ اپنے داماد کے پاس آئے اور اس کو تفصیل بتائی داماد نے کہا کہ میری بیٹی سے پوچھا کہ تیرا شوہر کہاں ہے ؟ کہا کہ اونٹوں میں ہے چنانچہ رعیہ اپنے داماد کے پاس ہوگئیں نہ میرا مال چھوڑا گیا اور نہ گھر والے، پھر اپنی بیٹی سے پوچھا کہ تیرا شوہر کہاں ہے ؟ کہا کہ اونٹوں میں ہے چنانچہ عریہ اپنے داماد کے پاس آئے اور اس کو تفصیل بتائی داماد نے کہا کہ میری سواری لے لیں ، زادراہ کے طور پر آپ کو دودھ بھی دیں گے، رعیہ نے کہا کہ مجھے اس کی ضرورت نہیں بلکہ مجھے چرواہے کی لکڑی اور پانی وغیرہ کا سامان (دو میں) فوراً محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جاؤں کہیں میرے اھل اور مال کو تقسیم ہی نہ کردیں ، اور چل پڑے اور ان کے پاس جو کپڑا اس سے جب چھپائے توسرین ننگے ہوجاتی اور سرین ڈھانپتے تو سرننگا ہوجاتا ، بہرحال چل پڑے اور رات کے وقت مدینہ منورہ پہنچے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تھے، جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فجر کی نماز پڑھاچکے تو رعیہ نے عرض کیا کہ یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنا ہاتھ بڑھایئے تاکہ میں بیعت کرلوں ، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہاتھ بڑھایا، جب رعیہ پاتھ بڑھانے لگے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا دست مبارک واپس کھینچ لیا، رعیہ نے پھر کہا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اپنا دست مبارک بڑھایئے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت فرمایا کہ تم کون ہو ؟ جواب میں عرض کیا کہ رعیہ سحیمی ، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو بازو سے پکڑلیا اور بلند کیا پھر فرمایا کہ اے لوگو ! یہ رعیہ سحیمی ہے جس کی طرف میں نے خط لکھا تھا اور اس نے میرے خط کو پیوند بنالیا تھا اب مسلمان ہوگیا ہے، رعیہ نے پھر عرض کیا یارسول اللہ ! میرے گھر والے اور میرا مال ، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ تیرا مال تو مسلمانوں میں تقسیم ہوگیا، رہے تیرے گھر والے تو دیکھو جو ملتا ہے لے لو، رعتہ کہتے ہیں کہ میں نکلاتو میں نے دیکھا کہ میرا بیٹا کھڑا ہے اور سواری کو پہچان لیا ہے اور اس کے پاس ہی کھڑا ہے، چنانچہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ یہ میرا بیٹا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت بلال (رض) کو میرے ساتھ روانہ فرمایا، انھوں نے جاکر پوچھا کہ کیا یہی تیرا باپ ہے ؟ اس نے کو جی ہاں چنانچہ اس کو میرے حوالے کردیا ، پھر حضرت بلال (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور عرض کیا کہ خدا کی قسم ان میں سے ایک کو بھی میں نے دوسرے کے لیے آنسو بہاتے نہیں دیکھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ یہ تو دیہاتیوں کی سخت دلی ہے “۔ (مصنف ابن ابی شیبہ)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔