HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

11653

11653- عن أبي هريرة قال: قدمت على عمر بن الخطاب من عند أبي موسى الأشعري بثمانمائة ألف درهم، فقال لي: بماذا قدمت؟ قلت: قدمت بثمانمائة ألف درهم، فقال: إنما قدمت بثمانين ألف درهم، قلت: بل قدمت بثمانمائة ألف درهم، قال: ألم أقل لك: إنك يمان أحمق؟ إنما قدمت بثمانين ألف درهم فكم ثمانمائة ألف؟ فعددت مائة ألف ومائة ألف، حتى عددت ثمانمائة ألف، قال: أطيب ويلك؟ قلت: نعم، فبات عمر ليله أرقا، حتى إذا نودي بصلاة الصبح، قالت له امرأته: ما نمت الليلة؟ قال: كيف ينام عمر بن الخطاب وقد جاء الناس ما لم يكن ياتيهم مثله مذ كان الإسلام فما يؤمن عمر لو هلك؟ وذلك المال عنده؟ فلم يضعه في حقه؟ فلما صلى الصبح اجتمع إليه نفر من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال لهم: إنه قد جاء الناس الليلة ما لم يأتهم مثله منذ كان الإسلام، وقد رأيت رايا فأشيروا علي، رأيت أن أكيل للناس بالمكيال، فقالوا: لا تفعل يا أمير المؤمنين إن الناس يدخلون في الإسلام، ويكثر المال ولكن أعطهم على كتاب، فكلما كثر الناس وكثر المال أعطيتهم عليه، قال: فأشيروا علي بمن أبدأ منهم؟ قالوا: بك يا أمير المؤمنين، إنك ولي ذلك الأمر، ومنهم من قال: أمير المؤمنين أعلم، قال: لا ولكن أبدأ برسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم الأقرب فالأقرب إليه، فوضع الديوان على ذلك بدأ ببني هاشم والمطلب، فأعطاهم جميعا، ثم أعطى بني عبد شمس، ثم بني نوفل بن عبد مناف، وإنما بدأ ببني عبد شمس لأنه كان أخا هاشم لأمه. "ابن سعد هق".
11649 ۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابوموسیٰ اشعری (رض) کے پاس سے حضرت عمر (رض) کی خدمت میں آٹھ لاکھ درھم لے کر پہنچاتو آپ (رض) دریافت فرمایا کہ کیا لے کر آئے ہو، میں نے عرض کیا کہ آٹھ لاکھ دینار لایا ہوں فرمایا کہ تم اسی ہزار ہی لائے ہوگے میں نے عرض کیا کہ نہیں بلکہ میں آٹھ لاکھ دینار لایاہوں فرمایا کہ تم سے کہا نہیں تھا کہ تم یمن کے بےعقل ہو ؟ تم اسی ہزار لائے ہو اچھا بتاؤ آٹھ لاکھ کتنے ہوتے ہیں ؟ سو میں نے ایک ایک لاکھ کرکے گنا یہاں تک کہ آٹھ لاکھ پورے گنے، پھر فرمایا کہ کیا یہ پاکیزہ مال ہے تو پریشان ہو ! میں نے عرض کیا جی ہاں سو حضرت عمر (رض) نے وہ رات بےچینی سے گزاری یہاں تک کہ جب فجر کی اذان ہوئی تو ان سے ان کی اھلیہ نے کہا کہ آپ رات بھر نہیں سوئے ؟ فرمایا کہ عمر بن خطاب کیسے سو جائے جبکہ اتنے لوگ آگئے ہیں جو آغاز اسلام سے اب تک اتنے نہیں آئے، اگر عمر ہلاک ہوگیا تو کون بچائے گا ؟ اور وہ مال بھی اس کے پاس ہو اور حق دار کو بھی نہ دیاہو ؟ سو جب آپ (رض) فجر کی نماز ادا فرماچکے تو سول اللہ کے صحابہ کرام (رض) کا ایک گروہ آپ کے پاس جمع ہوگیا، تو آپ (رض) فرمایا کہ آج رات لوگوں کے پاس اتنامال آیا ہے کہ آغاز اسلام سے پہلے آج تک اتنامال نہیں آیا، سو میری اس معاملے میں رائے ہے تم بھی مجھے مشورہ دو ، میرا خیال ہے کے لوگوں کو پیمانے بھر بھر کردوں، عرض کیا کہ اے امیرالمومنین ایسا نہ کریں لوگ اسلام میں داخل ہورہے ہیں اور مال بڑھتا جارہا ہے، بلکہ ان کو آپ کتاب اللہ کے مطابق دیجئے سو جب کبھی لوگ زیادہ ہوں اور مال بھی زیادہ ہو تو آپ انھیں اسی طریقے سے وظائف دے سکیں گے۔ پھر فرمایا کہ اچھا مجھے یہ مشورہ دو کہ میں پہلے کس سے شروع کروں ؟ صحابہ کرام (رض) نے عرض کیا یا امیرالمومنین آپ اپنے آپ سے شروع کیجئے آپ ہی اس معاملے کے نگران ہیں اور انہی میں سے کسی نے کہا کہ اور امیرالمومنین زیادہ جانتے ہیں، فرمایا نہیں بلکہ میں جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شروع کرتا ہوں اور پھر جو زیادہ قریب ہو درجہ بدرجہ چنانچہ اسی کے مطابق فہرست تیار کی گئی بنوھاشم اور بنوعبدالمطلب سے شروع کیا گیا اور ان سب کو دیا گیا پھر بنوعبدشمس کو دیا گیا ، پھر بن نوفل بن عبدمناف کو دیا گیا اور بنوعبدشمس کو شروع میں اس لیے رکھا تھا کیونکہ وہ بنوھاشمی کے ماں شریک بھائی تھے۔ (ابن سعد، سنن کبری بیھقی)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔