HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

12787

12787- عن قبيصة بن جابر الأسدي قال: خرجنا حجاجا فكثر مراؤنا ونحن محرمون أيهما أسرع شدا الظبي أم الفرس؟ فبينما نحن كذلك إذا سنح لنا ظبي فرماه رجل منا بحجر فما أخطأ خششاءه فركب ردعه فقتله فسقط في أيدينا، فلما قدمنا مكة انطلقنا إلى عمر فقص صاحبي عليه القصة فسأله عمر كيف قتله عمدا أو خطأ؟ فقال: لقد تعمدت رميه وما أردت قتله، فقال عمر: لقد شرك العمد الخطأ، ثم التفت إلى رجل إلى جنبه فكلمه ساعة، ثم أقبل على صاحبي فقال له: خذ شاة من الغنم فأهرق دمها وتصدق بلحمها واسق إهابها سقاء فلما خرجنا من عنده أقبلت على الرجل فقلت: أيها المستفتي عمر بن الخطاب إن فتيا ابن الخطاب لن تغنى عنك من الله شيئا، والله ما علم عمر حتى سأل الذي إلى جنبه، فانحر راحلتك فتصدق بها وعظم شعائر الله، فانطلق ذو العوينتين2 إلى عمر فنماها إليه، فما شعرت إلا به يضرب بالدرة علي ثم قال: قاتلك الله تتعدى الفتيا وتقتل الحرام، وتقول والله ما علم عمر حتى سأل الذي إلى جنبه، أما تقرأ كتاب الله فإن الله تعالى يقول: {يَحْكُمُ بِهِ ذَوَا عَدْلٍ مِنْكُمْ} ثم أخذ بمجامع ردائي فقلت يا أمير المؤمنين، إني لا أحل لك مني أمرا حرمه الله عليك، ثم أرسلني ثم أقبل علي فقال: إني أراك شابا فصيح اللسان فسيح الصدر وقد يكون في الرجل عشرة أخلاق: تسعة حسنة وواحدة سيئة فيفسد الخلق السيء التسعة الصالحة، فاتق عثرات الشباب. "عب هق"
12787 قبیصۃ بن جابر الاسدی سے مروی ہے کہ ہم لوگ حج کے ارادے سے نکلے، ہم حالت احرام میں تھے۔ ہمارا اس بات میں جھگڑا ہوگیا کہ ہرن اور گھوڑے میں سے کون زیادہ تیز دوڑ سکتا ہے ؟ ہم اسی گفتگو میں محو تھے کہ ایک ہرن ہمارے سامنے ظاہر ہوگیا۔ ہم میں سے ایک آدمی نے اس کو پتھر مارا اور پتھر سیدھا اس کے سر پر لگا، ہرن سر کے بل گرا اور مرکر ہمارے ہاتھوں میں آگیا۔ جب ہم مکہ پہنچے تو حضرت عمر (رض) کے پاس پہنچے میرے ساتھی نے یہ سارا قصہ حضرت عمر (رض) کو سنایا۔ حضرت عمر (رض) نے اس سے پوچھا کہ کیسے قتل کیا جان بوجھ کر یا بھول چوک میں قتل ہوگیا۔ آدمی بولا : میں نے صرف نشانے کا ارادہ کیا تھا میرا ارادہ قتل کرنے کا نہیں تھا۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : عمد اور خطا مشترک ہوگئے (جان بوجھ کر بھی ہے اور غلطی سے بھی ہے) پھر حضرت عمر (رض) اپنے برابر میں بیٹھے ایک آدمی کی طرف متوجہ ہوئے اور کچھ دیر ان سے بات چیت فرمائی۔ پھر میرے ساتھی کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا : ایک بکری لو اس کو ذبح کرو، اس کا گوشت صدقہ کردو، اس کا چمڑا کسی کو مشکیزہ بنانے کے لیے دیدو۔ چنانچہ جب ہم آپ کے پاس سے نکلے تو میں اپنے ساتھی کی طرف متوجہ ہو کر بولا : او عمر بن خطاب سے مسئلہ پوچھنے والے ! ابن خطاب کا فتویٰ اللہ سے نہیں بچا سکتا۔ اللہ کی قسم عمر کو تو کچھ پتہ ہی نہیں حتیٰ کہ اپنے برابر والے سے سارا مسئلہ پوچھا ہے۔ تو ایسا کر کہ اپنی سواری (اونٹ) کو نحر کردے اور اس کو صدقہ کردے۔ یوں الہ کے شعائر کی تعظیم بجا لا۔ ایک جاسوس نے یہ بات سن کر حضرت عمر (رض) کو سنادی ۔ چنانہ مجھے کچھ پتہ ہی نہیں چلا سوائے اس کے کہ حضرت عمر (رض) مجھے درے کے ساتھ مارے جارہے ہیں۔ پھر فرمایا : اللہ تیرا ناس کرے تو فتویٰ بتانے پر حد سے نکلتا ہے۔ محترم جان کو قتل کرتا ہے اور پھر یہ باتیں بناتا ہے کہ اللہ کی قسم عمر کو کچھ پتہ ہی نہیں حتیٰ کہ اس نے اپنے ساتھی سے سوال کیا ہے۔ کیا تو اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان نہیں پڑھتا یحکم بہ ذوا عدل منکم۔ پھر حضرت عمر (رض) نے مجھے کپڑوں سے پکڑ لیا میں (ڈر کر) بولا امیر المومنین ! میں اپنی جان آپ کے لیے حلال نہیں کرتا جس کو اللہ نے آپ پر حرام کررکھا ہے۔ یہ سن کر حضرت عمر (رض) نے مجھے چھوڑ دیا۔ پھر میری طرف متوجہ ہو کر فرمایا : میں تجھے جوان اور فصیح زبان اور کشادہ سینہ والا دیکھتا ہوں۔ آدمی میں دس اخلاق ہوں اور نواچھے ہوں لیکن ایک خراب ہو تو وہ ایک نو اچھے اخلاق کو بگاڑ دیتا ہے۔ پس تو اپنی جانی لغزشوں سے بچ۔ الجامع لعبد الرزاق، السنن للبیہقی

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔