HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

13477

13477- عن يحيى بن عبد الرحمن بن حاطب قال: توفي عبد الرحمن بن حاطب وأعتق من صلى من رقيقه وصام، وكانت له نوبية قد صلت وصامت وهي أعجمية لم تفقه ولم يرعه إلا حبلها وكانت ثيبا فذهب إلى عمر فزعا فحدثه، فقال له عمر: لأنت الرجل لا يأتي بخير فأفزعه ذلك، فأرسل إليها عمر، فسألها، فقال: حبلت؟ فقالت: نعم من مرعوش بدرهمين، وإذا هي تستهل بذلك ولا تكتمه، فصادف عنده عليا وعثمان وعبد الرحمن بن عوف، فقال: أشيروا علي فقال علي وعبد الرحمن: قد وقع عليها الحد، فقال: أشر علي يا عثمان فقال: قد أشار عليك أخواك، فقال: أشر على أنت، فقال عثمان: أراها تستهل به كأنها لا تعلمه ولا ترى به بأسا، وليس الحد إلا على من علمه، قال: صدقت والذي نفسي بيده ما الحد إلا على من علمه. "الشافعي عب ق".
13477 یحییٰ بن عبدالرحمن بن حاطب سے مروی ہے کہ عبدالرحمن بن حاطب کی وفات ہوگئی۔ انھوں نے اپنے غلام باندیوں میں سے جو نماز روزہ کرتے تھے ان کو آزاد کردیا تھا۔ ایک باندی نماز روزے کی پابند تھی جو عجم سے تعلق رکھتی تھی اور زیادہ سمجھ بوجھ نہ رکھتی تھی، عبدالرحمن کی زندگی کا واقعہ ہے کہ ایک مرتبہ ان کو اچانک اس بات کا علم ہوا کہ وہ باندی حاملہ ہوگئی ہے۔ وہ پہلے شادی شدہ رہ چکی تھی۔ عبدالرحمن اس خبر سے گھبراگئے عبدالرحمن حضرت عمر (رض) کے پاس گئے اور ان کو یہ خبر سنائی۔ حضرت عمر (رض) نے ان کو فرمایا : تم ایسے آدمی ہو جو خیر کی خبر نہیں لاتے۔ اس بات سے عبدالرحمن مزید گھبراگئے۔ پھر حضرت عمر (رض) نے اس باندی کے پاس پیغام بھیجا وہ آئی تو آپ نے اس سے پوچھا : کیا تو حاملہ ہے ؟ اس نے چہک چہک کر خوشی سے کہا : ہاں موعوش سے ہوئی ہوں دو درہموں کے بدلے۔ باندی نے اس واقعے کو قطعاً نہ چھپایا گویا یہ کوئی بری چیز نہیں ہے۔ حضرت عمر (رض) کے پاس حضرت علی (رض) ، حضرت عثمان (رض) اور حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) بھی موجود تھے۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تم لوگ مجھے اس کے متعلق کوئی مشورہ دو ۔ حضرت علی اور حضرت عبدالرحمن (رض) نے تو فرمایا اس پر حد واقع ہوگی۔ حضرت عمر (رض) نے حضرت عثمان (رض) سے پوچھا : اے عثمان ! تم بھی کچھ کہو۔ حضرت عثمان (رض) نے عرض کیا آپ کے بھائیوں نے آپ کو مشورہ دیدیا ہے۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : نہیں آپ بھی کچھ بولیں۔ حضرت عثمان (رض) نے فرمایا : میرا خیال ہے یہ جو خوشی کے ساتھ تیز آواز میں اس خبر کو سنارہی ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کو اس عمل کی برائی کا علم نہیں تھا اور یہ اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتی تھی۔ جبکہ حد اس شخص پر ہے جو جانتا ہو (پھر بھی گناہ کرے) تب حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تم نے سچ کہا ۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے حد اسی پر ہے جو اس کو جانتا ہو۔ الشافعی، الجامع لعبد الرزاق، السنن للبیہقی

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔