HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

13553

13553- عن أبي هريرة قال: جاء الأسلمي نبي الله صلى الله عليه وسلم فشهد على نفسه أنه أصاب امرأة حراما أربع مرات، كل ذلك يعرض عنه فأقبل في الخامسة فقال: أنكتها؟ قال: نعم، قال: حتى غاب ذلك منك في ذلك منها كما يغيب المرود1 في المكحلة والرشاء2 في البئر؟ قال: نعم، قال: هل تدري ما الزنا؟ قال: نعم اتيت منها حراما ما يأتي الرجل من امرأته حلالا، قال: فما تريد بهذا القول؟ قال: أريد أن تطهرني، فأمر به فرجم، فسمع النبي صلى الله عليه وسلم رجلين من أصحابه يقول أحدهما لصاحبه: انظر إلى هذا الذي ستر الله عليه فلم تدعه نفسه حتى رجم رجم الكلب، فسكت النبي صلى الله عليه وسلم عنهما، ثم سار ساعة حتى مر بجيفة حمار شائل برجله، أين فلان وفلان؟ قال: نحن ذان يا رسول الله، قال: انزلا فكلا من جيفة هذا الحمار، فقالا: يا نبي الله غفر الله لك، من يأكل من هذا؟ قال: فما نلتما من عرض أخيكما آنفا أشد من أكل الميتة والذي نفسي بيده إنه الآن لفي أنهار الجنة ينغمس فيها. "عب د"
13553 حضرت ابو ہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ اسلمی حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر خدمت ہوا اور اپنے آپ پر چار بار گواہی دی کہ ان سے ایک عورت کے ساتھ حرام کاری سرزد ہوگئی ہے ہر مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان سے اعراض برتتے رہے۔ پھر پانچویں بار اسلمی کی طرف متوجہ ہوئے اور پوچھا : کیا تو اس پر غالب آگیا تھا ؟ عرض کیا : جی ہاں۔ پوچھا : کیا تیرا نفس اس میں اس طرح غائب ہوگیا تھا جس طرح سرمچوسرمہ دانی میں اور ڈول کنویں میں غائب ہوجاتا ہے ؟ عرض کیا : جی ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا تو جانتا ہے زنا کیا ہے ؟ عرض کیا : جی ہاں، میں اس عورت سے حرام طریقے سے مبتلا ہوا جس طرح اپنی بیوی کے ساتھ حلال طریقے سے ملتے ہیں۔ آپ نے پوچھا : اب تو اس اقرار سے کیا حاصل کرنا چاہتا ہے ؟ عرض کیا : میری خواہش ہے کہ آپ مجھے اس گناہ سے پاک کردیں۔
چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا اور اس کو رجم کردیا گیا۔
آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو آدمیوں کو آپس میں بات چیت کرتے سنا۔ ایک دوسرے کو کہہ رہا تھا : اس کو دیکھ ! اللہ نے اس کا گناہ چھپایا لیکن اس کے ضمیر نے اس کو چھوڑا نہیں حتیٰ کہ وہ کتے کی طرح سنگسار ہوگیا۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کی گفتگو سن کر خاموش ہوگئے۔ پھر تھوڑی دور چلے تھے کہ ایک مردار گدھے کے پاس سے گزر ہوا جس کی ٹانگیں اوپر اٹھی ہوئی تھیں۔ تب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : فلاں اور فلاں کہاں ہیں ؟ دونوں بولے : ہم موجود ہیں یارسول اللہ ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : نیچے اترو اور اس مردار گدھے کو کھاؤ۔ دونوں بولے : یا نبی اللہ ! اللہ آپ کی مغفرت کرے، اس کو کون کھائے گا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم نے جو ابھی اپنے بھائی کی آبروریزی کی وہ تو اس مردار کے کھانے سے زیادہ بری ہے۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے وہ تو ابھی جنت کی نہروں میں غوطے ماررہا ہے۔ الجامع لعبد الرزاق ، ابوداؤد
کلام : ضعیف ابی داؤد 952 ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔