HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

13684

13684- عن ابن عباس أن الشراب كانوا يضربون في عهد النبي صلى الله عليه وسلم بالأيدي والنعال والعصي حتى توفي رسول الله صلى الله عليه وسلم فكانوا في خلافة أبي بكر أكثر منهم في عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال أبو بكر: لو فرضنا لهم حدا فتوخى1 نحوا مما كانوا يضربون في عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فكان أبو بكر يجلدهم أربعين حتى توفي، ثم كان عمر من بعده فجلدهم كذلك أربعين، حتى أتي برجل من المهاجرين الأولين، فشرب فأمر به أن يجلد، فقال: لم تجلدني؟ بيني وبينك كتاب الله، فقال عمر: وفي أي كتاب تجد أن لا أجلدك؟ فقال: إن الله تعالى يقول في كتابه: {لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ} الآية، فأنا من الذين آمنوا وعملوا الصالحات ثم اتقوا وآمنوا ثم اتقوا وأحسنوا شهدت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم بدرا وأحدا والخندق والمشاهد، فقال عمر: ألا تردون عليه ما يقول؟ فقال ابن عباس: إن هذه الآية أنزلت عذرا للماضين وحجة على الباقين فعذر الماضين أنهم لقوا الله قبل أن تحرم عليهم الخمر، وحجة على الباقين لأن الله تعالى قال: {يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ} الآية ثم قرأ حتى أنفذ الآية، فإن كان من الذين آمنوا وعملوا الصالحات ثم اتقوا وآمنوا ثم اتقوا وأحسنوا فإن الله قد نهى أن تشرب الخمر فقال: صدقت، فماذا ترون؟ قال علي: نرى أنه إذا شرب سكر وإذا سكر هذي، وإذا هذي افترى وعلى المفترى ثمانون جلدة فأمر عمر فجلد ثمانين. "أبو الشيخ وابن مردويه ك هق"
13684 ابن عباس (رض) سے مروی ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے عہد مبارک میں شراب نوش کرنے والوں کو ہاتھوں، جوتوں اور لاٹھیوں سے مار لیتے تھے۔ حتیٰ کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وصال ہوگیا۔ پھر خلافت ابی بکر (رض) میں لوگ حضور کے زمانے کی نسبت زیادہ ہوگئے (جن پر حد جاری کی جاتی) ۔ حضرت ابوبکر (رض) نے فرمایا : ہم کو کوئی مقرر حد طے کردینا چاہیے۔ چنانچہ عہد نبوی میں جو سزا دی جاتی تھی اس پر غور کیا گیا اور چالیس کوڑے مقرر کردیئے گئے۔ حضرت ابوبکر (رض) چالیس کوڑے مارتے رہے حتیٰ کہ ان کی وفات ہوگئی ۔ پھر حضرت عمر (رض) کا دور آیا، آپ (رض) بھی اسی طرح چالیس کوڑے مارتے رہے۔ حتیٰ کہ مہاجرین اولین میں سے ایک آدمی لایا گیا۔ غالباً وہ پچھلی روایت والے حضرت قدامۃ بن مظعون (رض) تھے انھوں نے بھی شراب نوشی کی تھی۔ آپ (رض) نے ان کے لیے کوڑے مارنے کا حکم دیا۔ انھوں نے فرمایا : آپ مجھے کیوں کوڑے لگواتے ہیں ؟ میرے اور آپ کے درمیان کتاب اللہ ہے (اس کے مطابق فیصلہ کریں) ۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : آپ کونسی کتاب میں پاتے ہیں کہ میں آپ کو کوڑے نہ ماروں ؟ انھوں نے فرمایا : اللہ کا فرمان ہے :
لیس علی الذین آمنوا وعملوا الصالحات جناح۔
جو لوگ ایمان لائے اور اچھے اچھے اعمال کیے ان پر کوئی گناہ نہیں۔
میں تو ان لوگوں میں سے ہوں۔
من الذین آمنوا وعملوا الصالحات ثم اتقوا وآمنوا ثم اتقوا واحسنو۔
جو ایمان لائے اور اچھے اعمال کیے پھر تقویٰ اختیار کیا اور ایمان لائے پھر (مزید) تقویٰ اختیار کیا اور اچھائی کی۔
میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ بدر، احد، خندق اور بہت سے غزوات میں شریک رہا۔
حضرت عمر (رض) نے لوگوں کو فرمایا : تم ان کو جواب کیوں نہیں دیتے یہ کیا کہہ رہے ہیں ؟ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا : یہ آیت نازل ہوئی تھی جو لوگ چلے گئے ہیں ان کے لیے عذر بن کر اور جو پیچھے رہ گئے ان کے لیے تو یہ حجت ہے۔ چلے جانے والوں کا عذر تو یہ تھا کہ وہ شراب حرام ہونے سے پہلے اللہ کے پاس چلے گئے۔ جبکہ رہ جانے والوں پر یہ حجت ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
یا ایھا الذین آمنوا انما الخمر والمیسر والانصاب والازلام رجس من عمل الشیطان فاجتنبوہ۔
یہاں شراب کو شیطان کا عمل اور گندگی فرمایا۔ اور اس سے اجتناب کا حکم دیا۔ فرمایا : اگر وہ ان لوگوں میں سے ہے جو ایمان لائے، عمل صالح کیے، پھر تقویٰ اختیار کیا اور ایمان لائے پھر تقویٰ اختیار کیا اور اچھائی کی۔ تو اس کو یہ دیکھنا چاہیے کہ اللہ پاک نے شراب نوشی سے منع فرمایا ہے۔
حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تم نے سچ کہا ۔ پھر حضرت عمر (رض) نے پوچھا : تمہارا کیا خیال ہے ؟ (کیا سزا ہونی چاہیے ؟ ) حضرت علی (رض) نے فرمایا : ہمارا خیال ہے کہ آدمی جب شراب پیتا ہے تو نشہ میں آجاتا ہے اور جب نشہ میں آجاتا ہے تو ہرزہ سرائی کرتا ہے اور جب ہرزہ سرائی کرتا ہے تو بہتان طرازی بھی کرتا ہے اور بہتان طرازی کی سزا اسی کوڑے ہے۔ پس حضرت عمر (رض) نے حکم دیدیا اور لائے گئے آدمی کو اسی کوڑے مارے گئے۔ ابو الشیخ، ابن مردویہ، مستدرک الحاکم، السنن للبیہقی

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔