HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

13776

13776- عن سفيان بن وهب الخولاني قال: كنت مع عمر بن الخطاب بالشام فقال أهل الذمة: إنك كلفتنا وفرضت علينا أن نرزق المسلمين العسل ولا نجده، فقال عمر: إن المسلمين إذا دخلوا أرضا فلم يوطنوا فيها اشتد عليهم أن يشربوا الماء القراح فلا بد لهم مما يصلحهم، فقالوا: إن عندنا شرابا نصلحه من العنب شيئا يشبه العسل، قال: فأتوا به فجعل يرفعه بأصبعه فيمده كهيئة العسل، فقال: كأن هذا طلاء الإبل، فدعا بماء فصبه عليه، ثم خفض فشرب منه وشرب أصحابه وقال: ما أطيب هذا فارزقوا المسلمين منه فرزقوهم منه، فلبث ما شاء الله، ثم إن رجلا خدر منه فقام المسلمون فضربوه بنعالهم، وقالوا: سكران، فقال الرجل: لا تقتلوني فوالله ما شربت إلا الذي رزقنا عمر، فقام عمر بين ظهراني الناس فقال: يا أيها الناس، إنما أنا بشر لست أحل حراما ولا أحرم حلالا وإن رسول الله صلى الله عليه وسلم قبض فرفع الوحي، فأخذ عمر بثوبه فقال: إني أبرأ إلى الله من هذا أن أحل لكم حراما فاتركوه، فإني أخاف أن يدخل الناس فيه مدخلا، وقد سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: كل مسكر حرام فدعوه. "ابن راهويه".
13776 سفیان بن وھب خولانی سے مروی ہے کہ میں ملک شام حضرت عمر بن خطاب (رض) کے ساتھ تھا۔ ذمیوں نے آپ (رض) سے عرض کیا : آپ نے ہم پر لازم کردیا ہے کہ ہم مسلمانوں کو شہد فراہم کریں حالانکہ وہ ہم کو دستیاب نہیں ہورہا ۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : مسلمان جب کسی سرزمین میں داخل ہوتے ہیں اور وہاں اقامت نہیں کرتے (بلکہ لشکر کشی میں ادھر ادھر پھرتے رہتے ہیں) جس کی وجہ سے ان کو خالص سادہ پانی پینے کی شدت کے ساتھ طلب ہوتی ہے۔ لہٰذا ان کو (قوت کی فراہمی کے لئے) ایسی کوئی چیز ضروری ہے جو ان کو (مضبوط) اور تندرست رکھ سکے۔ وہاں کے باشندوں نے کہا : ہمارے پاس ایسا مشروب ہے جو ہم انگور سے بناتے ہیں جو (شراب نہیں بلکہ شہد جیسا ہوتا ہے۔ چنانچہ وہ لوگ وہ مشروب لے کر آئے۔ حضرت عمر (رض) اس میں انگلی ڈبو کر اٹھاتے رہے شہد (دیکھنے) کی طرح (آپ (رض)) نے فرمایا : یہ تو اونٹوں کی نبیذ کی طرح ہے۔ پھر آپ نے پانی منگوایا اور اس میں ڈال دیا اور اس کو ہلکا کرکے خود بھی پیا اور آپ کے ساتھیوں نے بھی پیا۔ پھر آپ (رض) نے فرمایا بہت اچھا مشروب ہے۔ ٹھیک تم مسلمانوں کو یہی دیا کرو۔ چنانچہ ذمی لوگ (جزیہ) وغیرہ میں مشروب مسلمانوں کو دیتے رہے۔ کچھ عرصہ اسی طرح بیت گیا۔ پھر ایک مسلمان آدمی نشہ میں دھت ہوگیا۔ مسلمانوں نے اس کو جوتوں سے مارا اور بولے : نشہ میں غرق ہوگیا ہے تو۔ آدمی بولا : مجھے قتل کرو۔ اللہ کی قسم ! میں نے تو وہی مشروب پیا ہے جس کی حضرت عمر (رض) نے ہمیں اجازت دی تھی تب حضرت عمر (رض) نے لوگوں کے بیچ کھڑے ہو کر خطبہ دیا اے لوگو ! میں محض ایک بشر ہوں، میں کسی حرام کو حلال نہیں کرتا اور نہ حلال کو حرام ٹھہرا سکتا ہوں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی روح قبض ہوئی تو وحی بھی اٹھ گئی۔ پھر حضرت عمر (رض) نے اپنا کپڑا تھام کر (تاکیداً ) ارشاد فرمایا : میں اللہ کے ہاں اس برات کا اظہار کرتا ہوں کہ تمہارے لیے کسی حرام شے کو حلال قرار دوں۔ لہٰذا لوگو ! اس مشروب کو فوراً ترک کردو۔ مجھے خطرہ ہے کہ کہیں لوگ اس میں منہمک نہ ہوجائیں۔ حالانکہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے آپ نے ارشاد فرمایا : ہر نشہ آور شے حرام ہے پس تم اس کو چھوڑ دو ۔ ابن راھویہ

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔