HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

1388

1388 - عن قبيضة بن جابر الأسدي قال "قام رجل إلى علي فقال "يا أمير المؤمنين ما الإيمان، قال: الإيمان على أربع دعائم على الصبر واليقين والجهاد والعدل، فالصبر على أربع شعب على الشوق والشفقة والزهادة والرقب فمن اشتاق إلى الجنة سلا عن الشهوات ومن أشفق عن النار رجع عن المحرمات ومن أبصر بالدنيا تهاون بالمصائبات ومن ارتقب الموت سارع إلى الخيرات، واليقين على أربع شعب على تبصرة الفطنة وتأول الحكمة وموعظة العبرة وسنة الأولين، فمن تبصر في الفطنة تأول الحكمة ومن تأول الحكمة عرف العبرة ومن عرف العبرة فكأنما كان في الأولين، والعدل على أربع شعب على غائص الفهم وزهرة العلم وشريعة الحكم وروضة الحلم فمن فهم فسر جميع العلم ومن علم عرف شرائع الحكم ومن أحكم لم يفرط أمره وعاش في الناس وهو في راحة، والجهاد على أربع شعب أمر بمعروف ونهي عن المنكر والصدق في المواطن وشنآن الفاسقين فمن أمر بالمعروف شد ظهر المؤمن ومن نهى عن المنكر أرغم أنف المنافق ومن صدق في المواطن قضى ما عليه ومن شنأ الفاسقين وغضب لله، غضب الله له فقام السائل عند هذا فقبل رأس علي". (ابن أبي الدنيا في الأمر بالمعروف والنهي عن المنكر واللالكائي، كر) .
١٣٨٨۔۔ قبیض بن جابر الاسدی سے مروی ہے کہ ایک شخص حضرت علی (رض) کی طرف کھڑا ہوا اور کہنے لگا اے امیرالمومنین ایمان کیا ہے ؟ فرمایا ایمان چار ستونوں پر قائم ہے اور صبر یقین جہاد اور عدل، پھر صبر کے چار شعبے ہیں شوق ، خوف، زہد اور انتظار ، جو جنت کا مشتاق ہو وہ شہوتوں سے کنارہ کش ہوگیا۔ اور جس کو جہنم کا خوف دامن گیر ہواوہ محرمات کے ارتکاب سے باز آگیا۔ اور جس نے دنیا کی حقیقت کو دیکھ لیا اور اس پر دنیا کے مصائب آسان ہوگئے۔ اور یہی زہد ہے اور جو موت کا منتظر ہوا اور امور خیر کی طرف سرعت سے رواں ہوا۔
اور یقین کے بھی چار شعبے ہیں ذہانت میں غور کرنا دانائی حکمت کو سمجھنا اور عبرت انگیزی اختیار کرنا اور اگلے لوگوں کی سنت اپنانا سو جس نے ذہانت میں غور و تدبر سے کام لیا، حکمت و دانائی کو جان گیا۔ اور جس نے حکمت و دانائی کو پالیا اس نے عبرت حاصل کرلی اور جس نے عبرت حاصل کرلی وہ درحقیقت اولین میں شمار ہے۔ اور عدل کے بھی چار شعبے ہیں تعمق فہم، رونق ، علم شرعیت حکم روضہ حلم۔ سو جس نے تعمق فہم سے کام لیا اس نے جمیع علوم کی تفسیر کرلی۔ اور جس نے علم کو جان لیا اس نے احکام شرائع کی معرفت حاصل کی۔ اور جو احکام شریعت پر مستحکم ہوا اس نے دین میں کوئی کمی نہ چھوڑی اور وہ لوگوں میں بھی راحت وفراخی کے ساتھ جی سکے گا۔ اور جہاد کے بھی چار شعبے ہیں امربالمعروف نہی عن المنکر ہر کام میں سچائی اورفاسقین کے فسق سے بغض۔ سو جس نے معروف ونی کی کا حکم دیا اور اس نے مومن کی پشت پناہی کی اور جس نے منکر وشنیع بات سے منع کیا اس نے منافق کی ناک مٹی میں ملادی۔ اور جس نے ہر کام میں سچائی اختیار کی اپنے پر پڑنے والی ذمہ داریوں سے عہدہ برآمد ہوا اور جس نے فاسقین سے ان کے فسق کی وجہ سے بغض رکھا اور اللہ ہی کے لیے غضب آلود ہوا اللہ اس کے لیے غضب ناک ہوا۔ اس کے بعد سائل کھڑا ہو اور حضرت علی کے سراقدس کو بوسہ دیا۔ ابن ابی الدنیا فی الامر بالمعروف ونہی عن المنکر ، الالکائی ، کرر۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔