HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

14079

14079- عن أبي سعيد الخدري قال: لما توفي رسول الله قام خطباء الأنصار، فجعل الرجل منهم يقول: يا معشر المهاجرين إن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا استعمل رجلا منكم قرن معه رجلا منا فنرى أن يلي هذا الأمر رجلان أحدهما منكم والآخر منا، فتتابعت خطباء الأنصار على ذلك، فقام زيد بن ثابت فقال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان من المهاجرين، وإن الإمام يكون من المهاجرين ونحن أنصاره، كما كنا أنصار رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقام أبو بكر فقال: جزاكم الله يا معشر الأنصار خيرا، وثبت قائلكم، ثم قال: أما والله لو فعلتم غير ذلك لما صالحناكم، ثم أخذ زيد بن ثابت بيد أبي بكر فقال: هذا صاحبكم فبايعوه، ثم انطلقوا، فلما قعد أبو بكر على المنبر نظر في وجوه القوم، فلم ير عليا فسأل عنه فقام الناس من الأنصار، فأتوا به فقال أبو بكر: ابن عم رسول الله صلى الله عليه وسلم وختنه أردت أن تشق عصا المسلمين فقال: لا تثريب يا خليفة رسول الله فبايعه، ثم لم ير الزبير بن العوام فسأل عنه حتى جاؤوا به فقال: ابن عمة رسول الله صلى الله عليه وسلم وحواريه أردت أن تشق عصا المسلمين فقال مثل قوله: لا تثريب يا خليفة رسول الله فبايعاه. "ط وابن سعد ش وابن جرير ق ك كر"
14079 ابوسعید الخدری (رض) سے مروی ہے کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات ہوگئی تو انصار کے خطباء کھڑے ہوئے اور ان میں سے ایک آدمی کہنے لگا : اے گروہ مہاجرین ! رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب تم میں سے کسی آدمی کو امارت کی کوئی ذمہ داری سونپتے تھے تو اس کے ساتھ ایک آدمی ہمارا بھی ملا دیتے تھے۔ لہٰذا ہمارا خیال ہے کہ اب امارت کے بھی دو آدمی والی بنیں ایک تم میں سے اور ایک ہم میں سے۔ چنانچہ انصار کے دوسرے مقررین بھی اسی بات کا اصرار کرنے لگے۔ پھر حضرت زید بن ثابت (جو انصاری صحابی ہی تھے) کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مہاجرین میں سے تھے اور امام بھی مہاجرین میں سے ہوگا اور ہم اس کے مددگار بنیں گے ۔ جس طرح ہم پہلے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے (انصار) مددگار تھے۔ پھر حضرت ابوبکر (رض) کھڑے ہوئے اور فرمایا : جزاکم اللہ یا معشر الانصار خیر اوثبت قائلکم، اے گروہ انصار اللہ تم کو اچھا بدلہ عطا فرمائے اور تمہارے کہنے والے کو ثابت قدم رکھے۔ پھر آپ (رض) نے ارشاد فرمایا : اگر تم اس کے علاوہ کوئی کام کرو گے (مثلاً دو امیروں والی بات) تو ہم ہرگز تمہارے ساتھ صلح نہ کریں گے۔ پھر حضرت زید بن ثابت (رض) نے حضرت ابوبکر (رض) کا ہاتھ پکڑ کر لوگوں کو ارشاد فرمایا : یہ تمہارے ساتھ ہیں ان کی بیعت کرلو۔ پھر لوگ چل پڑے۔ اور حضرت ابوبکر (رض) نے منبر پر بیٹھ کر لوگوں کے چہروں کی طرف دیکھا لیکن۔ ان بیعت کرنے والوں میں حضرت علی (رض) نظر نہ آئے۔ ان کے متعلق پوچھا تو انصاری حضرات جاکر ان کو لے آئے۔ حضرت ابوبکر (رض) نے فرمایا : اے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چچا کے بیٹے اور ان کے داماد ! کیا تم مسلمانوں کی۔ بنی ہوئی لاٹھی کو توڑنا چاہتے ہو۔ جو بیعت کرنے نہیں آئے حضرت علی (رض) نے فرمایا : اے خلیفہ رسول اللہ ! بیعت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ چنانچہ حضرت علی (رض) نے بھی آپ کی بیعت کرلی۔ پھر حضرت ابوبکر (رض) کو زبیر بن العوام بھی نظر نہ آئے۔ ان کے متعلق پوچھا تو لوگ ان کو بھی لے آئے۔ ابوبکر (رض) نے ان کو فرمایا : اے رسول اللہ کی پھوپھی کے بیٹے ! اے رسول اللہ کے حواری۔ ساتھی کیا تو مسلمانوں کی لاٹھی توڑنا چاہتا ہے ؟ انھوں نے بھی حضرت علی (رض) کے مثل جواب دیا کہ کوئی حرج نہیں۔ بیعت میں پھر انھوں نے بھی بیعت کرلی۔
ابوداؤد، ابن سعد، مصنف ابن ابی شیبہ، ابن جریر، السنن للبیہقی، مستدرک الحاکم، ابن عساکر

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔