HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

14164

14164- عن ابن عمر رضي الله عنهما قال: لما قبض النبي صلى الله عليه وسلم اشرأبالنفاق بالمدينة، وارتدت العرب، وارتدت العجم وأبرقت وتواعدوا نهاوند وقالوا: قد مات هذا الرجل الذي كانت العرب تنصر به فجمع أبو بكر المهاجرين والأنصار وقال: إن هذه العرب قد منعوا شاتهم وبعيرهم ورجعوا عن دينهم، وإن هذه العجم قد تواعدوا نهاوند ليجمعوا لقتالكم وزعموا أن هذا الرجل الذي كنتم تنصرون به قد مات فأشيروا علي فما أنا إلا رجل منكم وإني أثقلكم حملا لهذه البلية فأطرقوا طويلا ثم تكلم عمر بن الخطاب فقال: أرى والله يا خليفة رسول الله صلى الله عليه وسلم أن تقبل من العرب الصلاة وتدع لهم الزكاة فإنهم حديث عهد بجاهلية لم يقدهمالإسلام، فإما أن يردهم الله إلى خير، وإما أن يعز الله الإسلام فنقوى على قتالهم، فما لبقية المهاجرين والأنصار يدان للعرب والعجم قاطبة فالتفت إلى عثمان فقال: مثل ذلك، وقال علي: مثل ذلك، وتابعهم المهاجرون ثم التفت إلى الأنصار فتابعوهم، فلما رأى ذلك صعد المنبر فحمد الله وأثنى عليه ثم قال: أما بعد فإن الله بعث محمدا صلى الله عليه وسلم والحق قل شريد والإسلام غريب طريد قد رث حبله وقل أهله، فجمعهم الله بمحمد صلى الله عليه وسلم وجعلهم الأمة الباقية الوسطى والله لا أبرح أقوم بأمر الله وأجاهد في سبيل الله حتى ينجز الله لنا وعده ويفي لنا عهده، فيقتل من قتل منا شهيدا في الجنة، ويبقى من بقي منا خليفة الله في أرضه ووارث عبادة الحق فإن الله تعالى قال لنا ليس لقوله خلف: {وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ} والله لو منعوني عقالا مما كانوا يعطون رسول الله صلى الله عليه وسلم ثم أقبل معهم الشجر والمدر والجن والإنس لجاهدتهم حتى تلحق روحي بالله إن الله لم يفرق بين الصلاة والزكاة، فجمعهما فكبر عمر وقال: والله قد علمت حين عزم الله لأبي بكر على قتالهم أنه الحق. "خط في رواة مالك".
14164 ابن عمر (رض) سے مروی ہے کہ جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی روح قبض ہوگئی تو مدینہ میں نفاق عام ہوگیا، عرب مرتد ہوگئے ، عجم مرتد ہوگئے دھمکیاں دینے لگے اور نہاوند میں اکٹھے ہوگئے اور بولے : اب وہ شخص مرچکا ہے جس کی وجہ سے عرب کی مدد کی جاتی تھی۔
چنانچہ حضرت ابوبکر (رض) مہاجرین اور انصار کو اکٹھا فرمایا اور پھر ارشاد فرمایا : عرب نے اپنی بکریاں اور اونٹ (زکوۃ میں دینے سے) روک لیے ہیں اور اپنے دین سے پھرگئے ہیں۔ جبکہ عجم نہاوند میں ہمارے خلاف جمع ہوگئے ہیں تاکہ تم سے قتال کریں۔ اور ان سب کا خیال ہے کہ جس شخص کی وجہ سے تمہاری مدد کی جاتی تھی اس کا انتقال ہوچکا ہے۔ اب تم لوگ مجھے مشورہ دو کیونکہ میں تم میں سے ایک عام آدمی ہوں میں تم کو اس آزمائش میں بھیجنا چاہتا ہوں۔
یہ سن کر حاضرین نے کافی دیر تک اپنے سر بگریبان کرلیے۔ پھر حضرت عمر (رض) بولے : میرا خیال ہے اللہ کی قسم ! اے خلیہ رسول اللہ ! آپ عرب سے صرف نماز قبول کرلیں اور زکوۃ ان سے چھوڑ دیں۔ کیونکہ ان کا زمانہ جاہلیت ابھی قریب ہی گزرا ہے، ابھی اسلام ان سے بدلہ نہ لے سکے گا۔ یا تو اللہ پاک ان کو خیر کی طرف واپس فرمادے گا یا پھر اللہ پاک اسلام کو غالب کردے گا، تب ہم طاقت ور ہوجائیں گے پھر ان کے ساتھ قتال کرلیں گے۔ ابھی یہ باقی ماندہ مہاجرین و انصار ہیں سارے عرب وعجم کا کیا مقابلہ کریں گے۔
پھر حضرت ابوبکر (رض) حضرت عثمان (رض) کی طرف متوجہ ہوئے۔ انھوں نے بھی اسی کی مثل کہا ۔ پھر حضرت علی (رض) کی طرف متوجہ ہوئے انھوں نے بھی اس کی مثل مشورہ دیا۔ پھر دوسرے مہاجرین نے بھی انہی کی پیروی کی۔ پھر حضرت ابوبکر (رض) انصار کی طرف متوجہ ہوئے وہ بھی گزشتہ لوگوں کی طرح بولے۔ یہ صورت حال دیکھ کر حضرت ابوبکر (رض) منبر پر چڑھ گئے اللہ کی حمدوثناء کی پھر ارشاد فرمایا :
امابعد ! اللہ تعالیٰ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بھیجا جب حق ناپید تھا، ترش رو تھا، اسلام غریب تھا، دھتکارا ہوا تھا، اس کی رسی بوسیدہ ہوچکی تھی اور اس کے اہل و عیال کم پڑگئے تھے۔ پھر اللہ نے ان کو محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جمع کردیا اور ان کی باقی رہنے والی کو امۃ وسطاً قرار دیا۔
اللہ کی قسم ! اب میں اللہ کے حکم کو قائم کرکے رہوں گا اور اس کی راہ میں جہاد کرتا رہوں گا حتیٰ کہ اللہ پاک ہمارے ساتھ اپنا وعدہ پورا کردے اور اپنا عہد پورا کردے ۔ پھر جو قتل ہوجائے گا وہ شہادت کی موت مرے گا اور جنت میں جائے گا اور جو پیچھے رہ جائیں گے وہ اللہ کی زمین میں اس کے خلیفہ بن کر رہیں گے اور حق کی عبادت کرنے والے ہوں گے۔ بیشک اللہ تعالیٰ نے ہم کو فرمایا ہے جس کی وعدہ خلافی نہیں ہوتی :
وعدہ اللہ الذین آمنوا منکم وعملوا الصالحات لیستخلفنھم فی الارض کما استخلف الذین من قبلھم،
اللہ نے وعدہ فرمایا ہے ان لوگوں سے جو تم میں سے ایمان لائے اور اچھے اچھے اعمال کیے ان کو زمین میں خلیفہ بنائے گا جس طرح ان لوگوں کو خلیفہ بنایا جو ان سے پہلے تھے۔ پھر حضرت ابوبکر (رض) نے فرمایا : اللہ کی قسم ! اگر وہ مجھے ایک رسی دینے سے بھی انکار کریں گے جو وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیا کرتے تھے اور پھر ان کی مدد میں شجروحجر اور جن وانس بھی جمع ہوجائیں تو میں ان سے تب تک جہاد کرتا رہوں گا جب تک کہ میری روح اللہ سے نہیں جاملتی۔ بیشک اللہ نے نماز اور زکوۃ میں فرق نہیں کیا بلکہ ان کو ایک ساتھ ذکر کیا ہے۔
(یہ سن کر) حضرت عمر (رض) نے نعرہ اللہ اکبر بلند کیا اور فرمایا : اللہ کی قسم ! اللہ کی قسم ! جب اللہ نے ابوبکر کو قتال پر مضبوط اور پختہ عزم عطا کردیا تب مجھے خوب معلوم ہوگیا کہ یہی حق ہے۔
الخطیب فی رواۃ مالک

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔