HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

14266

14266- عن ابن عباس قال: خدمت عمر بن الخطاب وكنت له هائبا ومعظما، فدخلت عليه ذات يوم في بيته وقد خلا بنفسه فتنفس تنفسا ظننت أن نفسه خرجت، ثم رفع رأسه إلى السماء فتنفس الصعداء، قال: فتحاملت وتشددت، وقلت والله لأسألنه، فقلت والله ما أخرج هذا منك إلا هم يا أمير المؤمنين؟ قال: هم والله هم شديد؛ هذا الأمر لم أجد له موضعا يعني الخلافة، ثم قال: لعلك تقول: إن صاحبك لها يعني عليا، قال: قلت يا أمير المؤمنين أو ليس هو أهلها في هجرته، وأهلها في صحبته، وأهلها في قرابته؟ قال: هو كما ذكرت لكنه رجل فيه دعابة، قال: فقلت الزبير، قال: وعقة لقس يقاتل على الصاع بالبقيع، قال: قلت طلحة، قال: إن فيه لبأوا وما أرى الله معطيه خيرا وما برح ذلك فيه منذ أصيبت يده، قال: فقلت سعدا، قال: يحضر الناس ويقاتل وليس بصاحب هذا الأمر،قال: قلت عبد الرحمن بن عوف، قال: نعم المرء ذكرت لكنه ضعيف وأخرت عثمان لكثرة صلاته وكان أحب الناس إلى قريش، قال: قلت عثمان، قال: أواه كلف بأقاربه، ثم قال: لو استعملته استعمل بني أمية أجمعين أكتعين ويحمل بني أبي معيط على رقاب الناس، والله لو فعلت لفعل ذلك لسارت إليه العرب حتى تقتله، والله لو فعلت لفعل والله لو فعل لفعلوا، إن هذا الأمر لا يحمله إلا اللين في غير ضعف والقوي في غير عنف، والجواد في غير سرف، والممسك في غير بخل، قال وقال عمر: لا يطيق هذا الأمر إلا رجل لا يصانع ولا يضارع ولا يتبع المطامع ولا يطيق أمر الله إلا رجل لا يتكلم بلسانه لا ينتقض عزمه ويحكم بالحق على حزبه وفي الأصل على وجوبه. "كر".
14266 ابن عباس (رض) سے مروی ہے کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب (رض) کی خدمت کی۔ میں آپ (رض) سے ہیبت زدہ اور آپ کی تعظیم کرنے والا رہتا تھا۔ ایک دن میں آپ کے گھر میں داخل ہوا۔ آپ تنہا تھے۔ آپ (رض) نے ایسی آہ بھری میں سمجھا شاید آپ کی روح نکل گئی ہے۔ لیکن پھر آپ (رض) نے آسمان کی طرف منہ اٹھایا اور غم زدہ کا سا لمبا سانس بھرا ۔ ابن عباس (رض) کہتے ہیں آخر میں نے پوچھنے کی ہمت کی اور عزم کرلیا کہ اللہ کی قسم آج میں آپ (رض) سے پوچھ کر رہوں گا۔ چنانچہ میں نے آپ کو عرض کیا : اللہ کی قسم ! اے امیر المومنین ! یہ دکھ بھرے سانس آپ کو کس غم کی وجہ سے نکل رہے ہیں ؟ آپ (رض) نے فرمایا : اللہ کی قسم ! واقعی ایک غم ہے اور شدید غم ہے۔ میں امر یعنی امر خلافت کو رکھنے کی کوئی جگہ نہیں پارہا ہوں (کہ کس کیذمے اس منصب کو تفویض کروں) پھر خود ہی ارشاد فرمایا : شاید تو کہے کہ تیرا ساتھی اس کا اہل ہے یعنی علی (رض) (ابن عباس (رض)) کہتے ہیں : میں نے عرض کیا : یا امیر المومنین کیا وہ اس کا اہل نہیں ہے ؟ اس نے ہجرت کی ہے، اس کو نبی کی صحبت حاصل ہے، نبی کی قرابت اور رشتہ داری حاصل ہے۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : وہ ایسا ہی ہے جو تو نے ذکر کیا لیکن اس میں کچھ مزاج کی طبیعت ہے۔ ابن عباس کہتے ہیں : میں نے عرض کیا : زبیر۔ ارشاد فرمایا : وہ درشت خو سخت گیر آدمی ہیں، ایک صاع کے لیے بھی بقیع میں لڑنے جاسکتے ہیں۔ میں نے عرض کیا : طلحۃ۔ ارشاد فرمایا : اس میں بڑائی ہے، جب سے اس کے ہاتھ کو نقصان پہنچا ہے میں نہیں سمجھتا کہ اللہ اس کو خیر دے گا اور وہ اس میں باقی رہے گا۔ میں نے عرض کیا : پھر سعد ! ارشاد فرمایا : وہ لوگوں کے سامنے آسکتا اور اچھا قتال کرسکتا ہے لیکن وہ اس منصب کا بار اٹھانے کا اہل نہیں۔ میں نے عرض کیا : عبدالرحمن بن عوف۔ ارشاد فرمایا : بہترین آدمی ہیں وہ جن کا تم نے نام لیا ہے لیکن اب وہ بوڑھے ہوگئے ہیں۔ ابن عباس (رض) فرماتے ہیں میں نے عثمان کا نام دانستہ پیچھے کردیا تھا کیونکہ وہ اکثر نماز میں مشغول رہتے ہیں اور قریش کے نزدیک محبوب ہیں۔ چنانچہ میں نے آخر میں عرض کیا : عثمان۔ ارشاد فرمایا : وہ نرم دل آدمی ہیں، اپنے رشتے داروں کی بہت تکلیف اٹھاتے ہیں۔ پھر آپ (رض) نے مزید ارشاد فرمایا : اگر میں نے ان کو۔ یعنی عثمان کو خلیفہ بنادیا تو وہ تمام کے تمام بنی امیہ کو سرکاری مناصب پر فائز کردیں گے اور بنی ابی معیط کو لوگوں کی گردنوں پر مسلط کردیں گے۔ اللہ کی قسم ! اگر میں نے ایسا کیا تو وہ بھی ضرور ایسا کریں گے۔ کہ اپنے اعزہ و اقارب کو حکومت کے مناصب تفویض کریں گے اور پھر عرب بھی ضرور ایسا کریں گے۔ کہ ان کو قتل کردیں گے یہ منصب تو صرف وہی اٹھاسکتا ہے جو کمزوری کے بغیر نرم مزاج ہو، طاقت ور کے باوجود سختی نہ کرے، فضول خرچی سے اجتناب کرتے ہوئے سخاوت اپنائے، بخل نہ کرے لیکن مال کو روکنے کی صلاحیت رکھے۔ ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے یہ بھی ارشاد فرمایا : اس امر (خلافت) کی طاقت نہیں رکھتا مگر ایسا شخص جو نرمی ومدارات نہ کرے ، کسی کو نقصان نہ پہنچائے، لالچوں کے پیچھے نہ پڑے اور اللہ کے اس امر ۔ خلافت کی وہی شخص طاقت رکھتا ہے جو اپنی زبان کے ساتھ کلام نہ کرے، اس کا عزم نہ ٹوٹے اور حق کی حمایت میں اپنی جماعت کے خلاف بھی فیصلہ کرے۔ ابن عساکر

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔