HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

14267

14267- عن عمرو بن الحارث الفهمي عن عبد الملك بن مروان عن أبي بحرية الكندي عن عمر أنه خرج على مجلس فيه عثمان بن عفان وعلي بن أبي طالب والزبير بن العوام وطلحة بن عبيد الله وسعد بن أبي وقاص، فقال: كلكم يحدث نفسه بالإمارة بعدي، فسكتوا، فقال: كلكم يحدث نفسه بالإمارة بعدي، فقال الزبير: نعم كلنا يحدث نفسه بالإمارة بعدك ويراه لها أهلا، قال: أفلا أحدثكم عنكم؟ فسكتوا، ثم قال: ألا أحدثكم عنكم؟ فسكتوا، قال الزبير: فحدثنا ولو سكتنا لحدثتنا، فقال: أما أنت يا زبير فإنك كافر الغضب مؤمن الرضا يوما تكون شيطانا ويوما تكون إنسانا أفرأيت يوم تكون شيطانا من يكون الخليفة يومئذ؟ وأما أنت يا طلحة فلقد مات رسول الله صلى الله عليه وسلم وإنه عليك لعاتب؛ وأما أنت يا عبد الرحمن، فإنك لما جاءك من خير لأهل، وأما أنت يا علي فإنك صاحب رأي وفيك دعابة وإن منكم لرجلا لو قسم إيمانه بين جند من الأجناد لوسعهم يريد عثمان بن عفان، وأما أنت يا سعد فإنك صاحب مال. "كر" وقال: عمرو بن الحارث مجهول العدالة والمحفوظ عن عمر شهادته لهم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم توفي وهو عنهم راض.
14267 عمرو بن الحارث الفہمی ، عبدالملک بن مروان سے اور وہ ابوبحریۃ الکندی سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) ایک مجلس کے پاس سے گزرے جس میں عثمان بن عفان، علی بن ابی طالب، زبیر بن العوام، طلحۃ بن عبیداللہ اور سعد بن ابی وقاص (رض) موجود تھے۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے ارشاد فرمایا : تم میں سے ہر ایک اپنے دل میں میرے بعد حکومت کی آس باندھے بیٹھا ہے۔ حاضرین خاموش رہے۔ حضرت عمر (رض) نے پھر فرمایا : تم میں سے ہر ایک میرے بعد حکومت کی آس لگائے بیٹھا ہے۔ زبیر (رض) نے فرمایا : ہاں، ہم میں سے ہر ایک تمہارے بعد حکومت کی آس لگائے بیٹھا ہے اور وہ اس کا اہل بھی ہے۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : کیا میں تم کو تمہارا حال نہ بتاؤ ؟ حاضرین چب رہے۔ حضرت عمر (رض) نے پھر فرمایا : کیا میں تم لوگوں کو تمہارا حال نہ بتاؤں ؟ حضرت زبیر (رض) نے فرمایا : بیان کر ہی دیں کیونکہ اگر ہم چپ رہیں گے پھر بھی آپ بیان کرنے سے رکیں گے نہیں ۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اے زبیر بہرحال تیرا تو یہ حال ہے تو غصہ میں کافر بن جاتا ہے، خوشی میں مومن ہوتا ہے۔ ایک دن تو شیطان ہوتا ہے اور ایک دن انسان۔ تیرا کیا خیال ہے جس دن تو شیطان ہوتا ہے اس دن خلیفہ کون بنے گا ؟ اور اے طلحہ ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا انتقال ہوا تو وہ تجھ پر سرزنش کرتے ہوئے گئے۔ اور اے عبدالرحمن ! تیرے پاس جو خیر (خلافت) آئے تو اس کا اہل ہے۔ اے علی ! تو صاحب الرائے آدمی ہے لیکن تیری ذات میں مزاح کی طبیعت ہے۔ اور تم میں ایک ایسا شخص ہے جس کا ایمان اگر لشکروں میں سے کسی بھی لشکر میں تقسیم کردیا جائے تو وہ ان سب کو کافی ہوجائے گا یعنی عثمان بن عفان۔ اور اے سعد ! تو صاحب مال ہے۔ ابن عساکر
کلام : مولف (رح) فرماتے ہیں عمرو بن الحارث مجہول ب عدالت شخص ہے (معلوم نہیں کہ اس کی روایت قابل سند ہے یا نہیں جبکہ ثانی الذکر امر ہی ترجیح کا متقاضی ہے) کیونکہ حضرت عمر (رض) کی نسبت یہ بات مستند اور محفوظ ہے کہ ان کے زعم میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) انتقال کے وقت مذکورہ چھ افراد سے بالکل راضی اور خوش تھے۔ جبکہ روایت مذکورہ میں اس امر کی مخالفت ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔