HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

14512

14512- عن زر بن حبيش قال: جلس رجلان يتغديان مع أحدهما خمسة أرغفة ومع الآخر ثلاثة أرغفة فلما وضع الغداء بينهما مر بهما رجل فسلم فقالا: اجلس للغداء فجلس وأكل معهما واستووا في أكلهم الأرغفة الثمانية فقام الرجل فطرح إليهما ثمانية دراهم وقال: خذوها عوضا مما أكلت لكما ونلت من طعامكما فتنازعا فقال صاحب الأرغفة الخمسة: لي خمسة دراهم ولك ثلاثة: وقال صاحب الأرغفة الثلاثة: لا أرضى إلا أن تكون الدراهم بيننا نصفين فارتفعا إلى أمير المؤمنين فقصا عليه قصتهما فقال لصاحب الثلاثة: قد عرض صاحبك ما عرض وخبزه أكثر من خبزك فارض بالثلاثة فقال: والله ما رضيت إلا بمر الحق، فقال علي: ليس في الحق إلا درهم واحد وله سبعة دراهم، فقال الرجل: سبحان الله، قال: هو ذاك، قال: فعرفني الوجه في مر الحق حتى أقبله، فقال علي: أليس الثمانية الأرغفة أربعة وعشرين ثلثا أكلتموها وأنتم ثلاثة أنفس ولا يعلم الأكثر أكلا منكم ولا الأقل، فتحملون في أكلكم على السواء فأكلت أنت ثمانية أثلاث وإنما لك تسعة أثلاث وأكل صاحبك ثمانية أثلاث وله خمسة عشر ثلثا أكل منها ثمانية وبقي سبعة، وأكل لك واحدا من تسعة فلك واحد بواحد وله سبعة، فقال الرجل: رضيت الآن. "الحافظ جمال الدين المزي في تهذيبه".
14512 زربن حبیش سے مروی ہے کہ دو آدمی کھانا تناول کرنے کے لیے بیٹھے ایک کے پاس پانچ روٹیاں تھیں، دوسرے کے پاس تین روٹیاں تھیں۔ جب دونوں کھانا اپنے سامنے رکھ لیا تو ایک آدمی نے ان کے پاس سے گزرتے ہوئے ان کو سلام کیا۔ دونوں نے اس کو کھانے کی دعوت دی۔ لہٰذا وہ بیٹھ گیا اور تینوں نے مل کر آٹھ روٹیاں کھالیں۔ کھانے سے فراغت پر آدمی اٹھ گیا اور آٹھ درہم ان کو دے کر بولا یہ لو تمہارا بدلہ جو میں نے تمہارے ساتھ کھانا کھایا ہے اس کا۔ دونوں کا اختلاف ہوگیا۔ پانچ روٹیوں والے نے کہا : میرے پانچ درہم ہیں اور تیرے تین درہم ۔ تین روٹیوں والے نے کہا : میں راضی نہیں ہوں، الایہ کہ سارے درہم دونوں کے درمیان نصف نصف ہوں گے۔ چنانچہ دونوں اپنا مقدمہ حضرت علی (رض) کے پاس لے گئے۔ دونوں نے اپنا قصہ حضرت علی (رض) کی خدمت میں پیش کیا۔ حضرت علی (رض) نے تین روٹیوں والے کو فرمایا : تیرے ساتھی نے جو حصہ تجھے پیش کیا ہے وہ تمہارے لیے بہت ہے۔ حالانکہ اس کی روٹیاں تمہاری روٹیوں سے زیادہ تھیں۔ تم تین روٹیوں پر راضی ہوجاؤ۔ اس نے جواب دیا : اللہ کی قسم ! میں حق کے بغیر راضی نہ ہوں گا۔ حضرت علی (رض) نے ارشاد فرمایا : حق میں تو تمہارے صرف ایک درہم ہے جبکہ اس کے سات درہم ہیں۔ آدمی نے کہا : سبحان اللہ ! حضرت علی (رض) نے فرمایا : ہاں حق یہی ہے۔ آدمی نے کہا : تب مجھے حق سمجھائیے تاکہ میں اس کو قبول کرلوں۔ حضرت علی (رض) نے فرمایا : کیا آٹھ روٹیوں کے چوبیس تہائی نہیں بنتے جو تم تینوں نے مل کر کھائے ہیں۔ اس تم میں سے زیادہ اور کم کھانے والا معلوم نہیں ہوسکتا۔ اس لیے یہ فرض کیا جائے گا کہ تم تینوں نے برابر برابر کھایا ہے۔ لہٰذا تو نے بھی آٹھ تہائی حصے کھائے حالانکہ تیری تین روٹیوں کے نو حصے بنتے تھے اور تیرے دوسرے ساتھی نے بھی آٹھ حصے کھائے جبکہ اس کی پانچ روٹیوں کے پندہ حصے بنتے تھے اس کے سات حصے بچ گئے اور تیرا ایک حصہ بچا۔ لہٰذا تجھے ایک حصہ کے بدلے ایک درہم ملے گا اور اس کو سات حصوں کے عوض سات درہم ملیں گے۔ تب آدمی بولا اب میں (ایک درہم ہی پر) راضی ہوں۔
الحافظ جمال الدین المزی فی تھذیبہ

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔