HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

14550

14550- عن عبد الرحمن بن عبد العزيز، شيخ ثقة، قال: بعث عمر بن الخطاب محمد بن مسلمة إلى عمرو بن العاص وكتب إليه أما بعد فإنكم معشر العمال تقدمتم على عيون الأموال فجبيتم الحرام وأكلتم الحرام وأورثتم الحرام وقد بعثت إليك محمد بن مسلمة مصر الأنصاري فيقاسمك مالك فأحضره مالك والسلام، فلما قدم محمد بن مسلمة أهدى له عمرو بن العاص هدية فردها عليه فغضب عمرو وقال: يا محمد لم رددت إلي هديتي وقد أهديت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم مقدمي من غزوة ذات السلاسل فقبل؟ فقال له محمد: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يقبل بالوحي ما شاء ويمتنع مما شاء ولو كانت هدية الأخ لأخيه قبلتها، ولكنها هدية إمام شر خلفها، فقال عمرو: قبح الله يوما صرت فيه لعمر بن الخطاب واليا فلقد رأيت العاص بن وائل يلبس الديباج المزرر بالذهب، وأن الخطاب بن نفيل يحمل الحطب على حمار بمكة، فقال له محمد بن مسلمة: أبوك وأبوه في النار، وعمر خير منك ولولا اليوم الذي أصبحت تذم لألفيت معتقلا عنزايسرك غزرهاويسوءك بكرها، فقال عمرو: هي فلتة المغضب وهي عندك بأمانة، ثم أحضر ماله فقاسمه إياه ثم رجع. "ابن عبد الحكم في فتوح مصر".
14550 عبدالرحمن بن عبدالعززی جو ثقہ شیخ ہیں فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے محمد بن مسلمۃ کو عمرو بن العاص (مصر کے گورنر) کے پاس بھیجا اور ان کو لکھ کر بھیجا اے وزراء حکومت تم لوگوں کے عمدہ اموال کے مالک بن بیٹھے ہو حرام طریقے سے حاصل کرتے ہو، حرام ہی کھاتے ہو اور حرام ہی چھوڑ جاتے ہو۔ میں تمہارے پاس محمد بن مسلمہ کو بھیج رہا ہوں وہ تمہارا مال تقسیم کرنے آرہے ہیں ان کو اپنا مال پیش کردینا۔ چنانچہ جب محمد سن مسلمہ ان کے پاس پہنچے تو انھوں (عمرو بن العاص (رض)) نے ان کو کوئی ہدیہ دیا لیکن محمد بن مسلمہ (رض) نے وہ ہدیہ واپس کردیا۔ حضرت عمرو بن العاص (رض) غضب ناک ہوگئے اور فرمانے لگے : اے محمد ! تو نے میرا ہدیہ کیوں واپس کردیا حالانکہ غزوہ ذات السلاسل سے واپس آتے ہوئے میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ہدیہ پیش کیا تھا تو انھوں نے قبول فرمالیا تھا۔ محمد بن مسلمہ (رض) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وحی کے ساتھ جو چاہتے قبول فرماتے تھے اور وحی کی ہی وجہ سے منع فرمادیا کرتے تھے اگر یہ بھائی کا بھائی کے لیے ہدیہ ہوتا تو میں ضرور قبول کر لیتالیکن یہ ایک برے حاکم کا ہدیہ ہے۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اللہ ناس کرے اس دن کا جس دن میں عمر بن خطاب کی طرف سے والی بنا تھا۔ مجھے اچھی طرح یا رہے کہ میں (اپنے والد) عاص بن وائل کو ایسا دیباج (ریشم) پہنے ہوئے دیکھتا تھا جس کو سونے کے بٹن لگے ہوتے تھے۔ جبکہ (عمر کے باپ) خطاب گدھے پر لکڑیاں لادے مکہ میں پھرتے تھے۔ محمد نے فرمایا : تیرا باپ اور اس کا باپ دونوں جہنم میں ہیں۔ لیکن آج تجھ سے بہتر ہے۔ اگر آج جب تو اس کی مذمت کررہا ہے تیرییہ شان (اسلام کی وجہ سے) نہ ہوتی تو تو بھی بکری کو ٹانگوں میں دا بے اس کا دودھ دھورہا ہوتا اور اس کا زیادہ وہ دودھ تجھے خوش کرتا اور کم ہونے کی وجہ سے تجھے دکھ ہوتا۔ حضرت عمرو (رض) نے فرمایا : یہ غصہ کے لمحات تھوک دو اور یہ باتیں تیرے پاس امانت ہیں۔ پھر حضرت عمرو (رض) نے اپنا مال ان کے سامنے پیش کردیا اور حضرت محمد (رض) نے اس کو تقسیم فرمادیا اور واپس لوٹ آئے۔
ابن عبدالحکم فی فتوح مصر

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔