HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

23095

23095- (أيضا) عن زيد بن أسلم قال: "كان للعباس بن عبد المطلب دار إلى جنب مسجد المدينة فقال له عمر: بعنيها فأراد عمر أن يزيدها في المسجد فأبى العباس أن يبيعها إياه فقال عمر: فهبها إلي فأبى قال: فوسعها أنت في المسجد فأبى، فقال عمر: لا بد لك من إحداهن فأبى عليه، فقال: خذ بيني وبينك رجلا، فأخذ أبي بن كعب فاختصما إليه، فقال أبي لعمر: ما أرى أن تخرجه من داره حتى ترضيه، فقال له عمر: أرأيت قضاءك هذا في كتاب الله وجدته أم سنة من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقال أبي: بل سنة من رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال عمر: وما ذاك؟ فقال: إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: إن سليمان بن داود لما بنى بيت المقدس جعل كلما بنى حائطا أصبح منهدما، فأوحى الله إليه: أن لا تبني في حق رجل حتى ترضيه فتركه عمر فوسعها العباس بعد ذلك في المسجد". (عب) .
23095 ۔۔۔ زید بن اسلم روایت نقل کرتے ہیں کہ مسجد نبوی کے پڑوس میں حضرت عباس بن عبدالمطلب کا ایک گھر تھا سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے عباس (رض) سے کہا : یہ گھر مجھے بیچ دو سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) اسے خرید کر مسجد میں توسیع کرنا چاہتے تھے ، حضرت عباس (رض) نے آپ (رض) کو گھر بیچنے سے انکار کردیا عمر (رض) نے کہا : بیچتے نہیں ہو تو مجھے ہبہ کر دو ، لیکن عباس (رض) نے ھبہ سے بھی انکار کردیا ۔ حضرت عمر (رض) نے کہا چلئے آپ اپنے تئیں گھر کو مسجد میں شامل کر کے توسیع کر دیجئے ، حضرت عباس (رض) نے اس سے بھی انکار کردیا ، سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے فرمایا ۔ آپ کے لیے یہ تین اختیارات ہیں ان کے سوا آپ کے لیے کوئی چارہ کار نہیں ۔ لیکن عباس (رض) برابر انکار پر مصر رہے ۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : کسی آدمی کو ثالث بنا دیجئے جو ہمارے درمیان فیصلہ کر دے چنانچہ حضرت عباس (رض) نے حضرت ابی بن کعب (رض) کا انتخاب کیا چنانچہ یہ دونوں حضرات اپنا قضیہ حضرت ابی بن کعب (رض) کے پاس لے گئے حضرت ابی (رض) نے حضرت عمر (رض) سے فرمایا : میں جائز نہیں سمجھتا کہ آپ عباس (رض) کو ان کی رضا مندی کے بغیر ان کے گھر سے نکال دیں ، سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے ابی (رض) سے کہا : آپ کا یہ فیصلہ کتاب اللہ کے مطابق ہے یا سنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مطابق ؟ ابی (رض) نے جواب دیا : بلکہ میں نے یہ فیصلہ سنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مطابق کیا ہے عمر (رض) نے فرمایا وہ کیسے ؟ ابی (رض) نے کہا : میں نے رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ارشاد فرماتے سنا ہے کہ جب سلیمان بن داؤد (علیہ السلام) نے بیت المقدس کی تعمیر شروع کی تو جب بھی کوئی دیوار بناتے صبح کو اس منہدم دیکھتے ، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے سلیمان (علیہ السلام) پر وحی نازل کی کہ تم کسی آدمی کے حق میں تعمیر نہیں کرسکتے تاوقتیکہ اسے راضی نہ کرلو چنانچہ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے اپنا دعوی ترک کردیا اور اس کے بعد حضرت عباس (رض) نے اپنا گھر مسجد کی نذر کردیا ۔ (رواہ عبدالرزاق)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔