HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

23521

23521- عن عطاء عن عبيد بن عمير قال: "أخبرني من أصدق فظننت أنه يريد عائشة أن الشمس كسفت على عهد النبي صلى الله عليه وسلم فقام بالناس قياما طويلا يقوم ثم يركع، ثم يقوم ثم يركع، فركع ركعتين في كل ركعة ثلاث ركعات ويقول إذا ركع: الله أكبر، وإذا رفع رأسه" قال: "سمع الله لمن حمده، فلم ينصرف حتى تجلت الشمس، وحتى أن رجالا ليغشى عليهم حتى أن سجال الماء ليصب عليهم من طول القيام، ثم قام فحمد الله وأثنى عليه،" ثم قال: "إن الشمس والقمر لا ينكسفان لموت أحد ولا لحياته، ولكنهما آيتان من آيات الله تعالى يخوفكم بهما، فإذا انكسفا فافزعوا إلى ذكر الله تعالى حتى ينجليا،" قال عطاء: "وسمعت غير عبيد بن عمير يقول: عرضت عليه الجنة والنار في مقامه ذلك حتى تأخر وراءه وتأخر الناس وركب بعضهم بعضا وهو يقول: أي رب وأنا فيهم، فلما انصرف" قال: إني عرضت علي النار فأبصرت فيها عمرو بن لحي يجر قصبه في النار كان يسرق الحاج بمحجنه وكان يقول: يا رب أنا لا أسرق إنما يسرق محجني، وصاحبة الهرة امرأة ربطتها فلم تطعمها ولم تسقها ولم ترسلها تشرب وتأكل حتى ماتت جوعا ثم عاد يمشي حتى عاد إلى مصلاه فسئل فقال: عرضت علي الجنة إن أخذت منها قطفا لأريكموه". (ابن جري
23521 ۔۔۔ عطاء کی روایت ہے کہ عبید بن عمیر کہتے ہیں مجھے اس آدمی نے خبر دی ہے جس کی میں تصدیق کرتا ہوں عطا کہتے ہیں میرا گمان ہے کہ ان کی مراد حضرت عائشۃ صدیقہ (رض) تھیں ، خبر یہ ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں سورج گرہن ہوا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کو نماز پڑھائی نماز میں طویل قیام کیا پھر رکوع کیا پھر قیام کیا اور پھر رکوع کیا اس طرح آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہر رکعت میں دو دو رکوع کیے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکوع میں کہتے ! اللہ اکبر جب رکوع سے اٹھتے تو ” سمع اللہ لمن حمدہ “۔ کہتے ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت تک نماز میں مصروف رہے جب تک کہ سورج چھٹ نہیں گیا ، طویل قیام کی وجہ سے لوگوں پر غشی طاری ہوجاتی تھی حتی کہ ان پر پانی کا ایک بڑا ڈول بہا دیا جاتا انھیں پتہ نہ چلتا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اٹھے اور حمد وثناء کے بعد فرمایا : سورج اور چاند کسی آدمی کی موت وحیات کی وجہ سے گرہن نہیں ہوتے لیکن یہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں جن کے ذریعے اللہ تعالیٰ تمہیں ڈراتا ہے ، جب بھی سورج یا چاند گرہن ہوجائے فورا اللہ تعالیٰ کی یا میں لگ جاؤ حتی کہ گرہن ختم ہوجائے ، عطاء کہتے ہیں : میں نے عبید بن عمیر کے علاوہ دوسرے محدثین کو کہتے سنا ہے کہ صلوۃ کسوف پڑھتے ہوئے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے جنت اور دوزخ لائے گئے حتی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دوزخ کو دیکھ کر پیچھے ہٹے اور لوگ بھی پیچھے ہوگئے اور ایک دوسرے پر چڑھ گئے تھے ، جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز سے فارغ ہوئے فرمایا : دوزخ میرے سامنے لائی گئی میں نے اس میں عمرو بن لحی کو دیکھا چنانچہ آگ میں اس کی انتڑیاں کھینچی جا رہی تھی وہ ایک ٹیڑھے سر والے ڈنڈے سے حاجیوں کی چوری کرتا تھا وہ کہہ رہا تھا اے میرے رب میں نے چوری نہیں کی چوری تو میرے ڈنڈے نے کی ہے ، اسی طرح میں نے بلی والی عورت کو دیکھا جس نے ایک بلی باندھی تھی اسے نہ کھانا دیا نہ پانی اور نہ ہی کھولا تاکہ خود کھا پی لیتی اور یوں بندھی بندھی بھوکوں مرگئی پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آگے بڑھ کر اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے آگے بڑھنے کی وجہ دریافت کی گئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میرے سامنے جنت لائی گئی اگر میں چاہتا تو میوہ ہائے جنت کے خوشے توڑ کر تمہیں دکھا سکتا تھا ۔ (رواہ ابن جریر)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔