HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

24934

24934- "ما بال أقوام لا يفقهون جيرانهم ولا يعلمونهم ولا يعظونهم ولا يأمرونهم ولا ينهونهم، وما بال أقوام لا يتعلمون من جيرانهم ولا يتفقهون ولا يتعظون؟ والله ليعملن قوم جيرانهم ويفقهونهم ويعظونهم ويأمرونهم وينهونهم، وليتعلمن قوم من جيرانهم ويفقهون ويتعظون أو لأعاجلنهم بالعقوبة في الدنيا". "ابن راهويه خ في الوحدان وابن السكن والباوردي وابن منده عن علقمة بن عبد الرحمن بن ابزى عن أبيه عن جده" قال ابن السكن: ماله غيره وإسناده صالح لكن رواه محمد بن إسحاق بن راهويه عن أبيه فقال: في إسناده عن علقمة بن سعيد ابن ابزى عن أبيه عن جده رواه "طب" في ترجمة عبد الرحمن، ورجح أبو نعيم هذه الرواية وقال: لا يصح لأبزى رواية ولا رؤية، وكذا قال ابن منده وقال ابن حجر في الإصابة: كلام ابن السكن يرد عليهما والعمدة في ذلك على البخاري فإليه المنتهى في ذلك ورواية محمد بن إسحاق بن راهويه شاذة لأن علقمة أخو سعيد لا ابنه انتهى. وروى صدره الحسن بن سفيان عن أبي هريرة إلى قوله: ولا يتعظون".
24934 ۔۔۔ لوگوں کو کیا ہوا جو اپنے پڑوسیوں کو دین نہیں پڑھاتے جو پڑوسیوں سے علم نہیں حاصل نہیں کرتے ان سے دین نہیں سکھتے اور نہ ہی ان کا وعظ سنتے ہیں۔ بخدا ! لوگوں کو چاہیے کہ وہ اپنے پڑوسیوں کو تعلیم دیں انھیں دین سکھائیں وعظ کریں انھیں اچھائی کا حکم دیں اور برائی سے روکیں بخدا ! لوگوں کو چاہے کہ وہ اپنے پڑوسیوں سے علم حاصل کریں دین سیکھیں وعظ سنیں ورنہ دنیا میں انھیں سخت سزا دوں گا۔ (رواہ ابن راھویہ والبخاری فی الواحد وابن السکن والبارودی وابن مندہ عن علقمۃ بن عبدالرحمن بن ابزی عن ابیہ عن جدہ) ابن سکن کہتے ہیں یہ حدیث صرف ایک ہی سند سے مروی ہے اس کی سند صالح ہے لیکن اس حدیث کو محمد بن اسحاق بن راھویہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، اور سند یوں بیان کی ہے ” عن علقمۃ بن سعید بن بزی عن ابیہ عن جدہ “ اسی سند سے یہ حدیث طبرانی نے عبدالرحمن کے ترجمہ میں روایت کی ہے ابو نعیم نے اس حدیث کو راجح قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ابزی کی روایت اور رویت درست نہیں ابن مندہ نے بھی یہی کہا ہے : ابن حجر نے الاصابہ میں لکھا ہے : ابن سکن کا کلام دونوں پر وارد ہے اس میں اصل اعتماد بخاری کا ہے اور اس کی انتہاء بھی اسی تک ہے۔ جب کہ محمد بن اسحاق بن راھویہ کی روایت شاذ ہے چونکہ علقمہ سعید کا بھائی سے بیٹا نہیں۔ ( انتھیٰ ورواہ صدرہ الحسن بن سفیان عن ابوہریرہ الی قولہ ولا یتعظون)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔