HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

2999

2999- "إبراهيم" "إذا جمع الله الأولين والآخرين فقضى بينهم وفرغ من القضاء قال المؤمنون: قد قضى بيننا ربنا تعالى فمن يشفع لنا إلى ربنا فيقولون انطلقوا بنا إلى آدم فإنه أبونا وخلقه الله بيده وكلمه فيأتونه فيكلمونه أن يشفع لهم فيقول لهم آدم عليكم بنوح فيأتون نوحا فيدلهم على إبراهيم فيدلهم على موسى ثم يأتون موسى فيدلهم على عيسى ثم يأتون عيسى فيقول أدلكم على النبي الأمي فيأتوني فيأذن الله لي أن أقوم إليه فيفور2 مجلسي من أطيب ريح شمها أحد قط حتى آتيعلى ربي عز وجل فيشفعني ويجعل لي نورا من شعر رأسي إلى ظفر قدمي ثم يقول الكافرون هذا وجد المؤمنون من يشفع لهم فمن يشفع لنا ما هو إلا إبليس هو الذي أضلنا فيأتون إبليس فيقولون: قد وجد المؤمنون من يشفع لهم فقم أنت فاشفع لنا فأنت أضللتنا فيقوم فيفور من مجلسه من أنتن ريح شمها أحد قط ثم يعظم لجهنم {وَقَالَ الشَّيْطَانُ لَمَّا قُضِيَ الْأَمْرُ إِنَّ اللَّهَ وَعَدَكُمْ وَعْدَ الْحَقِّ وَوَعَدْتُكُمْ فَأَخْلَفْتُكُمْ} إلى آخر الآية". "ابن المبارك وابن جرير وابن أبي حاتم" "طب وابن مردويه كر عن عقبة بن عامر" وفيه عبد الرحمن بن زياد ضعيف".
2999 سورة ابراہیم۔ جب اللہ پاک اولین و آخرین کو جمع فرمائیں گے اور ان کے درمیان فیصلہ فرما کر فارغ ہوجائیں گے تو مومنین عرض کریں گے : ہمارا پروردگار ہمارے درمیان فیصلہ فرما چکا ہے۔ پس کون ہمارے رب کے ہاں ہماری شفاعت کا بیڑہ اٹھائے گا ؟ پھر آپس میں کہیں گے : چلو آدم (علیہ السلام) کے پاس چلتے ہیں۔ وہ ہمارے والد ہیں۔ اللہ نے ان کو اپنے دس مبارک سے پیدا فرمایا ہے اور ان کو ہم کلام ہونے کا شرف بخشا ہے۔
لہذا تمام مومنین ان کی خدمت میں حاضر ہوں گے اور ان سے بات چیت کریں گے کہ و چل کر ان کی شفاعت کریں ! حضرت آدم (علیہ السلام) فرمائیں گے۔ تم نوح (علیہ السلام) کے پاس جاؤ۔ چنانچہ (وہ نوح (علیہ السلام) کے پاس آئیں گے تو) نوح (علیہ السلام) ان کو حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے پاس بھیجیں گے۔ ابراہیم (علیہ السلام) موسیٰ (علیہ السلام) کا پتہ بتائیں گے۔ موسیٰ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کا حوالہ دیں گے پھر مومنین جیسی کے پاس آئیں گے تو حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) فرمائیں گے : میں تم کو نبی امی کے پاس جانے کا کہتا ہوں (انشاء اللہ وہاں سے تم ناامید نہ ہوں گے) حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں : چنانچہ مومنین میرے پاس آئیں گے۔
پس اللہ تبارک و تعالیٰ مجھے اپنے سامنے کھڑے ہونے کی اجازت مرحمت فرمائیں گے۔
چنانچہ میرے بیٹھنے کی جگہ ایسی خوشبو سے معطر ہوجائے گی جو کبھی کسی نے نہ سونگھی ہوگی۔ پھر میں اپنے پروردگار عزوجل کے حضور میں حاضر ہوں گا (منتخب میں ہے پھر میں اپنے پروردگار کی ثناء بیان کروں گا۔ پس پروردگار مجھے سفارش کا موقعہ عنایت فرمائیں گے۔ اور مجھے سر کے بالوں سے پاؤں کے ناخنوں تک نور سے منور فرما دیں گے۔
پھر کافر کہیں گے کہ مومنوں کو تو ان کا سفارشی مل گیا ہمارا کون سفارشی بنے گا ؟ پس وہ ابلیس ہی ہوسکتا ہے جس نے ہمیں گمراہ کیا ہے چنانچہ وہ ابلیس کے پاس آئیں گے اور اس کو کہیں گے : مومنوں نے تو اپنے لیے سفارشی پا لیا پس تو بھی کھڑا ہو اور ہمارے لیے سفارش کر۔ کیونکہ تو نے ہی ہمیں سیدھے راستے سے بھٹکایا تھا۔ چنانچہ وہ اٹھے گا تو اس کی جگہ سخت ترین بدبو سے متعفن ہوجائے گی۔ ایسی بدبو کبھی کسی نے نہ سونگھی ہوگی۔ پھر وہ جہنم میں جانے کے لیے بہت موٹا ہوجائے گا۔ فرمان الہی ہے :
ویقول الشیطان لما قضی الامر ان اللہ وعکم وعد الحق ووعدتکم فاخلفتکم (ابراہیم :22)
جب (حساب کتاب کا) فیصلہ ہوچکے تو شیطان کہے گا (جو) وعدہ خدا نے تم سے کیا تھا (وہ تو) سچا (تھا) اور (جو) وعدہ میں نے تم سے کیا تھا وہ جھوٹا تھا۔ ابن المبارک، ابن جریر، ابن ابی حاتم، طبرانی، ابن مردویہ، ابن عساکر بروایت عقبہ (رض) بن عامر) ۔
کلام : علامہ عداء الدین ہندی (مولف کنز العمال) فرماتے ہیں : اس روایت میں ایک راوی عبدالرحمن بن زیاد ضعیف ہے۔
امت کے بہترین لوگ
3000: میری امت کے بہترین لوگ جیسا کہ مجھے ملاء اعلی (فرشتوں کی جماعت) نے خبر دی وہ لوگیں۔ جو اپنے پروردگار کی رحمت کی فراختی اور خشادگی پر کھلے بندوں ہنستے اور خوش ہوتے ہیں۔ جبکہ اس کے عذاب کے ڈر سے چھپ چھپ کر روتے ہیں۔ پاکیزہ گھروں یعنی مساجد میں صبح و شام اللہ کا ذکر کر رتے ہیں۔ شوق اور ڈر میں اپنی زبانوں کے ساتھ اس کو پکارتے ہیں۔ ہاتھ اٹھا اٹھا کر اس سے مانگتے ہیں دلوں کے ساتھ خدا کے حضور بار بار متوجہ ہوتے ہیں۔ ان کا بوجھ لوگوں پر ہلکا ہے۔ اپنی جانوں پر زیادہ ہے۔ زمین پر عاجزی کے ساتھ ننگے پاؤں یوں چلتے ہیں جیسے چیونٹی رینگتی ہے نہ اکڑ نہ اتراہٹ۔ اطمینان اور وقار کے ساتھ چلتے ہیں۔ وسیلہ (وطفیل انبیاء و بزرگان دین) کے ذریعے خدا کی بارگاہ میں قرب حاصل کرتے ہیں۔ قرآن کی تلاوت کرتے ہیں۔ خدا کی راہ میں قربانیاں دیتے ہیں۔ موٹا چھوٹا پہنتے ہیں۔ اللہ کی جانب سے ان پر فرشتے حاضر رہتے ہیں۔ نگہبان آنکھ ان کی حفاظت کرتی ہے۔
بندوں کو اندر سے جانتے ہیں۔ زمین اور کائنات میں غور و فکر کرتے ہیں۔ ان کی جانیں دنیا میں جبکہ دل آخرت میں اٹکے ہوتے ہیں۔ ان کو آگے کے سوا کوئی فکر نہیں۔ انھوں نے قبروں کے لیے سامان سفر تیار کرلیا ہے۔ آخرت کے سفر کے لیے پروانہ (ویزا) حاصل کرلیا ہے۔
خدا کے آگے کھڑے ہونے کے لیے مستعد ہوچکے ہیں۔ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی :
ذلک لمن خاف مقامی و خاف وعید۔
یہ انعام اس شخص کے لیے ہے جو میرے آگے کھڑا ہونے سے ڈرا اور میری سزا سے سے ڈرا۔ (حلیۃ الاولیاء، مستدرک الحاکم ابن النجار، بروایت عیاض بن سلیمان)
کلام : امام ذہبی (رح) فرماتے ہیں یہ حدیث منکر اور ناقابل اعتبار ہے۔ اس کا راوی عیاض کا کچھ علم نہیں وہ کون ہے ؟ جبکہ ابن النجار (رح) فرماتے ہیں کہ ابوموسی مدینی نے ان (عیاض راوی) کو صحابہ کرام میں شمار کیا ہے۔ امام حاکم نے اس کو روایت کیا ہے حافظ نے اس پر گرفت فرمائی ہے اور اس کو غلط قرار دیا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔