HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

30135

30135- عن أنس قال لما افتتح رسول الله صلى الله عليه وسلم خيبر قال الحجاج بن علاط: " يا رسول الله إن لي بمكة مالا وإن لي بها أهلا وإني أريد أن آتيهم وأنا في حل إن نلت منك أو قلت شيئا فأذن له رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يقول ما شاء، فأتى امرأته حين قدم فقال: اجمعي ما كان عندك فإني أريد أن اشتري من غنائم محمد وأصحابه فإنهم قد استبيحوا وأصيبت أموالهم وفشا ذلك بمكة فانقمع المسلمون وأظهر المشركون فرحا وسرورا وبلغ الخبر العباس بن عبد المطلب فعقر وجعل لا يستطيع أن يقوم، ثم أرسل غلاما إلى الحجاج بن علاط ويلك ماذا جئت به وماذا تقول؟ فما وعد الله عز وجل خير مما جئت به فقال الحجاج: اقرأ على أبي الفضل السلام وقل له: فليخل بي في بعض بيوته لآتيه فإن الخبر على ما يسره فجاءه غلامه فلما بلغ الباب قال: أبشر يا أبا الفضل فوثب العباس فرحا حتى قبل بين عينيه فأخبره بما قال الحجاج فأعتقه، ثم جاءه الحجاج فأخبره أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قد افتتح خيبر وغنم أموالهم وجرت سهام الله في أموالهم واصطفى رسول الله صلى الله عليه وسلم صفية بنت حيي واتخذها لنفسه، وخيرها بين أن يعتقها وتكون زوجة، أو تلحق بأهلها، فاختارت أن يعتقها وتكون زوجة، ولكن جئت لمال كان لي ههنا أردت أن أجمعه فأذهب به فاستأذنت رسول الله صلى الله عليه وسلم فأذن لي أن أقول ما شئت فأخف علي ثلاثا ثم اذكر ما بدا لك، فجمعت امرأته ما كان عندها من حلي أو متاع فدفعته إليه ثم انشمر به، فلما كان بعد ثلاث أتى العباس امرأة الحجاج فقال: ما فعل زوجك؟ فأخبرته أنه قد ذهب يوم كذا وكذا وقالت: لا يخزيك الله يا أبا الفضل لقد شق علينا الذي بلغك، قال: أجل لا يخزيني الله ولم يكن بحمد الله إلا ما أحببنا، فتح الله خيبر على رسوله، واصطفى رسول الله صلى الله عليه وسلم صفية لنفسه، وإن كان لك حاجة في زوجك فالحقي به، قالت: أظنك والله صادقا؟ قال: فإني والله صادق والأمر على ما أخبرتك، ثم ذهب حتى أتى مجلس قريش وهم يقولون إذا مر بهم: لا يصيبك إلا خير يا أبا الفضل، قال: لم يصيبني إلا خير بحمد الله لقد أخبرني الحجاج بن علاط أن خيبر فتحها الله على رسوله وجرت سهام الله فيها، واصطفى رسول الله صلى الله عليه وسلم صفية لنفسه، وقد سألني أن أخفي عنه ثلاثا، وإنما جاء ليأخذ ماله وما كان له من شيء ههنا ثم يذهب، فرد الله الكآبة التي كانت بالمسلمين على المشركين، وخرج المسلمون من كان دخل بيته مكتئبا حتى أتوا العباس، فأخبرهم الخبر، فسر المسلمون ورد الله ما كان من كآبة أو غيظ أو حزن على المشركين. "حم، ع، طب" وأبو نعيم، "كر"؛ وروى "ن" بعضه.
30135 ۔۔۔ حضرت انس بن مالک (رض) روایت کی ہے کہ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر فتح کیا تو حضرت حجاج بن علاط (رض) نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! مکہ میں میرا مال ہے اور میرا اہل و عیال بھی وہیں ہیں میں ان کے پاس جانا چاہتا ہوں اور مجھے کھلی چھٹی دی جائے تاکہ آپ کے متعلق کچھ کہہ کر میں مال لے آؤں ، رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں اجازت دے دی کہ جو جی چاہے کہو چنانچہ حجاج (رض) اپنی بیوی کے پاس آئے اور کہا : تمہارے پاس جو کچھ ہے جمع کرو میں محمد اور اس کے ساتھیوں کی غنیمتیں خریدنا چاہتا ہوں چونکہ انھیں شکست ہوچکی ہے اور ان کے اموال چھین لیے گئے ہیں یہی افواہ مکہ میں عام کردی مسلمان سن کر کبیدہ خاطر ہوئے جبکہ مشرکین فرحان و شاداں ہوئے حضرت عباس (رض) کو جب خبر ہوئی تو پریشانی کے عالم میں ٹانگوں میں کھڑے ہونے کی سکت باقی نہ رہی پھر اپنے غلام کو حجاج (رض) کی طرف بھیجا اور کہلوا بھیجا کہ تیرا ناس ہو تو نے کیسی خبر لائی ہے اور تو کیا کہتا پھر رہا ہے ؟ حالانکہ اللہ تعالیٰ نے خیر و بھلائی کا وعدہ کر رکھا ہے حجاج (رض) نے جوابا کہا : ابو الفضل (رض) کو سلام کہو اور ان سے کہو کہ مجھ سے کہیں خلوت میں ملیں میرے پاس ایسی خبر ہے جس سے وہ خوش ہوجائیں گے چنانچہ غلام واپس لوٹ آیا اور آتے ہی کہا : اے ابو الفضل خوش ہوجائیں حضرت عباس (رض) خوشی سے اچھل پڑے حتی کہ غلام کی پیشانی چوم لی پھر غلام نے حجاج (رض) کو پیغام دیا حضرت عباس (رض) نے غلام کو انعام میں آزادی سے سرفراز کیا ، پھر طے شدہ امر کے مطابق حجاج (رض) حضرت عباس (رض) کے پاس آئے اور انھیں خبر دی کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر فتح کرلیا ہے اور اہل خیبر کے اموال غنیمت کی مد میں رکھے ہیں۔ اور مسلمانوں میں ان کے حصے تقسیم کردیئے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صفیہ بنت حیی کو اپنے لیے منتخب کیا ہے پھر صفیہ کو اختیار دیا کہ انھیں آزاد کردیا پھر چاہے تو آپ کی زوجیت میں رہے یا اپنے خاندان سے جا ملے ۔ چنانچہ صفیہ (رض) نے یہ اختیار اپنایا کہ انھیں آزاد کیا جائے اور اپنی زوجیت میں لے لیا جائے البتہ میں نے یہ افواہی تدبیر محض اپنا مال حاصل کرنے کے لیے کی ہے میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اجازت لی تو آپ نے مجھے اجازت دے دی لہٰذا آپ تین دن تک یہ خبر مخفی رکھیں پھر جیسے چاہیں افشا کریں چنانچہ حجاج (رض) کی بیوی نے مال ومتاع جمع کیا جس میں زیورات بھی تھے بیوی نے حجاج (رض) کے سپرد کیا پھر حجاج (رض) نے کوچ کرنے کی تیاری کی ۔ تین دن کے بعد حضرت عباس (رض) حجاج (رض) کی بیوی کے پاس گئے اور اس سے کہا : تمہارے خاوند نے کیا کیا بیوی نے کہا وہ تو فلاں دن یہاں سے روانہ ہوگیا ہے اے ابو الفضل اللہ تعالیٰ آپ کو پریشان نہ کرے یقیناً یہ خبر سن کر ہم بھی پریشان ہوئے ہیں عباس (رض) نے کہا : جی ہاں اللہ تعالیٰ نے مجھے بےیارومددگار نہیں چھوڑا جبکہ حالات وہی ہیں جو ہم چاہتے تھے چنانچہ اللہ تعالیٰ نے خیبر کا علاقہ اپنے رسول کو فتح میں دیا ہے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صفیہ کو اپنے لیے منتخب کیا ہے اگر تمہیں اپنے خاوند کی ضرورت ہے تو اس کے پاس چلی جاؤ ، حجاج (رض) کی بیوی نے کہا بخدا ! میں آپ کو سچا سمجھتی ہوں عباس (رض) نے کہا : بخدا میں سچ کہتا ہوں حقیقت وہی ہے جو میں نے تمہیں بتادی ہے پھر حضرت عباس (رض) قریش کی ایک مجلس کے پاس گئے جبکہ قریش کہہ رہے تھے اے ابوالفضل تمہیں خیر و بھلائی ملے عباس (رض) نے جوابا کہا : اللہ کا شکر ہے مجھے صرف اور صرف خیر و بھلائی ہی ملی ہے مجھے حجاج بن علاط نے خبر دی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے خیبر کا علاقہ اپنے رسول کے لیے فتح کردیا ہے اور اس کے حصہ بھی مسلمانوں میں تقسیم کردیئے ہیں اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صفیہ کو اپنے لیے منتخب کیا ہے حجاج نے مجھ سے مطالبہ کیا تھا کہ میں تین دن تک حقیقت حال مخفی رکھوں وہ تو اس طرح کی افواہ پھیلا کر اپنا مال یہاں سے لے جانا چاہتا تھا چنانچہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی پریشانی کو مشرکین پر پلٹ دیا اور مسلمان یہ خبر سن کر فرحان وشادان ہوگئے مسلمان جمگٹھا بنا کر حضرت عباس (رض) کے پاس آئے حضرت عباس (رض) نے مسلمانوں کو حقیقت حال سے آگاہ کیا سن کر مسلمان خوش ہوگئے جبکہ اللہ تعالیٰ نے مشرکین کو رسوا کیا ۔ (رواہ احمد بن حنبل وابو یعلی والطبرانی وابو نعیم وابن عساکر وروی النسائی بعضہ) غزوہ حدیبیہ :

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔