HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

3112

3112- "يا أبا الحسن أفلا أعلمك كلمات ينفعك الله بهن وينفع بهن من علمته ويثبت ما تعلمت في صدرك، إذا كان ليلة الجمعة فإن استطعت أن تقوم في ثلث الليل الآخر فإنها ساعة مشهودة، والدعاء فيها مستجاب، وقد قال أخي يعقوب لبنيه: {سَوْفَ أَسْتَغْفِرُ لَكُمْ رَبِّي إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ} ، وقال: حتى تأتي ليلة الجمعة، فإن لم تستطع فقم في وسطها، فإن لم تستطع ففي أولها، فصل أربع ركعات، تقرأ في الركعة الأولى بفاتحة الكتاب وسورة يس، وفي الركعة الثانية بفاتحة الكتاب وحم الدخان، وفي الركعة الثالثة بفاتحة الكتاب وآلم تنزيل السجدة، وفي الركعة الرابعة بفاتحة الكتاب وتبارك المفصل، فإذا فرغت من التشهد فاحمد الله فأحسن الثناء على الله، وصل علي وأحسن، وعلى سائر النبيين، واستغفر الله للمؤمنين والمؤمنات، ولإخوانك الذين سبقوك بالإيمان، ثم قل في آخر ذلك: اللهم ارحمني بترك المعاصي أبدا ما أبقيتني، وارحمني أن أتكلف ما لا يعنيني، وارزقني حسن النظر فيما يرضيك عني، اللهم بديع السموات والأرض، ذا الجلال والإكرام، والعزة التي لا ترام، أسألك يا الله يا رحمن، بجلالك ونور وجهك أن تلزم قلبي حفظ كتابك كما علمتني، وارزقني أن أطلبهعلى النحو الذي يرضيك عني، اللهم بديع السموات والأرض، ذا الجلال والإكرام، والعزة التي لا ترام، أسألك يا الله يا رحمن بجلالك ونور وجهك، أن تنور بكتابك بصري وأن تطلق به لساني، وأن تفرج به عن قلبي، وأن تشرح به صدري وأن تعمل به بدني2، فإنه لا يعينني على الحق غيرك ولا يؤتيه إلا أنت، ولا حول ولا قوة إلا بالله العلي العظيم، يا أبا الحسن تفعل ذلك ثلاث جمع أو خمسا أو سبعابإذن الله، والذي بعثني بالحق4 ما أخطأ مؤمنا قط". "ت حسن غريب طب وابن السني في عمل اليوم والليلة ك وتعقب عن ابن عباس" وأورده ابن الجوزي في الموضوعات فتعقب وقال الذهبي: هذا حديث منكر شاذ أخاف لا يكون مصنوعا
3112: اے ابو الحسن (حضرت علی (رض) کی کنیت) میں تجھے ایسے کلمات نہ سکھاؤں جن کے ساتھ اللہ تجھے نفع دے اور یہ کلمات تو جس کو سکھائے اس کو بھی نفع دے اور جو تو سیکھے تیرے سینے میں ازبر کردے۔
پس جب جمعہ کی رات ہو اگر ہوسکے تو رات کے آخری تیسرے پہر میں کھڑا ہوجا کیونکہ یہ وقت فرشتوں کی حضوری کا ہے اور اس وقت دعا قبول ہوتی ہے اور میرے بھائی یعقوب (علیہ السلام) نے اپنے بیٹوں کو کہا تھا سوف استغفرلکم ربی انہ ہو الغفور الرحیم میں عنقریب تمہارے لیے اپنے رب سے استغفار کروں گا۔ لہٰذا انھوں نے جمعہ کی رات (اس گھڑی) میں دعا کی۔ لیکن اگر اس وقت نہ ہوسکے تو درمیان رات میں کھڑا ہوجا اگر یہ بھی نہ ہوسکے تو شروع رات میں کھڑا ہوجا۔ اور چار رکعات نماز پڑھ۔ پہلی رکعت میں سورة فاتحہ اور یس پڑھ۔ دوسری میں فاتحہ اور سورة دخان پڑھ تیسری میں فاتحہ اور الم تنزیل السجدۃ پڑھ اور چوتھی رکعت میں فاتحہ اور تبارک الذی پڑھ۔ پس جب تو تشہد سے فارغ ہوجائے تو اللہ کی حمد کر اور اچھی طرح اس کی ثناء بیان کر اور مجھ پر اچھی طرح درود بھیج اور تمام انبیاء پر درود بھیج اور اللہ سے تمام مومن مردوں اور عورتوں اور اپنے بھائیوں کے لیے استغفار کر جو تجھ سے پہلے جا چکے ہیں۔ پھر آخر میں یہ دعا پڑھ :
اللهم ارحمني بترک المعاصي ابدا ما أبقيتني وارحمني أن أتكلف ما لا يعنيني وارزقني حسن النظر فيما يرضيك عني اللهم بديع السموات والأرض ذا الجلال والإکرام والعزة التي لا ترام أسألك يا اللہ يا رحمن بجلالک ونور وجهك أن تنور بکتابک بصري وأن تطلق به لساني وأن تفرج به عن قلبي وأن تشرح به صدري وأن تعمل به بدني فإنه لا يعينني علی الحق غيرک ولا يؤتيه إلا أنت ولا حول ولا قوة إلا بالله العلي العظيم۔
اے ابو الحسن۔ اللہ کے حکم سے تم یہ عمل تین یا پانچ یا سات جمعوں تک کرو۔ قسم ہے مجھے حق کے ساتھ مبعوث کرنے والے کی ! یہ عمل کسی مومن کو حفظ سے خطا نہیں کرے گا۔ (ترمذی حسن غریب، الکبیر ابن السنی فی عمل الیوم واللیلۃ، مستدرک و تعقب بروایت ابن عباس (رض)۔
کلام : ابن جوزی (رح) نے اس رایت کو موضوع من گھڑت احادیث میں شمار کیا ہے۔ لیکن ان کا یہ کہنا محل نظر ہے۔ علامہ ذہبی (رح) فرماتے ہیں : یہ حدیث منکر اور شاذ ہے۔ اور مجھے اس کے موضوع ہونے کا اندیشہ ہے۔ مولف کتاب فرماتے ہیں واللہ مجھے اس روایت کی عمدہ سند نے متحیر کردیا ہے۔
اس کو امام ترمذی نے ابن عباس عن علی کے طریق سے روایت کیا ہے۔ حضرت علی (رض) نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! آپ پر میرے ماں باپ قربان ہوں یہ قرآن میرے سینے سے نکلا جاتا ہے اور میں اس پر قادر نیں ہوپاتا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تجھے ایسے کلمات نہ سکھاؤں جو تجھے بھی اور جس کو سکھائے اسے بھی اللہ ان کے ساتھ نفع بخشے اور جو تو سیکھے اسے تیرے سینے میں مضبوط کردے تو حضرت علی (رض) نے عرض کیا : بالکل یا رسول اللہ !

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔