HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

31565

31554 أيضا عن عبيد الله بن عياض بن عمرو القاري قال : جاء عبد الله بن شداد فدخل على عائشة ونحن عندها جلوس مرجعه من العراق ليالي قتل علي ، فقالت له : يا عبد الله بن شداد ! هل أنت صادقي عما أسألك عنه ؟ تحدثني عن هؤلاء القوم الذين قتلهم علي ! قال : ومالي لا أصدقك ؟ قالت : فحدثني عن قصتهم ! قال : فان عليا لما كاتب معاوية وحكم الحكمان خرج عليه ثمانية آلاف من قراء الناس فنزلوا بأرض يقال لها حروراء من جانب الكوفة وإنهم عتبوا عليه فقالوا : انسخت من قميص ألبسكه الله واسم سماك الله به ثم انطلقت فحكمت في دين الله ولا حكم إلا لله ، فلما أن بلغ عليا ما عتبوا عليه وفارقوه عليه أمر مؤذنا فأذن : لا يدخل على أمير المؤمنين إذا رجل قد حمل القرآن ! فلما أن امتلات الدار من قراء الناس دعا بمصحف إمام عظيم فوضعه بين يديه فجعل يصكه بيده ويقول : أيها المصحف حدث الناس ! فناداه الناس فقالوا : يا أمير المؤمنين ! ما تسأل عنه ، إنما هو مداد في ورق ونحن نتكلم بما روينا منه فماذا تريد قال : أصحابكم هؤلاء الدين خرجوا بيني وبينهم كتاب الله ، يقول الله في كتابه في امرأة ورجل : (وإن خفتم شقاق بينهما فابعثوا حكما من أهله وحكما من أهلا إن يردا إصلاحا يوفق الله بينهما) فأمة محمد أعظم دما وحرمة من امرأة ورجل ، ونقموا علي أن كاتبت معاوية ، كتب علي بن أبي طالب وقد جاءنا سهيل بن عمرو ونحن مع رسول الله صلى الله عليه وسلم بالحديبية حين صالح قومه قريشا فكتب رسول الله صلى الله عليه وسلم : بسم الله الرحمن الرحيم ، فقال سهيل : لا تكتب : بسم الله الرحمن الرحيم ، فقال : فكيف نكتب ؟ فقال : اكتب : باسمك اللهم ، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم : فاكتب : محمد رسول الله ! فقال سهيل : لو أعلم أنك رسول الله لم أخالفك ! فكتب : هذا ما صالح محمد بن عبد الله قريشا ، والله تعالى يقول في كتابه : (لقد كان لكم في رسول الله أسوة حسنة) (حم والعدني ، ع ، كر ، ض).
31554 ۔۔۔ (ایضا) عبید اللہ بن عیاض بن عمر وقاری سے روایت ہے کہ عبداللہ بن شداد حضرت عائشہ (رض) کی خدمت میں آئے ہمران کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے وہ عراق سے واپس لوٹ رہا تھا حضرت کے قتل کی رات حضرت عائشہ (رض) نے اس سے فرمایا اے عبداللہ بن شداد کیا آپ سے سوال کروں تو آپ مجھے صحیح جواب دیں گے مجھے بتلائیں اس قوم کے بارے میں جن کو حضرت علی (رض) نے قتل کیا تو ابن شداد نے کہا مجھے سچ بولنے میں کیا حرج ہے تو حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا کہ مجھے ان کا قصہ بتائیں توشداد نے بتایا جب حضرت علی (رض) نے حضرت معاویہ (رض) کے ساتھ خط و کتابت کی اور فیصلہ کے لیے دو آدمیوں کو حکم مقرر کیا گیا تو آٹھ ہزار افراد جو لوگوں میں اچھے قرآن پڑھنے والے تھے وہ مجمع سے الگ ہوگئے اور ایک مقام جس کا نام حروراء تھا کوفہ کی ایک جانب وہ قیام پذیر ہوگئے وہ حضرت علی (رض) سے ناراض ہوگئے انھوں نے کہا کہ تم نے اس قمیص کو اتادیا جو اللہ تعالیٰ نے تمہیں پہنائی اور اس نام کو مٹادیا جو اللہ نے تمہارے لیے رکھا پھر چل کر اللہ کے دین میں حکم مقرر کیا حالانکہ حاکم تو صرف ایک اللہ کی ذات ہے جب علی (رض) کو ان کی ناراضگی اور جماعت سے علیحدگی کی خبرپہنچی تو اعلان کرنے والے کو اعلان کا حکم دیا کہ امیرالمومنین کی پاس صرف وہی شخص ہو جو حامل قرآن ہو جب گھر قار ی قرآن حضرات سے بھر گیا تو امام عظیم کا مصحف منگوایا جب قرآن ان کے سامنے رکھدیا گیا تو اس کو اپنے ہاتھ الٹنا پلٹنا شروع کردیا اور کہا اے قرآن آپ ہی بتائیں لوگوں کو لوگوں نے آواز لگائی اے امیر المومنین آپ قرآن سے کیا پوچھنا چاہتے ہیں وہ تو روشنائی ہے اوراق میں ہم بتلاتے ہیں جو کچھ ہم نے قرآن سے سمجھا آپ کیا چاہتے ہیں حضرت علی (رض) نے فرمایا تمہارے یہ ساتھی (یعنی خوارج) میرے اور ان کے درمیان کتاب اللہ فیصلہ کرے گی اللہ تعالیٰ قرآن میں ارشاد فرماتے ہیں ایک مرد عورت کے اختلاف کے متعلق :
ان خفتم شقاق بینھما فابعثوا حکما من اہلہ وحکما من اہلہا ان یریدا اصلاحا یوفق اللہ بینما
یعنی اگر میاں بیوی میں اختلاف کا اندیشہ ہو تو مرد کے خاندان سے ایک حکم اور عورت کے خاندان سے ایک حکم مقرر کیا جائے اگر دونوں حکم اصلاح احوال چاہیں تو اللہ تعالیٰ ان کی برکت سے اصلاح فرمادے گا پوری امت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت اور عزت ایک مرد وعورت کے خون اور حرمت سے بڑھ کر ہے یہ لوگ مجھ سے اس بات پر ناراض ہوگئے کہ میں نے حضرت معاویہ (رض) سے مکاتبت کی حضرت علی (رض) نے لکھا کہ ہمارے پاس سہیل بن عمرو آئے ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حدیبیہ میں تھے جب انھوں نے اپنی قوم قریش کے ساتھ صلح کی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لکھوایا بسم اللہ الرحمن الرحیم توسہیل نے کہا کہ بسم اللہ الرحمن الرحیم نہ لکھیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا کر پھر کیا لکھیں ؟ توسہیل نے کہا باسمک اللھم لکھیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لکھوا یا محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) توسہیل نے کہا کہ ہم آپ کو اللہ کا رسول مانتے تو جھگڑا ہی نہ ہوتا تو لکھوایا ھذا ماصالح محمد بن عبداللہ قریشا لقدکان لکم فی رسول اللہ اسوة حسنة احمد والذنی ابویعلی ابن عساکر سعید بن منصور

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔