HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

31566

31555 (أيضا) عن زيد بن وهب الجهني أنه كان في الجيش الذين كانوا مع علي الذين ساروا إلى الخوارج ، فقال علي : أيها الناس ! إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : يخرج قوم من أمتي يقرأون القرآن ليست قراءتكم إلى قراءتهم شيئا ولا صلاتكم إلى صلاتهم بشئ ولا صيامكم إلى صيامهم شيئا ، يقرأون القرآن يحسبون أنه لهم وهو عليهم ، لا تجاوز صلاتهم تراقيهم ، يمرقون من الاسلام كما يمرق السهم من الرمية ، لو يعلم الجيش الذين يصيبونهم ما قضى لهم على لسان نبيهم صلى الله عليه وسلم لاتكلوا عن العمل ، وآية ذلك أن فيهم رجلا له عضد ول ليست له ذراع على رأس عضده مثل حملة الثدي عليه شعرات بيض ، أفتذهبون إلى معاوية وأهل الشام وتتركون هؤلاء يخلفونكم في ذراريكم وأموالكم ؟ والله ! إني لارجو ا أن يكونوا هؤلاء القوم ، فانهم قد سفكوا الدم الحرام وأغاروا في سرح الناس ، فسيروا على اسم الله تعالى ! قال سلمة بن كهيل فنزلني زيد بن وهب منزلا حتى قال : مررنا على قنطرة فلما التقينا وعلى الخوارج يومئذ عبد الله بن وهب الراسبي فقال لهم : القوا الرماح وسلوا السيوف وجفونها ! فاني أخاف أن يناشدوكم كما ناشدوكم يوم حروراء ، فرجعوا فوحشوا برماحهم واستلوا السيوف وشجرهم الناس برماحهم قال : وقتل بعضهم على بعض ، وما أصيب من الناس يومئذ إلا رجلان فقال علي : التمسوا فيهم المخدج ! فالتمسوه فلم يجدوه ، فقام علي بنفسه حتى أتى ناسا قد تقل بعضهم على بعض ، فقال : أخروهم ! فوجدوه مما يلي الارض ، فكبر وقال : صدق الله وبلغ رسوله قال : فقام إليه عبيدة السلماني فقال : يا أمير المؤمنين ! والله الذي لا إله إلا هو ! لقد سمعت هذا الحديث من رسول الله صلى الله عليه وسلم ؟ فقال : إي والله الذي لا إله إلا هو ! حتى استحلفه ثلاثا وهو يحلف له. (عب ، م وخشيش وأبو عوانة وابن أبي عاصم ، ق).
31555 ۔۔۔ زید بن وہب جہنی سے روایت ہے کہ وہ بھی اس لشکر میں شامل تھے جو حضرت علی (رض) نے خوارج کی سرکوبی کے لیے روانہ فرمایا تھا حضرت علی (رض) نے فرمایا اے لوگو ! میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ میری امت میں ایک قوم ہوگی جو قرآن پڑھیں گے تمہاری قرأت کی ان کی قرأت کے مقابلہ میں کوئی حیثیت نہ ہوگی اور تمہاری نماز ان کی نماز کے مقابلہ نہ ہوگی تمہارے روزے ان کے روزوں کے مقابل کے نہ ہوں گے ان کی نمازیں حلق سے نیچے نہ اتریں گی دین سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیرکمان سے نکلتا ہے وہ لشکر جو ان سے مقابلہ کرے گا اگر اس اجر کو جان لے جوان کے لیے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی معلوم ہوا تو دیگر اعمال چھوڑ کر اسی اجر پر اعتماد کرکے بیٹھ جائے ان کی علامت یہ ہے کہ ان میں ایک شخص ہوگا اس کا ایک کلائی کے بغیر ہوگا اور بازو کے سرے پر عورت کے پستان کی طرح ہوگا اس پر چند بال اگے ہوئے ہوں گے کیا تم معاویہ اہل شام سے مقابلہ میں جانا چاہتے ہو ان کو اپنے بچوں اور اموال پر چھوڑ جان چاہتے ہو اللہ کی قسم میرے خیال کے مطابق یہی لوگ ہیں جنکے متعلق رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پیش گوئی فرمائی تھی کیونکہ ان لوگوں نے ناحق خون بہایا ہے اور لوگوں کے مویشیوں پر غارت ڈالی اللہ تعالیٰ کے نام پر چل پڑو سلمہ بن کہیل نے کہا زید بن وھب نے مجھے ایک جگہ اتارا یہاں تک مجھ سے فرمایا کہ ہمارا ایک پل پر گذر ہوا جب ہمارا مقابلہ ہوا اس وقت خوارج کے امیر عبداللہ بن وصب راسی تھا تو اس نے قوم سے کہا نیزے پھینک دو اور تل اور یں اپنے نیام سے باہر نکال لو کیونکہ مجھے خوف ہے کہ جس طرح حروراء کے دن تمہیں قسمیں دی گئیں آج بھی قسم دی جائے وہ لوٹ گئے انھوں نے نیزے پھینک دئیے تلواریں توڑدیں لوگوں نے اس دن ان کے نیزوں کو لکڑیاں بنایا بعض بعض پر قتل کئے گئے مسلمانوں میں سے صرف دو افراد شہید ہوئے حضرت علی (رض) نے فرمایا ان میں مخدوج کو تلاش کرو لوگوں نے تلاش کیا لیکن وہ نہ مل سکا حضرت علی (رض) خود اس کی تلاش میں نکلے یہاں تک اس قوم کے پاس پہنچے جو قتل کرکے ایک دوسرے پر پھینکے گئے تھے تو فرمایا کہ ان کو دوسری طرف کرو چنانچہ بالکل زمین کے ساتھ لگا ہوا ملاتو انھوں نے اللہ اکبرکہا اور کہا کہ اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا اللہ کے نبی نے حق طریقہ پر پہنچایا عبیدہ سلمانی اٹھے اور کہا اے امیر المومنین واللہ الذی لاالہ اھو کہا تحقیق آپ نے یہ حدیث رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی ہے ؟ تو فرمایا ” ای واللہ “ یعنی اللہ کی قسم میں نے حدیث رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی ہے تین مرتبہ قسم لی وہ ہر مرتبہ قسم کھاتے رہے ۔ عبدالرزاق مسلمہ وخشیش وابوعوانہ وابن عاصم و بیہقی
31556 ۔۔۔ (ایضا ) عبداللہ بن ابی رافع مولیٰ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت ہے کہ جب وقت حروریہ (خوارج) نے بغاوت کی وہ حضرت علی (رض) کے ساتھ تھے انھوں نے نعر ہ لگایا ان الحکم ال اللہ فیصلہ صرف اللہ کا ہے حضرت علی (رض) نے فرمایا کہ کلمتہ حق ارید بھا الباطل کہ حق کلمہ سے باطل مطلب لیا گیا ہے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک قوم کے متعلق پیش گوئی فرمائی تھی میں ان کے اوصاف ان میں پارہا ہوں وہ اپنی زبان سے حق بات کہیں گے لیکن وہ حق بات ان کے دل تک نہیں پہنچے گی وہ اللہ تعالیٰ کے مخلوق میں مبغوض ترین لوگ ہوں گے ان میں ایک کالا شخص ہوگا جس کا ایک ہاتھ بکری کی پستان یا عورت کی پستان کے طرح ہوگا جب ان کو قتل کیا تو حضرت علی (رض) نے فرمایا کہ اس شخص کو تلاش کرو لیکن ان اوصاف کا حامل شخص نہ مل سکاتو فرمایا کہ واپس جاکر دوبارہ تلاش کرو اللہ کی قسم نہ میں نے جھوٹ بولا نہ مجھ سے جھوٹ بولا گیا دویاتین مرتبہ یہ فرمایا پھر ایک جگہ وہ مل گیا اس کی لاش لاکر ان کے ساتھ رکھی گئی ۔ ابن وھب مسلم ابن حریر وابوعوانہ ابن حیان ابن ابی عاصم بیہقی

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔