HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

39714

39701- "يا أيها الناس! هل تدرون لم جمعتكم؟ إني والله ما جمعتكم لرغبة ولا لرهبة ولكن جمعتكم لأن تميما الداري كان رجلا نصرانيا فجاء فبايع وأسلم وحدثني حديثا وافق الذي كنت أحدثكم عن المسيح الدجال، حدثني أنه ركب في سفينة بحرية مع ثلاثين رجلا من لخم وجذام، فلعب بهم الموج شهرا في البحر، ثم أرسوا إلى جزيرة البحر حين مغرب الشمس، فجلسوا في أقرب السفينة فدخلوا الجزيرة، فلقيتهم دابة أهلب كثير الشعر لا يدرون ما قبله من دبره من كثرة الشعر فقالوا ويلك! ما أنت؟ قالت: أنا الجساسة قالوا: وما الجساسة قالت: أيها القوم! انطلقوا إلى هذا الرجل في الدير فإنه إلى خبركم بالأشواق، قال: لما سمت لنا رجلا فرقنا منها أن تكون شيطانة فانطلقنا سراعا حتى دخلنا الدير، فإذا فيه أعظم إنسان رأيناه قط خلقا وأشده وثاقا مجموعة يداه عنقه ما بين ركبتيه إلى كعبيه بالحديد، قلنا ويلك! ما أنت؟ قال: قد قدرتم على خبري فأخبروني ما أنتم؟ قالوا نحن أناس من العرب، ركبنا في سفينة بحرية فصادفنا البحر حين اغتلم1 فلعب بنا الموج شهرا ثم أرفأنا إلى جزيرتك هذه فجلسنا في أقربها فدخلنا الجزيرة، فلقيتنا دابة أهلب كثير الشعر ما ندري ما قبله من دبره من كثرة الشعر فقلنا: ويلك! ما أنت؟ فقالت: أنا الجساسة، قلنا: وما الجساسة؟ قالت: اعمدوا إلى هذا الرجل في الدير فإنه إلى خبركم بالأشواق، فأقبلنا إليك سراعا وفزعنا منها ولم نأمن أن تكون شيطانة، فقال أخبروني عن نخل بيسان، قلنا: عن أي شأنها تستخبر؟ قال: أسألكم عن نخلها هل تثمر؟ قلنا: نعم، قال: أما إنها توشك أن لا تثمر! قال: أخبروني عن بحيرة الطبرية، قلنا: عن أي شأنها تستخبر؟ قال: هل فيها ماء؟ قلنا: هي كثيرة الماء، قال: إن ماءها يوشك أن يذهب! قال: أخبروني عن عين زغر1 قلنا: عن أي شأنها تستخبر؟ قال: هل في العين ماء وهل يزرع أهلها بماء العين؟ قلنا له: نعم، هي كثيرة الماء وأهلها يزرعون من مائها، قال: أخبروني عن نبي الأميين ما فعل، قالوا: قد خرج من مكة ونزل يثرب، قال: أقاتله العرب؟ قلنا: نعم، قال: كيف صنع بهم؟ فأخبرناه أنه قد ظهر على من يليه من العرب وأطاعوه، قال: قد كان ذلك؟ قلنا نعم قال: أما إن ذلك خير لهم أن يطيعوه، وإني مخبركم عني، إني أنا المسيح الدجال، وإني أوشك أن يؤذن لي في الخروج فأخرج فأسير في الأرض فلا أدع قرية إلا هبطتها في أربعين ليلة غير مكة وطيبة، هما محرمتان علي كلتاهما، كلما أردت أن أدخل واحدة منهما استقبلني ملك بيده السيف صلتا يصدني عنها، وإن على كل نقب منها ملائكة يحرسونها. ألا أخبركم هذه طيبة، هذه طيبة! ألا هل كنت حدثتكم ذلك! فإنه أعجبني حديث تميم، إنه وافق الذي كنت أحدثكم عنه وعن المدينة ومكة، ألا! إنه في بحر الشام أو بحر اليمن، لا بل من قبل المشرق ما هو، من قبل المشرق هو، من قبل المشرق ما هو." حم، م،1 طب - عن فاطمة بنت قيس، زاد طب في آخره: "بل هو في بحر العراق، بل هو في بحر العراق، بل هو في بحر العراق، يخرج حين يخرج من بلدة يقال لها أصبهان من قرية من قراها يقال لها رستقاباد يخرج حين يخرج على مقدمته سبعون ألفا عليهم التيجان، معه نهران: نهر من ماء ونهر من نار، فمن أدرك ذلك منهم فقيل له: ادخل الماء، فلا يدخله فإنه نار، وإذا قيل له: ادخل النار، فليدخلها فإنه ماء".
٣٩٧٠١۔۔۔ لوگو ! جانتے ہو میں نے تمہیں یہاں کیوں جمع کیا ؟ میں نے تمہیں اللہ کی قسم ! نہ کسی چیز کے خوف کے لیے جمع کیا اور نہ کسی چیز میں رغبت کے لیے بات یہ ہے کہ تمیم داری پہلے نصرانی تھے وہ آئے بیعت ہو کر مسلمان ہوئے انھوں نے مجھ سے ایسی بات بیان کی جو میں تم سے خیر سے محروم دجال کے بارے میں کرتا تھا انھوں نے بیان کیا : کہ وہ بحری جہاز میں سوار ہوئے جس میں قبیلہ لخم وجذام کے آدمی تھے تو ایک ماہ تک موجیں ان سے اٹکھیلیاں کھیلتی رہیں پھر وہ ایک سمندر جزیرہ کے پاس لنگر انداز ہوئے جو سورج غروب ہونے کی جانب ہے چنانچہ یہ لوگ جہاز کی چھوٹی کشتیوں میں بیٹھ کر جزیرہ میں داخل ہوگئے تو اس میں ایک جانور ملا جو سرتاپیر بالوں پر مشتمل ہے بالوں کی کثرت سے اس کے آگے پیچھے کا پتہ نہ چلتا تھا لوگوں نے اس سے کہا : اے تو کیا چیز ہے ؟ وہ بولا : میں جساسہ ہوں لوگوں نے کہا : جساسہ کیا ہوتا ہے اس نے کہا لوگو ! اس شخص کے پاس جاؤ جو گرجا میں ہے کیونکہ اسے تمہاری خبر کی بڑی چاہت ہے کہتے ہیں : جب اس نے ہمارے سامنے آدمی کا نام لیا تو ہم ڈرگئے کہیں شیطان نہ ہو بہرکیف ہم جلدی سے چل کر گرجے میں داخل ہوگئے کیا دیکھتے ہیں وہاں بہت بڑا انسان ہے اور اس کے ہاتھ موڑ کر گردن اور گھٹنے ٹخنوں سے جوڑ کر لوہے کی زنجیروں سے کسے ہوتے ہیں ہم نے اس سے کہا : تو کیا چیز ہے ؟ وہ کہنے لگا : جب تمہیں میرا پتہ مل ہی گیا تو پہلے تم بتاؤ تم کون ہو ؟ انھوں نے کہا : ہم عرب لوگ ہیں سمندری جہاز میں سوار ہوئے تو سمندری طوفان نے ایک مہینہ تک ہمیں موجوں کا کھلونا بنائے رکھا پھر ہم نے تمہارے جزیرہ کا رخ کیا اور اپنی کشتیوں میں بیٹھ کر جزیرہ میں داخل ہوگئے تو وہاں ہماری ملاقات ایک سرتاپا بالوں والے جانور سے ہوئی بالوں کی کثرت سے اس کے منہ وشرمگاہ کا پتہ نہ چلتا تھا ہم نے اس سے کہا : ترا ناس ہوا تو کیا چیز ہے ؟ اس نے کہا : میں جساسہ ہوں ہم نے کہا : جساسہ کیا بلا ہے اس نے کہا : اس شخص کے پاس جاؤ جو اس گرجے میں ہے وہ تمہاری خبر کا بڑا شوقین ہے تو ہم نے جلدی سے تمہارا رخ کیا اور اس سے خوفزدہ ہوگئے کہیں کوئی جن نہ ہو۔
(تب) اس نے کہا : سیان کے نخلستان کا سارہم نے کہا : تو اس کے متعلق کیا پوچھتا ہے وہ بولا : میں پوچھتا ہوں کیا اس کی کھجوریں پھلدار ہوئیں ہم نے کہا : ہاں تو وہ بولا : عنقریب اب وہ پھل نہیں دیں گی کہنے لگا بحیرہ طبریہ کا بتاؤ ؟ ہم نے کہا : اس کی کس حالت کا تم پوچھ رہے ہو ؟ کہنے لگا : کیا اس میں پانی ہے ہم نے کہا اس میں بڑا پانی ہے کہنے لگا : عنقریب اس کا پانی خشک ہوجائے گا پھر اس نے کہا : زغرنامی نہر کا بتاؤ ہم نے کہا : اس کی کونسی بات پوچھتے ہو ؟ کہنے لگا : کیا نہر میں پانی ہے اور لوگ نہر کے پانی سے آبپاشی کرتے ہیں ہم نے کہا : ہاں اس میں بلیوں پانی ہے لوگ اسی سے آبپاشی کرتے ہیں۔
کہنے لگا : مجھے ان پڑھوں کے نبیوں کا بتاؤ ان کا کیا ہوا کیا وہ نکل آئے ؟ تو ہم نے اس سے کہا : ہاں وہ مکہ سے نکلے اور یثرب قیام کرلیا ہے کہنے لگا : کیا عربوں نے ان سے جنگ کی ہے ؟ ہم نے کہا ہاں کہنے لگا نبی نے ان سے کیا برتاؤ کیا ؟ ہم نے کہا : کہ وہ اپنے قریبی عربوں پر غالب آگئے اور انھوں نے آپ کی اطاعت قبول کرلی ہے اس نے کہا : کیا ایسا ہوچکا ہے ؟ ہم نے کہا : ہاں کہنے لگا : ان کے لیے یہی بہتر ہے کہ آپ کی اطاعت قبول کرلیں اب میں تمہیں اپنے بارے میں بتاتا ہوں خیر سے محروم دجال ہوں عنقریب مجھے باہر نکلنے کی اجازت ملے گی باہر نکال کر میں زمین پر چالیس دن چلتے ہر بستی میں داخل ہوجاؤں گا صرف مکہ اور مدینہ میں نہ جاسکوں گا وہ دونوں میرے لیے حرام ہیں جب بھی میں ان میں سے کسی ایک میں جانے کا ارادہ کروں گا میرے سامنے ایک فرشتہ تلوار سونتے آجائے گا اور مجھے اس سے روک دے گا اس کے ہر درے پر حفاظت کے لیے فرشتے ہوں گے۔
کیا میں تمہیں نہ بتاؤں یہ طیبہ ہے طیبہ ہے طیبہ ہے کیا میں نے تم سے یہ بیان نہیں کیا مجھے تمیم کی بات اچھی لگی وہ میری اس بات کے موافق ہے جو میں نے تم سے مکہ اور مدینہ کی نسبت کی ہے خبردار ! وہ شام یایمن کے سمندر میں ہے نہیں بلکہ مشرق کی جانب جب کہ وہ (تمیم داری والا) وہاں نہیں (اصلی دجلہ) مشرق کی جانب ہے جب کہ وہ (جیس اسہ والا) مشرق میں نہیں (مسند احمد مسطبرانی فی الکبیر عن فاظمۃ بنت قیس زاداطبرانی فی آخرہ): بلکہ وہ عراقی سمندر میں ہے بلکہ وہ عراقی سمندر میں ہے بلکہ وہ عراق سمندر میں ہے وہ اصبہان نامی شہر کی راستقاباد نامی بہتی سے نکلے گا جب وہ نکلے تو اس کے لشکر کے پہلے حصہ میں ستر ہزار ہوں گے جن کے سروں پر تاج ہوں گے اس کے ساتھ دونہریں ہوں گی پانی کی اور آگ کی جس نے ان میں سے اسے پایا تو اس سے کہا جائے گا : پانی میں اترو وہ ہرگز اس میں نہ اترے کیونکہ وہ آگ ہوگی اور جب اس سے کہا جائے آگ میں داخل ہوجاؤ تو اس میں داخل ہوجائے کیونکہ وہ پانی ہوگا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔