HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

39715

39702- "ش" حدثنا أبو أسامة ثنا مجالد أنبأنا عامر قال أخبرتني فاطمة ابنة قيس قالت: خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات يوم بالهاجرة فصلى ثم صعد المنبر فقام الناس فقال: "أيها الناس! اجلسوا فإني والله ما قمت مقامى هذا لأمر ينقصكم لرغبة ولا لرهبة وذلك أنه صعد المنبر في ساعة لم يكن يصعده فيها - ولكن تميما اتاني فأخبرني إن رهطا من بني عمه ركبوا البحر فأصابتهم عاصف من ريح ألجأتهم إلى جزيرة لا يعرفونها فقعدوا في قوارب السفينة حتى خرجوا إلى جزيرة فإذا هم بشيء أسود أهلب كثير الشعر لا يدرون هو رجل أو امرأة قالوا له: ما أنت؟ قالت: أنا الجساسة قالوا: أخبرينا ما أنت، قالت: ما أنا بمخبرتكم شيئا ولا سائلتكم ولكن هذا الدير قد رمقتموه فأتوه فإن فيه رجلا بالأشواق إلى أن تخبروه ويخبركم، فانطلقوا حتى أتوا الدير فاستأذنوا فأذن لهم فدخلوا عليه، فإذا هم بشيخ موثوق شديد الوثاق يظهر الحزن، شديد التشكي فسلموا عليه فرد عليهم السلام، فقال لهم: من أين أنتم؟ قالوا: من الشام، قال: ممن أنتم؟ قالوا: من العرب، قال: ما فعلت العرب؟ خرج نبيهم بعد؟ قالوا: نعم، قال: ما فعل هذا الرجل الذي خرج فيكم؟ قالوا خيرا، ناواه قومه دينه فأظهره الله عليهم فأمرهم أن يعبدوا الله، فهم اليوم في جميع إلههم واحد ودينهم واحد، قال: ذاك خير لهم، قال: ما فعلت عين زغر؟ قالوا خيرا، يسقون منها زرعهم ويستقون منها لسقيهم: قال: ما فعل نخل بين عمان وبيسان؟ قالوا: يطعم ثمره كل عام، قال: ما فعلت بحيرة الطبرية؟ قالوا: ملأى تدفق جنباتها من كثيرة الماء، فزفر ثلاث زفرات ثم قال: لو انفلت من وثاقي هذا لم أدع أضا إلا وطئتها برجلي هاتين إلا طيبة، ليس لي عليها سبيل ولا سلطان، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إلى هذا انتهي فرحي، هذه طيبة، والذي نفسي بيده إن هذه طيبة! ولقد حرم الله حرمي على الدجال أن يدخله ثم حلف صلى الله عليه وسلم: ما فيها طريق ضيق ولا واسع ولا جبل إلا وعليه ملك شاهر سيفه إلى يوم القيامة، ما يستطيع الدجال أن يدخلها على أهلها،" قال مجالد: فأخبرني عامر قال: ذكرت هذا الحديث للقاسم ابن محمد فقال القاسم: أشهد على عائشة لحدثتني هذا الحديث غير أنها قالت: الحرمان عليه حرام: مكة والمدينة، قال عامر: فلقيت المحرز بن أبي هريرة فحدثته حديث فاطمة فقال: أشهد على أبي أنه حدثني كما حدثتك فاطمة، ما نقص حرفا واحدا غير أن أبي زاد فيه بابا واحدا فقال: "فخط النبي صلى الله عليه وسلم بيده نحو المشرق ما هو قريب من عشرين مرة." ش".
٣٩٧٠٢۔۔۔ ابواسامہ مجالد، عامر ان کی سلسلہ سند میں روایت ہے فرماتے مجھے فاطمہ بنت قیس (رض) نے بتایا فرماتی ہیں ایک دفعہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دوپہر کے وقت باہر نکلے آپ نے نماز پڑھی اور منبر پرچڑھے لوگ کھڑے ہوگئے آپ نے فرمایا : لوگو ! بیٹھ جاؤ ! میں اپنی اس جگہ کسی ایسے کام کے لیے کھڑا نہیں ہوا جس نے تمہاری رغبت یا خوف کو کم کرنا ہے۔ کیونکہ آپ ایسے وقت منبر پر چڑھے جس میں کوئی بھی نہیں منبر پر بیٹھتا۔ لیکن تمیم داری میرے پاس آکر مجھے بتانے لگے کہ ان کے چیچروں کا ایک گروہ بحری سفر پر روانہ ہوا دوران سفر طوفانی ہوا نے انھیں جزیرہ کی طرف جانے پر مجبور کردیا جسے وہ جانتے نہ تھے پھر وہ جہاز کی ڈونگیوں پر بیٹھ کر جزیرہ کی طرف چل نکلے (وہاں پہنچے) تو انھیں ایک بہت زیادہ بالوں والی چیز ملی یہ پتہ نہیں چلتا تھا کہ وہ مرد ہے یا عورت لوگوں نے اس سے کہا : تو کیا ہے وہ کہنے لگی : میں جساسہ ہوں انھوں نے کہا : ہمیں بتاتو کون ہے ؟ وہ کہنے لگی نہ میں تمہیں کچھ بتانے کی اور نہ تم سے کچھ پوچھنے کی البتہ اس گرجے میں جاؤ جو تمہیں نظر آرہا ہے وہاں جاؤ اس میں ایک مرد ہے وہ تم سے پوچھنے اور تمہیں بتانے کا بڑا شوقین ہے چنانچہ یہ لوگ چل پڑے گرجے میں پہنچے اندر جانے کی اجازت چاہی تو انھیں اجازت مل گئی اس کے پاس گئے کیا دیکھتے ہیں ایک بوڑھا جس پر غم کے آثار عیاں ہیں انتہائی تکلیف میں زنجیروں۔
میں مضبوطی سے کسا ہوا ہے انھوں نے اسے سلام کیا اس نے جواب دیا : وہ ان سے کہتا ہے تم کون لوگ ہو ؟ انھوں نے کہا : شامی کہتا ہے : کس قوم سے انھوں نے کہا : عرب کہنے لگا : عرب کا کیا بنا ؟ کہاں ان کا نبی ابھی تک نہیں آیا ؟ لوگوں نے کہا : آچکا ہے کہنے لگا : جو شخص ان میں ظاہر ہوا ہے کیسا ہے ؟ کہنے لگے : اچھا ہے اس کی قوم نے اس کا دین قبول کرلیا اور اللہ تعالیٰ نے اسے ان پر غلبہ دے دیا ہے اس نے انھیں اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے کا حکم دیا ہے ۔۔۔ کثرت میں بھی ان کا معبود ایک ہے کہنے لگا یہی ان کے لیے بہتر ہے۔
اس نے کہا : زغر کی نہر کا کیا بنا ؟ انھوں نے کہا : ٹھیک ہے لوگ اس سے سیراب ہوتے اور اپنی فصلوں کو سیراب کرتے ہیں کہنے لگا : عمان اور بیسان کے درمیان کھجوروں کے باغ کا کیا ہوا انھوں نے کہا : وہ ہر سال پھل دیتا ہے اس نے کہا : بحیرہ طبریہ کا کیا بنا لوگوں نے کہا : پانی سے پر ہے اور اس کی کنارے پانی سے چھلک رہے ہیں تو اس نے تین چیخیں ماریں اور کہنے لگا : اگر میں اپنی ان زنجیروں سے کھل جاتا تو زمین کے ہر ٹکڑے کو اپنے پاؤں سے روند ڈالتا سوائے مدینہ کے میرا نہ اس پر کوئی بس ہے۔
اور نہ زور۔ “
تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس بات تک تو میری خوشی کی انتہا نہ رہی یہ طیبہ ہے اس ذات کی قسم ! جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے یہ طیبہ ہے یقیناً اللہ تعالیٰ نے میرے حرم کو دجال کے لیے حرام قرار دیا ہے کہ وہ اس میں داخل ہوسکے پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قسم کھائی اس میں جو بھی تنگ یا کشادہ راستہ یا پہاڑ ہے اس پر ایک فرشتہ قیامت تک اپنی تلوار سونتے کھڑا ہے۔ مدینہ والوں کے پاس دجال نہیں آسکے گا : مجالد کہتے ہیں مجھے عامر نے بتایا : کہ میں نے اس حدیث کا ذکر قاسم بن محمد سے کیا تو قاسم کہنے لگے : میں گواہی دیتا ہوں کہ (میری پھوپھی) حضرت عائشہ (رض) نے مجھ سے یہ روایت بیان کی ہے البتہ انھوں نے یہ کہا ہے دجال کے لیے دو حرام حرام ہیں مکہ اور مدینہ عامر کہتے ہیں : میں محزبن ابوہریرہ سے ملا اور ان کے سامنے فاطمہ کی حدیث بیان کی تو وہ کہنے لگے : میں اپنے والد کے بارے میں یہ گواہی دیتا ہوں کہ انھوں نے مجھ سے ایسا ہی بیان کیا ہے جیسا تم سے فاطمہ (رض) نے بیان کیا ہے صرف ایک حرف کم ہے وہ یہ کہ میرے والد نے اس میں ایک باب کا اضافہ کیا ہے فرمایا : تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مشرق کی جانب ایک لے کر کھینچی جو بیس مرتبہ کے قریب ہوگی۔ (رواہ ابن ابی شیبہ)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔