HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

39763

39750- "مسند الصديق" عن أبي هنيدة البراء بن نوفل عن والان العدوي عن حذيفة عن أبي بكر رضي الله عنه قال: "أصبح رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات يوم فصلى الغداة ثم جلس حتى إذا كان من الضحى ضحك ثم جلس مكانه حتى صلى الأولى والعصر والمغرب كل ذلك لا يتكلم حتى صلى العشاء الآخرة ثم قام إلى أهله، فقال الناس لأبي بكر: ألا تسأل رسول الله صلى الله عليه وسلم ما شأنه صنع اليوم شيئا لم يصنعه قط؟ فسأله فقال: نعم، عرض علي ما هو كائن من أمر الدنيا وأمر الآخرة، يجمع الأولون والآخرون بصعيد واحد ففظع الناس بذلك حتى انطلقوا إلى آدم والعرق يكاد يلجمهم فقالوا: يا آدم! أنت أبو البشر، وأنت اصطفاك الله، اشفع لنا إلى ربك! قال: لقد لقيت مثل الذي لقيتم فانطلقوا إلى أبيكم بعد أبيكم إلى نوح {إن الله اصطفى آدم ونوحا وآل إبراهيم وآل عمران على العالمين} فينطلقون إلى نوح فيقولون: اشفع لنا إلى ربك فأنت اصطفاك الله واستجاب لك دعائك ولم يدع على الأرض من الكافرين ديارا، فيقول: ليس ذاكم عندي، انطلقوا إلى إبراهيم فإن الله اتخذه خليلا فينطلقون إلى إبراهيم فيقول: ليس ذاكم عندي ولكن انطلقوا إلى موسى فإن الله كلمه تكليما، فيقول موسى: ليس ذاكم عندي ولكن انطلقوا إلى عيسى ابن مريم، فإنه يبريء الأكمه والأبرص ويحيي الموتى، فيقول عيسى: ليس ذاكم عندي ولكن انطلقوا إلى سيد ولد آدم، فإنه أول من تنشق الأرض عنه يوم القيامة، انطلقوا إلى محمد فيشفع لكم إلى ربكم فينطلق، فيأتي جبريل ربه عز وجل فيقول الله تعالى: ائذن له وبشره بالجنة! فينطلق به جبريل فيخر ساجدا قدر جمعة، ويقول الله تعالى: ارفع رأسك وقل يسمع واشفع تشفع فيرفع رأسه، فإذا نظر إلى ربه خر ساجدا قدر جمعة أخرى، فيقول الله تعالى له: ارفع رأسك وقل تسمع واشفع تشفع! فيذهب ليقع ساجدا فيأخذ جبريل بضبعيه فيفتح الله عليه من الدعاء شيئا لم يفتحه على بشر قط، فيقول: أي رب! خلقتني سيد ولد آدم ولا فخر وأول من تنشق عنه الأرض يوم القيامة ولا فخر، حتى أنه ليرد على الحوض أكثر مما بين صنعاء وأيلة، ثم يقال: ادعوا الصديقين، فيشفعون، ثم يقال: ادعوا الأنبياء، فيجيء النبي ومعه العصابة، والنبي ومعه الخمسة والستة، والنبي وليس معه أحد، ثم يقال: ادعوا الشهداء، فيشفعون لمن أرادوا، فإذا فعلت الشهداء ذلك يقول الله: أنا أرحم الراحمين! أدخلوا جنتي من كان لا يشرك بي شيئا! فيدخلون الجنة، ثم يقول الله عز وجل: انظروا في النار هل تلقون من أحد عمل خيرا قط؟ فيجدون في النار رجلا، فيقول له: هل عملت خيرا قط؟ فيقول: لا، غير أني كنت أسامح الناس في البيع فيقول الله: أسمحوا لعبدي كاسماحه إلى عبيدي! ثم يخرجون من النار رجلا، فيقول له: هل عملت خيرا قط؟ فيقول: لا، غير أني قد أمرت ولدي: إذا مت فأحرقوني بالنار ثم اطحنوني حتى إذا كنت مثل الكحل فاذهبوا بي إلى البحر فاذروني في الريح فوالله لا يقدر علي رب العالمين أبدا! فقال الله: لم فعلت ذلك؟ قال: من مخافتك، فيقول الله تعالى: انظر إلى ملك أعظم ملك فإن لك مثله وعشرة أمثاله! فيقول: لم تستخر بي وأنت الملك! وذلك الذي ضحكت منه من الضحى." حم، وابن المديني في كتابه تعليل الأحاديث المسندة والدارمي، وابن راهويه، والحارث، والبزار وقال: تفرد به البراء بن نوفل عن والان ولا نعلمهما رويا إلا هذا الحديث، وابن أبي عاصم في السنة، ع، والشاشي، وأبو عوانة، وابن خزيمة وقال في أوله: إن صح الخبر، ثم قال في آخره: إنما استثنيت صحة الخبر في الباب لأني في الوقت الذي ترجمت الباب لم أكن أحفظ عن والان خبرا غير هذا ولا راويا غير البراء ثم وجدت له خبرا ثانيا وراويا آخر قد روى عنه مالك بن عمر الحنفي، حب، قط في العلل وقال: والان مجهول والحديث غير ثابت، والأصبهاني في الحجة، ض".
٣٩٧٥٠۔۔۔ (مسند الصدیق) ابوھیندہ ابراء بن نوفل والان عدوی سے وہ حذیفہ سے آپ حضرت ابوبکر (رض) سے روایت کرتے ہیں فرمایا : ایک روز رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز پڑھی توبیٹھ گئے جب چاشت کا وقت ہوا آپ مسکرائے اور اپنی جگہ بیٹھے رہے اور وہیں ظہر اور مغرب کی نمازیں پر ھیں ان میں کسی سے کوئی بات نہیں کی یہاں تک کہ عشاء کی نماز پڑھ کر اپنے گھر چلے گئے لوگوں نے حضرت ابوبکر (رض) سے کہا : کیا آپ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھتے ہیں کہ ان کی کیا حالت ہے کہ آج آپ نے ایسا کچھ کیا جو پہلے کبھی نہیں کیا ؟ چنانچہ انھوں نے آپ سے پوچھا آپ نے فرمایا : آج مجھے دنیا و آخرتکی ہونے والی ہر (اہم) چیز دکھادی گئی پہلے اور پچھلے ایک کھلی وادی میں جمع ہوں گے لوگ گھبرائے ہوں گے بالاخر آدم (علیہ السلام) کے پاس جائیں گے پسینہ انھیں لگام ڈالے ہوگا کہیں گے : اے آدم ! آپ انسانوں کے باپ ہیں اللہ تعالیٰ نے آپ کو برگزیدہ کیا آپ ہمارے لیے اپنے رب سے شفاعت کریں وہ فرمائیں گے : جو حالت تمہاری ہے وہی حالت میرا بھی وہی حال ہے اپنے داد کے بعد اپنے باپ نوح کے پاس جاؤ، بیشک اللہ تعالیٰ نے آدم نوح آل ابراہیم اور آل عمران کو جہاں والوں پر فضیلت بخشی۔ چنانچہ وہ لوگ نوح (علیہ السلام) کے پاس جاکر کہیں گے : ہمارے لیے اپنے رب سے سفارش کریں اللہ تعالیٰ نے آپ کو چنا اور آپ کی دعاقبول کی اور زمین پر کوئی کافر بستا ہوا نہیں چھوڑاوہ فرمائیں گے : میں یہ کام نہیں کرسکتا ابراہیم کے پاس جاؤ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے انھیں خلیل بنایا ہے چنانچہ وہ ابراہیم (علیہ السلام) کے پاس جائیں گے وہ فرمائیں گے میں اس کام کا نہیں البتہ تم موسیٰ (علیہ السلام) کے پاس جاؤ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ان سے حقیقت میں کلام کیا ہے موسیٰ (علیہ السلام) فرمائیں گے میں یہ کام نہیں کرسکتا تم لوگ عیسیٰ ابن مریم کے پاس جاؤ کیونکہ وہ مادرزاد اندھے کو اور برص والے کو ٹھیک کرتے تھے اور مردوں کو زندہ کرتے تھے تو عیسیٰ (علیہ السلام) فرمائیں گے : میں اس کا اہل نہیں تم حضرت آدم (علیہ السلام) کی اولاد کے سردار کے پاس جاؤ کیونکہ قیامت کے روز سب سے پہلے ان کی قبر کھلے گی محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جاؤ تاکہ وہ تمہارے رب سے تمہارے لیے سفارش کریں چنانچہ وہ جائیں گے پھر جبرائیل (علیہ السلام) اپنے رب کے پاس جاکر کہیں گے رب تعالیٰ فرمائیں گے : انھیں اجازت ہے اور جنت کی خوشخبری سناؤ پھر جبرائیل (علیہ السلام) انھیں لے کر جائیں گے تو پھر جمعہ کی مدت سجدہ ریزہ ہوں گے اللہ تعالیٰ فرمائیں گے : اپنا سراٹھاؤ کہو تمہاری بات سنی جائے گی شفاعت کروشفاعت قبول کی جائے گی چنانچہ آپ سراٹھائیں گے جب اپنے رب کو دیکھیں گے تو پھر جمعہ کی مدت تک سجدہ ریزہوں جائیں گے پھر اللہ تعالیٰ فرمائیں گے : اپنا سر اٹھاؤ کہو تمہاری بات سنی جائے گی شفاعت کرو تمہاری شفاعت قبول کی جائے گی تو آپ پھر سجدہ میں جانے لگے گے توجبرائیل آپ کو دونوں کندھوں سے تھام لیں گے تو اللہ تعالیٰ آپ کو ایسی دعائیں الہام کرے گا جو کسی بشر کو نہیں سکھائیں تو آپ فرمائیں گے : میرے رب ! مجھے آپ نے اولاد آدم کا سردار بناکرپیدا کیا مگر میں اس پر کوئی فخر نہیں کرتا، قیامت کے روز سب سے پہلے میری قبر کھلی مجھے کوئی فخر میں یہاں تک کہ حوض پر صنعاء سے ایلہ تک علاقے سے زیادہ لوگ آئیں گے۔
پھر کہا جائے گا : صدیقین کو بلاؤ تاکہ وہ شفاعت کریں اس کے بعد کہا جائے گا انبیاء کو بلاؤچنانچہ انبیاء آئیں گے کسی نبی کے ساتھ ایک جماعت ہوگی کسی نبی کے ہمراہ پانچ چھ آدمی اور کسی نبی کے ساتھ کوئی بھی نہیں ہوگا پھر کہا جائے گا : شہداکوبلاؤ کہ جس کی پاس شفاعت کریں جب شہدا بھی شفاعت کرلیں گے : اللہ تعالیٰ فرمائیں گے : میں ارحم الرحمین ہوں جو میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں کرتا تھا اسے میری جنت میں داخل کرو، چنانچہ وہ جنت میں داخل ہوں جائیں گے پھر اللہ تعالیٰ فرمائیں گے جہنم میں دیکھو جو تمہیں ایساشخص ملے جس نے کبھی کوئی بھلائی کا کام کیا ہے ؟ تو انھیں ایک شخص ملے گا اللہ تعالیٰ اس سے فرمائیں گے : کیا تو نے کبھی کوئی بھلائی کی ؟ وہ عرض کرے گا نہیں البتہ میں لوگوں کے ساتھ خریدو فروخت میں چشم پوشی کردیتا تھا اللہ تعالیٰ فرمائیں گے جس طرح میرا بندہ میرے بندوں سے رعایت کرتا تھا تم بھی اس کے ساتھ رعایت والامعاملہ کرو۔ اس کے بعد وہ جہنم سے ایک شخص نکالیں گے اللہ تعالیٰ اسے فرمائیں گے : کیا تو نے کبھی کوئی بھلائی کا کام کیا ہے ؟ وہ عرض کرے گا نہیں البتہ میں نے اپنی اولاد کو یہ حکم دیا تھا کہ جب میں مرجاؤں تو مجھے آگ میں جلانامیری ہڈیوں کی راکھ بنانا جیسا سرمہ ہوتا ہے اس کے بعد مجھے سمندر میں ہوا کے دوش پر بکھیر دینا۔ (شاید اس طرح) اللہ کی قسم رب العالمین مجھ پر کبھی بھی قدرت پاسکے۔ (میں نے یہ اپنے علم کے مطابق کیا) اللہ تعالیٰ فرمائیں گے تو نے ایساکیوں کہا : وہ عرض کرے گا : تیرے خوف سے اللہ تعالیٰ فرمائیں گے : سوچو تمہیں کوئی بادشاہت جو سب سے بڑے بادشاہ کی ہو یاد ہے تمہارے لیے اسی بادشاہت سمیت دس بادشاہتیں ہیں وہ عرض کرے گا آپ بادشاہوں کے بادشاہ ہو کر مجھ سے مذاق کیوں کرتے ہیں اسی وجہ سے میں چاشت کے وقت ہنسا تھا۔ (مسنداحمد وابن المدینی فی کتاب تعلیل الاحادیث المندۃ والدارمی وابن راھویہ والحارث والبذاروقالع تفردبہ البراء بن نوفل عن والان ولانعلمھا رویا الاھذا الحدیث ودبن ابی عاصم فی السۃ ابویعلی والشاشی ابوعواناوابن خذیمد وقال فی اولہ : ان صح الخجر تم قال فی آخرہ انمااسنشیت صحۃ النجر فی الباب لانی فی الوقت الذی ت وجمت الباب لم اکن احنظ عن والان خبراغیر ھذا ولارویا غیرالبراء ثم وحدت لہ خبراثانیا، وردویا آخر قدروی منہ مالک بن عمر الخفی، ابن حبان دارقطنی فی العلیل وقال : والان لجھول والحدیث غیر ثابت والاصبھانی فی الحجۃ الضیاء)
کلام :۔۔۔ المتناھیۃ ١٥٣٩۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔