HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

39807

39794- "أيضا" عن أبي رجاء العطاردي عن سمرة بن جندب أن النبي صلى الله عليه وسلم دخل يوما المسجد فقال: "أيكم رأى رؤيا فليحدث بها! فلم يحدث أحد بشيء فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إني رأيت رؤيا فاستمعوا مني! بينا أنا نائم إذ جاءني رجل فقال: قم! فقمت، قال امضه، فمضيت ساعة فإذا أنا برجلين رجل قائم والآخر نائم، والقائم يجمع الحجارة ويضرب بها رأس النائم فيشدخه، فإلى أن يجيء بحجر آخر عاد رأسه كما كان، فقلت: سبحان الله! ما هذا؟ فقال امض أمامكم، فمضيت ساعة فإذا برجلين رجل جالس وآخر قائم وفي يده حديدة فيضعها في شدقه فيمده حتى يبلغ حاجته ثم ينزعه وهذا يمد الجانب الآخر فإذا مد هذا عاد هذا كما كان، فقلت: سبحان الله ما هذا؟ قال: امض، أمامك، فمضيت ساعة فإذا أنا بنهر من دم وفيه رجل يسبح وعلى شاطئ النهر رجل يجمع حجارة قد أحماها قد تركها مثل الجمرة كلما دنا منه ألقمه حجرا للذي في الدم فيرجع، فقلت: سبحان الله! ما هذا؟ قال: امض أمامك، فمضيت ساعة فإذا أنا بروضة قد ملئت أطفالا ووسطهم رجل يكاد يرى رأسه طولا في السماء، قلت: سبحان الله! ما هذا؟ قال امض أمامك، فمضيت ساعة فإذا أنا بشجرة لو اجتمع تحتها الخلق لأظلتهم وتحتها رجلان واحد يجمع حطبا والآخر يوقد، قلت: سبحان الله! ما هذا؟ قال: ارقه فرقيت ساعة فإذا أنا بمدينة مبنية من ذهب وفضة وإذا أهلها شق منهم سود وشق منهم بيض، فقلت: سبحان الله! ما هذا؟ قال: امض أمامك، هل تدري أين مآبك؟ قلت: مآبي عند الله عز وجل، قال: صدقت، قال: انظر إلى السماء، فإذا أنا برائبة، قال ذلك مآبك، قلت: ألا تخبرني عما رأيت؟ قال: لا تفارقني وسلني عما بدا لك وإذا بمدينة أوسع منها ووسطها نهر ماؤه أشد بياضا من اللبن فيه رجال مشمرون يشدون إلى المدينة الأخرى فيضفونهم في ذلك النهر فيخرجون بيضا نقاء قلت: أخبرني عن هذه المدينة الأخرى! قال: تلك الدنيا فيها ناس خلطوا عملا صالحا وآخر سيئا، تابوا فتاب الله عليهم، قلت: فالرجلان اللذان كانا يوقدان النار تحت الشجرة؟ قال: ذلك ملكا جهنم يحمون جهنم لأعداء الله عز وجل يوم القيامة، قلت: فالروضة؟ قال: أولئك الأطفال وكل بهم إبراهيم عليه الصلاة والسلام يربيهم إلى يوم القيامة، قلت: فالذي يسبح في الدم؟ قال: ذاك صاحب الربا ذاك طعامه في القبر إلى يوم القيامة، قلت: فالذي يشدخ رأسه؟ قال: ذاك رجل تعلم القرآن ونام عنه حتى نسيه ولا يقرأ منه شيئا، كلما رقد دقوا رأسه في القبر إلى يوم القيامة، لا يدعونه ينام، وسألته عن الذي يشق شدقه؟ قال: ذاك رجل كذاب." قط في الأفراد، كر".
٣٩٧٩٤۔۔۔ ابو رحاء العطاردی حضرت سمرۃ بن جندب (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دن نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسجد میں داخل ہوئے تو آپ نے فرمایا : جس نے کوئی خواب دیکھا ہو تو بتائے ! تو کسی نے کچھ بیان نہیں کیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے ایک خواب دیکھا اسے مجھ سے سنو ! میں سویا تھا تو میرے پاس ایک شخص آیا کہنے لگا : اٹھو ! میں اٹھا اس نے کہا : چلو کچھ دیر چلا تو دو شخص ملے ایک سویا ہے دوسرا کھڑا ہے کھڑا شخص پتھر جمع کررہا ہے جس سے سوئے ہوئے کا سر کچل رہا ہے جس سے وہ زخمی ہوجاتا ہے جب وہ دوسرا پتھر لینے جاتا ہے تو سردرست ہوجاتا ہے میں نے کہا : سبحان اللہ ! یہ کون ہے اس نے مجھے کہا : آگے چلیے ! میں کچھ دیر چلا تو دو شخصوں ملے ایک بیٹھا ہے دوسرا کھڑا ہے اس کھڑے کے ہاتھ میں ایک لوہا ہے جسے اس کے منہ میں رکھ پورا زور لگاتا ہوا کھینچتا ہے اسے نکال کر دوسری طرف کھینچتے لگتا ہے جب یہ کھینچتا ہے تو وہ جانب ٹھیک ہوجاتی ہے میں نے کہا : سبحان اللہ ! یہ کون ہے ؟ اس نے کہا : آگے چلئے ! میں کچھ دیر چلا تو خون کی ایک نہر نظر آئی جس میں ایک شخص تیر رہا ہے کنارے ایک شخص اپنے پاس پتھر لیے بیٹھا ہے جنہیں اس نے گرم کر کے انگارے بنا رکھا ہے جب وہ اس کے قریب آتا ہے توخون والے کے منہ میں پتھر ڈال دیتا ہے یوں وہ واپس چلاجاتا ہے میں نے کہا سبحان اللہ ! یہ کون ہے ؟ اس نے کہا : آگے چلئے ! کچھ دیر چلا تو میں نے ایک باغ دیکھا جو بچوں سے بھراپڑا ہے ان کے درمیان میں ایک شخص ہے لمبائی کی وجہ سے اس کا سر آسمان سے لگتا دکھائی دیتا تھا میں نے کہا : سبحان اللہ ! یہ کون ہے ؟ اس نے کہا : آگے چلے ! میں کچھ دیر چلا تو ایک درخت دیکھا اگر مخلوق اس کے نیچے جمع کردی جائے تو اس کا سایہ ختم نہ ہو اس کے نیچے دو شخص ہیں ایک ایندھن جمع کرتا ہے دوسرا جلاتا ہے میں نے کہا : سبحان اللہ ! یہ کون ہیں ؟ اس نے کہا : اوپر چڑھو ! تھوڑی دیر میں اوپر چڑھا تو مجھے سونے چاندی کا بنا ایک شہر نظر آیا اس کے دینے والے کچھ سفید و اور کچھ کالے ہیں۔ میں نے کہا : سبحان اللہ ! یہ کون ہیں ؟ اس نے کہا : آگے چل آپ کو پتہ ہے آپ کی منزل کہاں ہے ؟ میں نے کہا : میری منزل اللہ تعالیٰ کے پاس ہے اس نے کہا : آپ نے صحیح کہا : آسمان کی طرف میں نے دیکھا تو جھاگ کی طرح ایک بادل ہے اس نے کہا : یہ آپ کی منزل ہے میں نے جو کچھ میں نے دیکھا اس کے متعلق مجھے بتاتے ہیں ؟ اس نے کہا : آپ مجھ سے جدا نہیں ہوں گے جو نظر آئے اس کے متعلق مجھ سے پوچھیں پھر مجھے اس سے زیادہ کشادہ شہر نظر آیا اس کے درمیان ایک نہر ہے جس کا پانی دودھ سے بڑھ کر سفید ہے اس میں مرد جو آستین چڑھائے دوسرے شہر کی طرف بھاگ رہے ہیں انھیں اس نہر میں جمع کررہے ہیں پھر وہ صاف ستھرے ہو کر نکلتے ہیں میں نے کہا : مجھے اسے دوسرے شہر کے متعلق بتاؤ ! اس نے کہا : یہ دنیا ہے اس میں ایسے لوگ ہیں جنہوں نے اچھے برے عمل ملا کر کیے ہیں انھوں نے توبہ کی اللہ تعالیٰ نے ان کی توبہ قبول کی ، میں نے کہا : وہ دو شخص جو درخت تلے آگ جلا رہے تھے کون تھے ؟ اس نے کہا : وہ دونوں جہنم کے فرشتے تھے جو جہنم کو قیامت کے روز اللہ تعالیٰ کے دشمنوں کے لیے بھڑکائے گے۔ میں نے کہا : وہ باغ ؟ اس نے کہا : وہ بچے تھے ابراہیم (علیہ السلام) ان کے ذمہ دار ہیں قیامت تک ان کی پرورش کریں گے میں نے کہا : جو خون میں تیر رہا تھا ؟ کہا وہ سود خور تھا قیامت تک قبر میں اس کی یہی خوراک ہوگی میں نے کہا : جس کا سر پھاڑا جاتا تھا ؟ اس نے کہا : یہ وہ شخص تھا جس نے قرآن سیکھا اور سوگیا اور اسے بھول بیٹھا اس میں سے کچھ بھی نہیں پڑھتا جب بھی وہ سوئے گا قیامت تک اس کا سر قبر میں چرتے رہیں گے اسے سونے نہیں دیں گے میں نے اس کے متعلق پوچھا جس کے جبڑے چیرے جاتے تھے اس نے کہا : وہ جھوٹا شخص تھا۔ (دارقطنی فی الافراد ابن عساکر)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔