HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

39808

39795- "أيضا" عن أبي رجاء العطاردي عن سمرة: "إني أتاني الليلة آتيان فابتعثاني وقالا لي: انطلق! فانطلقت معهما، وإذا نحن أتينا على رجل مضطجع فإذا آخر قائم عليه بصخرة وإذا هو يهوي بالصخرة لرأسه فيثلغ بها - رأسه فيتدهده الحجر فيذهب ههنا فيتبعه فيأخذه ولا يرجع إليه حتى يصح رأسه كما كان ثم يعود عليه فيفعل به مثل ما فعل المرة الأولى، قلت هما: سبحان الله! ما هذا؟ قالا لي: انطلق انطلق فانطلقنا فأتينا على رجل مستلق لقفاه وإذا آخر قائم عليه بكلوب من حديد وإذا هو يأتي أحد شقي وجهه فيشرشر شدقه إلى قفاه ثم يتحول إلى الجانب الآخر فيفعل به مثل ذلك، فما يفرغ منه حتى يصح ذلك الجانب كما كان، ثم يعود إليه فيفعل به كما فعل في المرة الأولى: قلت لهما: سبحان الله! ما هذا؟ قالا لي: انطلق انطلق، فانطلقنا فأتينا على بناء مثل التنور فسمعنا فيه لغطا وأصواتا فاطلعنا فيه فإذا فيه رجال ونساء عراة وإذا هو يأتيهم لهب من أسفل منهم فإذا أتاهم ذلك اللب ضوضؤا، قلت لهما: سبحان الله! ما هذا؟ قالا لي: انطلق انطلق، فانطلقنا فأتينا على نهر أحمر مثل الدم فإذا في النهر رجل يسبح وإذا على شاطيء النهر رجل قد جمع عنده حجارة وإذا ذاك السابح يسبح ثم يأتي ذلك الذي قد جمع عنده حجارة فيفغر له فاه فيلقمه حجرا حجرا فيذهب فيسبح ما يسبح ثم يرجع إليه كلما رجع فغر له فاه فالقمه حجرا قلت لهما: ما هذا؟ قالا: انطلق انطلق، فانطلقنا فأتينا على رجل كريه المرآة كأكره ما أنت راء رجلا مرآة وإذا عنده نار يحشها ويسعى حولها، قلت لهما: ما هذا؟ قالا لي: انطلق انطلق، فانطلقنا فأتينا روضة معشبة فيها من كل نور الربيع وإذا بين ظهراني الروضة رجل قائم طويل لا أكاد أرى رأسه طولا في السماء فإذا حول الرجل من أكثر ولدان رأيتهم قط وأحسنه. قلت لهما: سبحان الله! ما هذا؟ قالا لي: انطلق انطلق، فانطلقنا فانتهينا إلى دوحة عظيمة لم أر دوحة قط أعظم منها ولا أحسن، قالا لي: ارق فيها، فارتقينا فانتهينا إلى مدينة مبنية بلبن ذهب ولبن فضة، فأتينا باب المدينة فاستفتحناها، ففتح لنا فدخلناها فتلقانا فيها رجال شطر من خلقهم كأحسن ما أنت راء وشطر كأقبح ما أنت راء رجلا، فقالا لهم: اذهبوا: فقعوا في ذلك النهر! وإذا نهر معترض يجري كأن ماءه المحض في البياض، فذهبوا فوقعوا فيه، ثم رجعوا إلينا وقد ذهب عنهم السوء وصاروا في أحسن صورة قالا لي: هذه جنة عدن وها هو ذاك منزلك، فقلت لهما: بارك الله فيكما! ذراني أدخله، قالا: أما الآن فلا وأنت داخله، قلت لهما: إني قد رأيت هذه الليلة عجبا فما هذا الذي رأيت؟ قالا لي: أما إنا سنخبرك، أما الرجل الأول الذي أتيت عليه يثلغ رأسه بالحجر فإنه رجل يأخذ بالقرآن فيرفضه وينام عن الصلاة المكتوبة؛ وأما الرجل الذي أتيت عليه يشرشر شدقه وعينه ومنخره إلى قفاه فإنه الرجل يغدو من بيته فيكذب الكذبة تبلغ الآفاق؛ وأما الرجال والنساء العراة الذين في مثل بناء التنور فإنهم الزناة والزواني، وأما الرجل الذي يسبح في النهر ويلقم الحجارة فإنه آكل الربا، وأما الرجل الذي عنده النار الكريه المرآة فإنه مالك خازن جهنم، وأما الرجل الذي في الروضة فإنه إبراهيم، وأما الولدان الذين حوله فكل مولود على الفطرة؛ قالوا: يا رسول الله! وأولاد المشركين؟ قال: وأولاد المشركين، وأما القوم الذين كانوا شطرا منهم حسنا وشطرا منهم سيئا فإنهم قوم خلطوا عملا صالحا وآخر سيئا فتجاوز الله عنهم." حم، طب".
٣٩٧٩٥۔۔۔ اسی طرح ابورجاء العطاردی حضرت سمرہ (رض) سے روایت کرتے ہیں للہ میرے پاس رات دو شخص آئے مجھے اٹھا کر کہنے لگے : چلو میں چل پڑا ہمارا ایک لینے شخص پر گزر ہوا جس کے پاس ایک شخص چٹان لیے کھڑا ہے وہ اس کے سر کے لیے پتھر کو اٹھاکر گراتا ہے جس سے اس کا سر کچلے تو وہ پتھر ۔ (اسے لگ کر) لڑھک جاتا ہے وہ پتھر لینے جاتا ہے اتنے میں اس کا سردرست ہوجاتا ہے آکر پھر اسے کچلنا شروع کردیتا ہے جیسے پہلے کررہا تھا میں نے ان دونوں سے کہا : سبحان اللہ ! یہ کون ہے انھوں نے مجھ سے کہا : چلو چلو توہم چل پڑے ہمیں ایک شخص گدی کے بل لیٹا نظر آیا دوسرا شخص لوہے کا آنکڑہ لے کر اس کے پاس کھڑا ہے وہ آکر اس کا ایک جبڑا چرتا ہے اور گدی تک پہنچا دیتا ہے پھر دوسرا جبڑا چیرتا ہے دوسرے سے ابھی فارغ نہیں ہوتا کہ پہلا درست ہوجاتا ہے پھر وہ آکر پہلے کی طرح کرتا ہے میں نے کہا : سبحان اللہ ! یہ کون ہے ؟ انھوں نے مجھے کہا : چلوچلو ! ہم چل پڑے تو ایک تنور کی طرح بنی عمارت دکھائی دی ہم نے اس میں شورشرابا اور آوازیں سنیں ہم نے جھانک کر دیکھا تو اس میں ننگے مرد عورتیں ، ان کے نیچے سے آگ کی لپٹ آتی ہے جونہی لپٹ ان تک آتی وہ اوپر اٹھ جاتے میں نے ان دونوں سے کہا : سبحان اللہ ! یہ کون ہیں انھوں نے مجھ سے کہا : چلو چلو ! چلتے چلتے ہم ایک سرخ نہر پر آئے جو خون کی طرح تھی نہر میں ایک شخص تیر رہا ہے اور نہر کے کنارے ایک آدمی پتھر جمع کئے بیٹھا ہے جب یہ تیرنے والا اس کے پاس آتا ہے تو یہ اس کے منہ کو پتھروں سے بھر دیتا ہے تو وہ پھر سے تیرنے لگتا ہے واپس آتا ہے تو وہ پھر اسی طرح کرتا ہے میں نے ان دونوں سے کہا : یہ کون ہے ؟ ان دونوں نے مجھے کہا : چلو چلو ! چلتے چلتے ہم نے ایک بدصورت شخص دیکھا جیسا تمہیں کوئی بھدی صورت والا نظر آئے اس کے پاس آگ ہے وہ اسے جلا رہا ہے اور اس کے اردگرد بھاگ رہا ہے میں نے ان دونوں سے کہا یہ کون ہے انھوں نے مجھ سے کہا : چلو چلو ! چلتے چلتے ہم ایک سبز زار باغ ہیں جہاں ہر ایک بنا رکی کلی ہے باغ کے درمیان میں ایک لمباشخص کھڑا ایسا لگ رہا تھا کہ اس کا سر آسمان کو چھورہا ہے اس کے آس پاس بچے ہیں جیسے تم نے کہیں بہت زیادہ بچے دیکھے ہوں میں نے ان دونوں سے کہا : سبحان اللہ ! یہ کون ہیں ؟ ان دونوں نے مجھے کہا چلوچلو !
چلتے چلتے ہم ایک تنے کے پاس پہنچے میں نے اس سے برا اور پیار اتنا کہیں نہیں دیکھا انھوں نے مجھ سے کہا اس پر چڑھو، ہم اس پر چڑھے تو ہمیں ایک شہر نظر آیا جس کی ایک اینٹ سونے کی اور ایک چاندی کی ہے ہم شہر کے دروازے پر آئے دستک دی دروازہ کھل گیا ہم اندر داخل ہوئے تو ہمیں تم سے آدھے لوگ ملے جیسے کوئی خوبصورت لوگ تمہیں نظر آئیں اور آدھے ایسے بدصورت جو تم نے کبھی دیکھے ہوں ان دونوں نے ان سے کہا : چلو اس نہر میں کود پڑو ! ایک بڑے نزاروں ہے گویا اس کا پانی سفید ہی سفید ہے وہ گئے اور اس میں کود پڑے پھر وہ ہمارے پاس واپس آئے تو ان کی بری شکلیں بدل کر زیادہ خوبصورت ہوچکی تھیں ان دونوں نے مجھ سے کہا : یہ جنت عدن ہے اور وہ تمہارا مقام ہے میں نے ان دونوں سے کہا : اللہ تعالیٰ تمہیں برکت دے ! مجھے اس میں جانے دو ! وہ کہنے لگے : ابھی نہیں میں نے ان دونوں سے کہا : میں نے اس رات بڑی عجیب چیزیں دیکھیں یہ جو کچھ میں نے دیکھا کیا تھا ؟ وہ دونوں مجھ سے کہنے لگے : ہم آپ کو بتاتے ہیں پہلا شخص جو آپ نے دیکھا جس کا سر پتھر سے کچلا جاتا تھا جس نے قرآن مجید یاد کیا پھر اسے چھوڑ کر فرض نماز سے سویا رہتا اور جس شخص کے جبڑے چیرے جاتے تھے اور اس کی آنکھیں اور نتھنے گدی تک چرے جاتے تھے وہ ایسا شخص تھا جو گھر سے نکلتا تو ایسا جھوٹ بولتا جو آفاق و اطراف میں پہنچ جاتا
اور جو ننگے مرد اور عورتیں آپ نے تنور نامی عمارت میں دیکھیں وہ زانی مرد اور عورتیں تھیں اور جو شخص نہر میں تیر رہا تھا اور پتھر اس کے منہ میں ڈالے جاتے تھے وہ سود خور تھا اور وہ بدصورت شخص جس کے پاس آگ تھی وہ جہنم کا داروغہ مالک تھا اور جو شخص باغ میں تھا وہ ابراہیم (علیہ السلام) تھے اور جو بچے ان کے اردگرد تھے تو وہ ہر ایسا بہ تھا جس کی فطرت پر ولادت ہوئی لوگوں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! مشرکین کی اولاد ؟ آپ نے فرمایا : مشرکین کی اولاد بھی اور وہ لوگ جن کے آدھے خوبصورت اور آدھے بدصورت تھے تو وہ ایسی قوم تھی جنہوں نے نیک وبداعمال کئے اللہ تعالیٰ نے انھیں معاف کردیا۔ (مسند احمد طبرانی فی الکبیر)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔