HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

41990

41977- أيضا عن شيث بن ربعي عن علي قال: قدم على رسول الله صلى الله عليه وسلم سبي، فقال علي لفاطمة: ائتي رسول الله صلى الله عليه وسلم أباك فسليه خادما تنقى به العمل! فأتت حين أمست، فقال لها: "ما لك يا بنية؟ " قالت: جئت أسلم عليك - واستحيت أن تسأله شيئا، فلما رجعت قال لها علي: ما فعلت؟ قالت: لم أسأله واستحييت منه، فلما كان الثانية قال لها: ائتي أباك فسليه لنا خادما تتقي به العمل، فخرجت إليه، حتى إذا جاءته قال: "ما لك يا بنية"؟ قالت: لا شيء يا أبت! جئت أنظر كيف أمسيت - واستحيت أن تسأله شيئا، حتى إذا كان الثالثة قال لها: امشي! فخرجا جميعا حتى أتيا رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: "ما جاء بكما"؟ فقال له علي: يا رسول الله! شق علينا العمل فأردنا أن تعطينا خادما نتقي به العمل؛ فقال لهما رسول الله صلى الله عليه وسلم: "هل أدلكما على خير لكما من حمر النعم"؟ قال علي: نعم يا رسول الله! قال "تكبران وتسبحان وتحمدان مائة حين تريدان تنامان فتبيتان على ألف حسنة، ومثلها حين تصبحان فتقومان على ألف حسنة". قال علي: فما فاتتني حين سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا ليلة صفين فإني نسيتها حتى ذكرتها من آخر الليل."العدني وابن جرير، حل".
٤١٩٧٧۔۔۔ اسی طرح شیث بن ربعی حضرت علی (رض) سے روایت کرتے ہیں فرمایا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس کچھ قیدی آئے تو علی (رض) نے فاطمہ (رض) سے کہا : اپنے والد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جاکر خادم مانگوتا کہ تم اس کے ذریعہ سے کام کی مشقت سے بچ سکو تو وہ شام کے وقت آئیں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا : بیٹی کیا ضرورت ہے ؟ تو انھوں نے کہا : میں آپ کو سلام کرنے آئی تھی۔ اور شرم وحیا کی وجہ سے سوال نہیں کیا جب وہ واپس آئیں تو حضرت علی (رض) نے ان سے کہا : کیا ہوا ؟ انھوں نے کہا : میں نے حیا کی وجہ سے ان سے سوال نہیں کیا جب دوسرا دن ہوا تو پھر ان سے کہا : والد صاحب کے پاس جاؤ اور ان سے خادم مانگو تاکہ کام سے بچ سکوچنانچہ وہ پھر آپ کے پاس گئیں جب ان کے پاس پہنچیں تو آپ نے فرمایا : بیٹی ! کیا ضرورت ہے ؟ تو انھوں نے کہا : کوئی بات نہیں اباجان ! میں نے کہا دیکھوں آپ کیسے ہیں۔ اور حیا کی وجہ سے کچھ نہیں مانگا اور جب تیسرا دن ہوا تو انھوں نے ان سے کہا : چلو ! تو دونوں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا بات ہے ؟ تو حضرت علی (رض) نے کہا : یارسول اللہ ! ہم پر کام کی مشقت ہے ہم نے چاہا کہ آپ ہمیں کوئی خدمت گا رعطاکریں جس کی وجہ سے ہم کام سے بچ سکیں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا : کیا میں تمہیں سرخ اونٹنیوں سے بہتر چیز بتاؤں ؟ تو حضرت علی (رض) نے کہا : جی ہاں رسول اللہ ! آپ نے فرمایا : جب تم سونے لگوتو اللہ اکبر، سبحان اللہ، الحمدللہ سوبارکہہ لیا کرویوں تم ایک ہزار نیکیوں میں رات گزاروگے اسی طرح صبح کے وقت جب اٹھوگے تو ایک ہزار نیکیوں میں بیدار ہوگے تو حضرت علی (رض) نے کہا کہ جب سے میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ الفاظ سنے مجھ سے نہیں رہے صرف صفین کی رات کہ میں انھیں بھول گیا پھر رات کے آخری حصہ میں میں مجھے یاد آئے۔ العدنی وابن جریر، حلیۃ الاولیاء

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔