HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

42031

42018- قال البيهقي أخبرنا أبو نصر بن قتادة أخبرنا أبو عمرو ابن مطر أخبرنا جعفر بن محمد المستقاض الفريابي حدثني أبو وهب الوليد بن عبد الملك بن عبد الله الجهني عن عمه أبي مشجعة عن ربع عن ابن زمل الجهني قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا صلى الصبح قال وهو ثان رجله "سبحان الله وبحمده، وأستغفر الله، إن الله كان توابا" سبعين مرة، ثم يقول: "سبعين بسبعمائة، لا خير فيمن كانت ذنوبه في يوم واحد أكثر من سبعمائة"، ثم يستقبل الناس بوجهه وكانت تعجبه الرؤيا ثم يقول: "هل رأى أحد منكم شيئا"؟ قال ابن زمل: فقلت: أنا يا نبي الله! قال: "خيرا تلقاه، وشرا توقاه، وخير لنا وشر على أعدائنا، والحمد لله رب العالمين، اقصص"! فقلت: رأيت جميع الناس على طريق رحب سهل لاحب " والناس على الجادة منطلقين، فبينما هم كذلك أفضى " ذلك الطريق على مرج " بالماء، إذا هو تكلم أصغيتم له إكراما له، وإذا أمامكم رجل شيخ أشبه الناس بك خلقا ووجها كلكم تؤمونه - تريدونه - وإذا أمامه ناقة عجفاء شارف فإذا أنت يا رسول الله كأنك تتبعها.فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "أما ما رأيت من الطريق السهل الرحب اللاحب فذاك ما حملتكم عليه من الهدى وأنتم عليه، وأما المرج الذي رأيت فالدنيا وغضارة عيشها، مضيت أنا وأصحابي لم تتعلق منا، ولم نردها ولم تردنا؛ ثم جاءت الرعلة الثانية من بعدنا وهم أكثر منا أضعافا، فمنهم المرتع ومنهم الآخذ الضغث، ونجوا على ذلك؛ ثم جاء عظم الناس فمالوا على المرج يمينا وشمالا فإنا لله وإنا إليه راجعون! وأما أنت فمضيت على طريق صالحة فلم تزل عليها حتى تلقاني، وأما المنبر الذي رأيت فيه سبع درجات وأنا في أعلاها درجة الدنيا سبعة آلاف سنة وأنا في آخرها ألفا، وأما الرجل الذي رأيت على يميني الآدم السبل فذاك موسى، إذا تكلم يعلو الرجال بفضل كلام الله إياه، والذي رأيته عن يساري التار الربعة الكثير خيلان الوجه كأنما حمم شعره فذاك عيسى ابن مريم نكرمه لإكرام الله إياه، وأما الشيخ الذي رأيت أشبه الناس بي خلقا ووجها فذاك أبونا إبراهيم كلنا نؤمه ونقتدي به، وأما الناقة التي رأيت ورأيتني أتبعها فهي الساعة، علينا تقوم، لا نبي بعدي ولا أمة بعد أمتي".
٤٢٠١٨۔۔۔ بیہقی نے کہا ہمیں ابونصربن قتادۃ نے ان سے ابو عمروبن مطر نے ان سے جعفر بن محمد المستفاض فریابی نے کہا مجھ سے ابو وھب الولید بن عبدالملک بن عبداللہ الجہنی نے وہ اپنے چچا ابومشجعۃ سے وہ ربع سے وہ ابن زمل جہنی (رض) سے روایت کرتے ہیں فرمایا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فجر کی نماز پڑھ لیتے تو پاؤں موڑے ہوئے ہی فرماتے، سبحان اللہ و بحمد ہ واستغفر اللہ ان اللہ کان توابا، ستر بارفرماتے پھر فرماتے سترسات سو کے بدلہ اس شخص میں کوئی چیز نہیں جس کے ایک دن کے گناہ سات سو سے زیادہ ہوں پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرماتے آپ کو خواب پسند تھے کیا کسی نے کوئی خواب دیکھا ہے ؟ تو ابن زمل نے کہا : اللہ کے نبی ! میں نے آپ نے فرمایا : بھلائی تمہیں ملے اور برائی سے تم محفوظ رہو بھلائی ہمارے لیے اور برائی ہمارے دشمنوں پر اور تمام تعریفیں اللہ کے لیے بتاؤتو میں نے کہا : میں نے دیکھا کہ سب لوگ ایک لمبے کشادہ راستہ پر ہیں۔ لوگ شاہر اہ پر جارہے ہیں۔ چلتے چلتے یہ راستہ ایک چراگاہ تک پہنچ گیا میری آنکھوں نے اس جیسی سرسبز و شاداب چراگاہ نہیں دیکھی اس کا پانی گررہا ہے اس میں ہر قسم کی گھاس گویا میں پہلے نولہ میں تھا جو چراگاہ کی طرف لپکے انھوں نے اللہ اکبر کہا اور اپنے گھوڑے راستہ میں ڈال دیئے اور اس چراگاہ کے دائیں بائیں میں سے کچھ نقصان نہیں کیا گویا میں اب بھی انھیں چلتا دیکھ رہاہوں۔ پھر دوسرا گروہ آیا جو ان سے زیادہ تھے جب وہ چراگاہ کے کنارے پہنچے تو اللہ اکبر کہا اپنی سواریاں راستہ میں ڈال دیں تو کچھ کھانے لگے اور کچھ نے مٹھی بھرگی اس لے لی اور اسی رخ چلتے بنے پھر سب سے زیادہ لوگ آئے جب چراگاہ تک پہنچی تو نعرہ تکبیر بلند کرکے کہنے لگے : یہ پڑاؤ کی بہترین جگہ ہے میں دیکھ رہاہوں کہ وہ دائیں بائیں پھیل گئے میں نے جب یہ صورت حال دیکھی تو میں راہ پر چل پڑایہاں تک کہ چراگاہ کی انہتاتک پہنچ گیا وہاں میں نے یارسول اللہ ! آپ کو پایا آپ ایک منبر پر ہیں جس کی سات سیڑھیاں ہیں آپ سب سے اونچی سیڑھی پر تھے اور آپ کے دائیں جانب مونچھوں والا ایک شخص ہے جس کے نتھنے تنگ اور ناک اٹھی ہوئی ہے وہ جب بات کرتا ہے تو چھا جاتا ہے لمبائی میں مردوں سے بلند ہے اور آپ کے بائیں جانب میانہ قدبھرے بند والا سرخ رنگ اور زیادہ تلوں والا ایک شخص ہے گویا اس نے گرم پانی سے اپنے بال دھوئے ہیں جب وہ بولتا ہے تو آپ سب لوگ اس کی عزت و اکرام کی خاطر اس پر کان لگاتے ہو اور آپ کے سامنے ایک بوڑھاشخص ہے جو شکل وشباہت میں آپ کے مشابہ تھا آپ سب لوگ اس کی پیروی کرتے ہیں اور ان کے سامنے ایک عمررسیدہ کمزور اونٹنی ہے آپ گویا اس کی پیروی کررہے ہیں۔ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو تم نے کشادہ وسیع اور نہ ختم ہونے والا راستہ دیکھا ہے تو یہ وہ ہدایت ہے جس پر میں نے تمہیں برانگیختہ کیا اور تم اس پر ہو اور جو چراگاہ تم نے دیکھی تو وہ دنیا اور اس کی خوش عیشی ہے میں اور میرے صحابہ (رض) اس کے پاس گزرے اور وہ ہمارے ساتھ نہ چمٹی نہ ہم نے اس کا ارارہ کیا اور نہ اس نے ہمارا قصد کیا پھر دوسرا گروہ آیا جو ہمارے بعد تھا وہ مقدار میں ہم سے کئی گنازیادہ تھا ان میں سے کچھ اس چراگاہ سے کھانے لگے کچھ مٹھی بھرگھاس لے لی اور اس طرح اس سے گزرگئے پھر لوگوں کا بڑا ٹولہ آیا اور وہ چراگاہ کے دائیں بائیں پھیل گئے۔ ، فاناللہ وانا الیہ راجعون، تم تو صحیح راستہ پرچلتے رہوگے اور آخرکار مجھ سے آملو گے اور وہ جو سات سیڑھیوں والا تم نے دیکھا میں سب سے اوپر والے درجہ میں ہوں تو دنیا کے سات ہزارسال ہیں اور میں سب سے آخری ہزارویں سال میں ہوں اور جو شخص تم گندمی رنگ مونچھوں والا دیکھا وہ موسیٰ (علیہ السلام) تھے وہ اللہ تعالیٰ سے کلام کی وجہ سے جب لوگوں سے گفتگو کرتے تو ان پر غالب آجاتے اور جو میانہ قد بھرے بند چہرے پر زیادہ تلوں والا شخص تم نے میرے بائیں جانب دیکھا وہ عیسیٰ بن مریم علیہماالسلام تھے اللہ تعالیٰ نے ان کا اکرام کیا اس لیے ہم ان کی عزت و اکرام کررہے تھے۔ اور جو بوڑھے شخص تم نے شکل وشباہت میرے مشابہ دیکھے وہ ہمارے باپ ابراہیم (علیہ السلام) تھے ہم سب ان کی پیروی اوراقتداء کرتے ہیں۔ اور جو اونٹنی تم نے دیکھی کہ میں اس کا پیچھا کررہاہوں تو وہ قیامت ہے جو ہم پر قائم ہوگی میرے بعد کوئی نبی نہیں اور نہ میری امت کے بعد کوئی امت ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔