HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4363

4363- عن عبد الكريم أنه سئل عن أبوال الإبل؟ فقال حدثني سعيد بن جبير عن المحاربين، قال: "كان ناس أتوا رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالوا نبايعك على الإسلام، فبايعوه، وهم كذبة، وليس الإسلام يريدون ثم قالوا: إنا نجتوي المدينة، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: هذه اللقاح تغدو عليكم وتروح، من أبوالها وألبانها، فبينما هم كذلك إذ جاء الصريخ يصرخ إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالوا: قتلوا الراعي، وساقوا النعم، فأمر نبي الله صلى الله عليه وسلم، فنودي في الناس: أن يا خيل الله اركبي، فركبوا لا ينتظر فارس فارسا، وركب رسول الله صلى الله عليه وسلم على إثرهم، فلم يزالوا يطلبونهم حتى أدخلوهم مأمنهم، فرجع صحابة رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقد أسروا منهم فأتوا بهم النبي صلى الله عليه وسلم، فأنزل الله تعالى: {إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الْأَرْضِ فَسَاداً} الآية، قال: فكان نفيهم أن نفوهم حتى أدخلوهم مأمنهم وأرضهم ونفوهم من أرض المسلمين، وقتل نبي الله صلى الله عليه وسلم منهم، وصلب، وقطع، وسمل الأعين، قال: فما مثل نبي الله صلى الله عليه وسلم قبل ولا بعد، ونهى عن المثلة، وقال: لا تمثلوا بشيء، قال: وكان أنس بن مالك يقول نحو ذلك غير أنه قال: أحرقهم بالنار بعد ما قتلهم قال وبعضهم يقول: هم ناس من بني سليم، ومنهم من عرينة ناس من بجيلة. "ابن جرير"
4363: ۔۔ عبدالکریم (رح) سے اونٹوں کے ابوال (پیشاب) کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا : مجھے حضرت سعید بن جبیر (ابن عباس (رض) کے شاگرد) نے محاربین (ڈاکوؤں) کا قصہ سنا یا فرمایا کہ کچھ لوگ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر ہوئے اور بولے : ہم اسلام پر آپ کی بیعت کرنا چاہتے ہیں۔ چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیعت لے کر ان کو اسلام میں داخل کرایا۔ لیکن یہ لوگ جھوٹے تھے۔ اسلام لانا ان کا مقصد ہرگز نہ تھا۔ چنانچہ یہ بولے کہ ہم کو مدینے کی آب و ہوا موافق نہیں آئی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ اونٹنیاں (مدینے کے باہر) صبح شام تمہارے پاس آتی رہیں گی تم ان کے دودھ اور پیشاب پیو۔ (یہ ان کے علاج کے لیے تجویز فرمایا تھا)
لہذا وہ لوگ چلے گئے اور یونہی معاملہ چلتا رہا حتی کہ ایک دن ایک شخص چیختا پکارتا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور بولا ان لوگوں نے آپ کے چرواہے کو قتل کردیا ہے اور آپ کے اونٹوں کو بھگا کرلے گئے ہیں۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا تو لوگوں میں اعلان کردیا گیا اللہ کے شہ سوارو ! سوار ہوجاؤ۔ چنانچہ سب لوگ بغیر ایک دوسرے کا انتظار کیے سوار ہو کر ان کے تعاقب میں چل دوڑ گئے۔ پیچے پیچھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی چل دیے۔ صحابہ کرام (رض) ان ڈاکوؤں کی تلاش میں ان کے ٹھکانے تک پہنچ ہی گئے۔ چنانچہ صحابہ کرام (رض) ان ڈاکوؤں کو قید کرکے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں لائے۔ تب اللہ پاک نے مذکورہ حکم نازل فرمایا :
انما جزاء الذین یحاربون اللہ و رسولہ و یسعون فی الارض فسادا الخ۔ المائدہ : 33 ۔
ترجمہ بیت چکا۔
فرمایا : ان کی سزاؤں میں سے جلا وطنی کا حکم جو آیا اس کا مطلب ہے کہ مسلمانوں کی سرزمین سے نکال کر ان کے اپنے وطن میں چھوڑ دیا جائے۔
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (آیت نازل ہونے سے پہلے) ان کو یہ سزا دی تھی کہ ان کے ہاتھ پاؤں کٹوا دیے ، سولی دی اور آنکھوں میں گرم بگاڑنے سے منع فرما دیا۔
حضرت سعید (رح) فرماتے ہیں حضرت انس (رض) بھی یہ روایت اسی طرح بیان کرتے ہیں مگر وہ بھی فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو قتل کے بعد جلوا دیا تھا۔ اور بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ بنی سلیم کے لوگ تھے، کچھ قبیلہ عرینہ کے تھے اور کچھ بجیلہ کے تھے۔ (رواہ ابن جریر)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔