HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4392

4392- "ومن مسند عمر رضي الله عنه" عن عمر قال: "لما توفي عبد الله بن أبي دعي رسول الله صلى الله عليه وسلم للصلاة عليه، فقام إليه فلما وقف عليه يريد الصلاة تحولت حتى قمت في صدره، فقلت يا رسول الله أعلى عدو الله عبد الله بن أبي القائل يوم كذا كذا والقائل يوم كذا كذا، أعدد أيامه الخبيثة، ورسول الله صلى الله عليه وسلم يبتسم، حتى أكثرت عليه فقال: "أخر عني يا عمر، إني خيرت فاخترت، قيل لي {اسْتَغْفِرْ لَهُمْ أَوْ لا تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ إِنْ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ سَبْعِينَ مَرَّةً فَلَنْ يَغْفِرَ اللَّهُ لَهُمْ} فلو أعلم أني إن زدت على السبعين غفر له لزدت"، ثم صلى عليه ومشى معه فقام على قبره حتى فرغ منه، فعجبت لي ولجرأتي على رسول الله صلى الله عليه وسلم والله ورسوله أعلم فوالله ما كان إلا يسيرا حتى نزلت هاتان الآيتان: {وَلا تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِنْهُمْ مَاتَ أَبَداً وَلا تَقُمْ عَلَى قَبْرِهِ} فما صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم بعده على منافق ولا قام على قبره حتى قبضه الله عز وجل". "حم خ ت م وابن جرير وابن أبي حاتم حب وابن مردويه حل ق".
4392: ۔۔ (مسند عمر (رض)) حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : جب عبداللہ بن ابی کی وفات ہوئی رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس پر نماز جنازہ پڑھنے کے لیے بلایا گیا۔ چنانچہ آپ چلے گئے اور اس کے جنازے کے سامنے کھڑے ہوگئے۔ آپ نماز پڑھنے کا ارادہ کر ہی رہے تھے کہ میں نے اپنی جگہ سے ہٹ کر آپ کے سامنے جا کھڑا ہوا میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! آپ اللہ کے دشمن عبداللہ بن ابی پر نماز پڑھ رہے ہیں۔ جس نے فلاں دن یہ کہا فلاں یہ کہا اور میں اس کے خبیث ایام گنوانے لگا جبکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسکراتے رہے۔ حتی کہ میں نے (اس کی) بہت سی باتیں گنوا دیں۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے فرمایا : اے عمر مجھ سے ہٹ جاؤ، مجھے اختیار دیا گیا ہے۔ مجھے کہا گیا ہے :
استغفرلھم اولا تستغفر لھم ان تستغفرلھم سبعین مرۃ فلن یغفر اللہ لھم۔ التوبہ : 80 ۔
آپ ان کے لیے استغفار کریں یا نہ کریں، اگر آپ ان کے لیے ستر بار استغفار کریں گے تب بھی ہرگز اللہ ان کو معاف نہیں کرے گا۔
پھر آپ نے فرمایا : اگر مجھے علم ہوتا کہ اگر میں ستر سے زائد مرتبہ استغفار کروں تو اس کی مغفرت ہوجائے گی تو میں ضرور کرتا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی نماز جنازہ پڑھائی جنازے کے ساتھ چلے پھر اس کی قبر پر بھی کھڑے رہے حتی کہ اس کی تدفین سے فراغت ہوگئی۔
حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں مجھے حضور پر جرات کرنے پر بہت تعجب و افسوس ہوا کہ اللہ اور اس کا رسول زیادہ جانتے ہیں۔ (مجھے ایسا نہیں کرنا تھا) پھر کچھ ہی عرصہ گذرا تھا کہ یہ دو آیات نازل ہوئیں۔
منافق کی جنازہ پڑھنے سے ممانعت
و لا تصل علی احد منہم مات ابدا ولا تقم علی قبرہ۔
اور آپ ان میں سے کسی پر جو مرجائے کبھی نماز نہ پڑھیں اور نہ اس کی قبر پر کھڑے ہوں۔ پس اس کے بعد کبھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کسی منافق کی نماز نہیں پڑھی اور نہ کبھی کسی منافق کی قبر پر کھڑے ہوئے حتی کہ اللہ عزوجل نے آپ کی روح قبض کرلی۔ (مسند احمد، بخاری، ترمذی، مسلم، ابن جریر، ابن ابی حاتم، ابن حبان، ابن مردویہ، حلیۃ الاولیاء ، السنن للبیہقی)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔