HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

44250

44237- "أيضا" عن الحارث الأعور أن عليا سأل ابنه الحسن عن أشياء من المروءة، قال: يا بني! ما السداد؟ قال: يا أبت! دفع المنكر بالمعروف، قال: فما الشرف؟ قال: اصطناع العشيرة وحمل الجريرة، قال: فما المروءة؟ قال: العفاف وإصلاح المرء ماله، قال: فما الدقة؟ قال: النظر في اليسير ومنع الحقير، قال: فما اللؤم؟ قال: إحراز المرء نفسه وبذله عرسه، قال: فما السماحة؟ قال: البذل في العسر واليسر، قال: فما الشح؟ قال: أن ترى في يديك شرفا، وما أنفقته تلفا، قال: فما الإخاء؟ قال: الوفاء في الشدة والرخاء، قال: فما الجبن؟ قال: الجرأة على الصديق، والنكول على العدو، وقال: فما الغنيمة؟ قال: الرغبة في التقوى، والزهادة في الدنيا هي الغنيمة الباردة، قال: فما الحلم؟ قال: كظم الغيظ وملك النفس، قال: فما الغنى؟ قال: رضى النفس بما قسم الله لها وإن قل، فإنما الغنى غنى النفس، قال: فما الفقر؟ قال: شره النفس في كل شيء، قال: فما المنعة؟ قال: شدة البأس ومقارعة أشد الناس، قال: فما الذل، قال: الفزع عند المصدومة، قال: فما الجرأة؟ قال: مواقعة الأقران، قال: فما الكلفة؟ قال: كلامك فيما لا يعنيك، قال: فما المجد؟ قال: أن تعطي في الغرم، وأن تعفو عن الجرم، قال: فما العقل؟ قال: حفظ القلب كل ما استوعيته، قال: فما الخرق؟ قال: معاداتك لإمامك ورفعك عليه كلامك، قال: فما السناء؟ قال: إتيان الجميل، وترك القبيح، قال: فما الحزم؟ قال: طول الأناة والرفق بالولاة والاحتراس من الناس بسوء الظن هو الحزم، قال: فما الشرف؟ قال: موافقة الإخوان وحفظ الجيران، قال: فما السفه؟ قال: اتباع الدناءة ومصاحبة الغواة، قال: فما الغفلة؟ قال: تركك المسجد وطاعتك المفسد، قال: فما الحرمان؟ قال: تركك حظك وقد عرض عليك، قال: فما السيد؟ قال: السيد الأحمق في المال المتهاون في عرضه يشتم فلا يجيب المتحزن بأمور عشيرته هو السيد. قال: ثم قال علي: يا بني! سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: لا فقر أشد من الجهل، ولا مال أعود من العقل، ولا وحدة أوحش من العجب، ولا مظاهرة أوثق من المشاورة، ولا عقل كالتدبير، ولا حسب كحسن الخلق، ولا ورع كالكف، ولا عبادة كالتفكر، ولا إيمان كالحياء والصبر، وسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: آفة الحديث الكذب، آفة العلم النسيان، وآفة الحلم السفه، وآفة العبادة الفترة، وآفة الظرف الصلف، وآفة الشجاعة البغي، وآفة السماحة المن، وآفة الجمال الخيلاء، وآفة الحسب الفخر. وسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ينبغي للعاقل إذا كان عاقلا أن يكون له من النهار أربع ساعات: ساعة يناجي فيها ربه جل جلاله، وساعة يحاسب فيها نفسه، وساعة يأتي فيها أهل العلم الذين يبصرونه أمر دينه وينصحونه، وساعة يخلي فيها بين نفسه ولذتها من أمر الدنيا فيما يحل ويجمل، وينبغي أن لا يكون شاخصا إلا في ثلاث: مرمة لمعاش، أو خلوة لمعاد. أو لذة في غير محرم، وينبغي للعاقل أن يكون في شأنه، فيحفظ فرجه ولسانه ويعرف أهل زمانه، والعلم خليل الرجل. والعقل دليله، والحلم وزيره، والعمل قرينه، والصبر أمير جنوده، والرفق والده، واليسر أخوه، يا بني! لا تستخفن برجل تراه أبدا، إن كان أكبر منك فعد أنه أبوك وإن كان منك فهو أخوك، وإن كان أصغر منك فاحسب أنه ابنك. "الصابوني في المائتين، طب، كر".
44237 حارث اعور کی روایت ہے کہ حضرت علی (رض) نے اپنے بیٹے حضرت حسن (رض) سے مروت کی متعلق چند چیزوں کے بارے میں پوچھا چنانچہ آپ (رض) نے پوچھا : اے بیٹے : راست بازی کیا ہے حضرت حسن نے جواب دیا : اے ابا جان اچھائی سے برائی کو ختم کرنا راست بازی ہے فرمایا : شرف کیا ہے ؟ معاشرے پر احسان کرنا اور گناہ سے رک جانا فرمایا : مروت کیا ہے ؟ عرض کیا : آدمی اپنے معاملات کی اصلاح کرے اور پاکدامنی اختیار کرے ۔ فرمایا : عرض کیا : تھوڑے پر نظر رکھنا اور حضیر سے رک جانا فرمایا : ملامت کیا ہے عرض کیا : آدمی کا اپنے آپ کو محفوظ رکھنا فرمایا : سخاوت کیا ہے ؟ عرض کیا : تنگی اور کشائش میں خرچ کرنا فرمایا : بخل کیا ہے ؟ عرض کیا : یہ کہ تمہارے ہاتھ میں جو چیز ہوا سے بشرف نگاہ دیکھو اور جسے خرچ کردو اسے ضائع سمجھو فرمایا : بھائی بندی کیا ہے ؟ عرض کیا : تنگی اور کشادگی میں وفاداری فرمایا : حبن (سستی) کیا ہے عرض کیا : دوست پر جرات کرنا اور دشمن سے بھاگ جانا فرمایا غنیمت کیا ہے ؟ عرض کیا : تقویٰ میں رغبت کرنا اور دنیا سے بےرغبتی اختیار کرنا ٹھنڈی غنیمت ہے فرمایا : بردباری کیا ہے عرض کیا : غصہ کو پی جانا اور نفس پر قابو پانا۔ فرمایا : غنی کیا ہے ؟ عرض کیا : اللہ کی تقسیم پر راضی رہنا خواہ قسمت میں کم ہو یا زیادہ۔ اصل غنی تو غنائے نفس ہے فرمایا : فقر کیا ہے ؟ عرض کیا ! ہر چیز میں شدت کا حرص فرمایا : زور آوری کیا ہے ؟ عرض کیا : شدت کی جنگ اور سخت لوگوں کا مقابلہ : فرمایا : ذلت کیا ہے ؟ عرض کیا : صدمہ کے وقت آہ وبکا فرمایا : جرات کیا ہے ؟ فرمایا : ہم عمروں پر برس جانا۔ فرمایا : کلفت کیا ہے ؟ عرض یا : لا یعنی ۔ کلام کرنا فرمایا بزرگی کیا ہے ؟ عرض کیا یہ کہ زیادتی کے وقت تم عطا کرو اور جرم کو معاف کرو فرمایا ! عقل کیا ہے عرض کیا : دل کا ہر چیز کو محفوظ رکھنا۔ فرمایا : خرق کیا ہے ؟ عرض کیا : امام سے تمہاری دشمنی اور اس کے سامنے آواز بلند کرنا، فرمایا : سنار کیا ہے ؟ عرض کیا : اچھے کا مکرنا اور برے کام چھوڑ دینا۔ فرمایا : حزم کیا ہے ؟ عرض کیا : طویل بردباری والیوں کے ساتھ نرمی اور لوگوں کو سوء ظن سے بچانا حزم ہے۔ فرمایا : شرف کیا ہے عرض کیا : بھائیوں کی موفقت اور پڑوسیوں کی حفاظت فرمایا : سفہ (بےوقوفی ) کیا ہے عرض کیا : گھٹیاں امور کی اتباع اور گمراہوں کی مصاحبت ۔ فرمایا : غفلت کیا ہے ؟ عرض کیا : مسجد کو چھوڑ دینا اور فسادی کی اطاعت کرنا فرمایا : فرمان کیا ہے ؟ عرض کیا : تمہارا حصہ جو تمہیں پیش کردیا جائے اس سے تمہارا محروم ہوجانا ۔ فرمایا : سید کیا ہے (سردار) عرض کیا : بیوقوف سردار وہ ہے جو اپنی عزت کے معاملہ میں لاپرواہ ہو جسے گالی دی جائے اور وہ جواب نہ دے امور معاشرت میں پریشان حال ہو وہ بیوقوف سردار ہے۔ پھر حضرت علی (رض) نے فرمایا : اے بیٹے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ارشاد فرماتے سنا ہے کہ جہالت سے بڑا فقر کوئی نہیں عقلمندی سے بڑا مال کوئی نہیں عجب سے زیادہ وحشت زدہ کوئی تنہائی نہیں مشاورت سے مضبوط کوئی پشت پناہی نہیں حسن تدبیر کی طرح کوئی عقلمندی نہیں حسن اخلاق سے بڑھ کر کوئی خاندانی شرافت نہیں گناہوں سے بچے رہنے کی طرح کوئی تقویٰ نہیں فکر مندی کی طرح کوئی عبادت نہیں صبروحیاء کی طرح کوئی ایمان نہیں۔ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا ہے جھوٹ باتوں کی آفت ہے علم کی آفت نسیان ہے بےوقوفی حکم کی آفت ہے فترت عبادت کی آفت سے بیہودہ کوئی طبع ظرفی کی آفت ہے سرکشی شجاعت کی آفت سے احسان جتلانا سخاوت کی آفت ہے تکبر و غرور خوبصورتی کی آفت ہے فخر حسب ونسب کی آفت ہے۔ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا ہے کہ عقلمند کو چاہیے کہ وہ اپنے دن کے چار حصے کرلے ایک حصہ اپنے رب تعالیٰ سے مناجات کے لیے مقرر کردے ایک حصہ میں اپنے نفس کا محاسبہ کرے، ایک حصہ میں اہل علم کے پاس آئے جو اسے دینی بصیرت عطا کریں اور نصیحت کریں ایک حصہ دنیا کی حلال لذات سے لطف اندوز ہونے کے لیے مقرر کردے۔ عقلمند کو چاہے کہ وہ تین چیزوں کے لیے باہر نکلے تلاش معاش کے لیے خلوت معاد کے لیے ایسی لذت کے لیے جو حرام نہ ہو عقلمند کو چاہیے کہ وہ اپنی شان کو سمجھے اپنی شرمگاہ اور زبان کی حفاظت کرے اہل زمانہ کو پہچانتا ہو علم آدمی کا خلیل ہے عقل آدمی کی دلیل ہے علم اس کا وزیر ہے عمل آدمی کا ہمنوا ہے صبر آدمی کے لشکر کا امیر ہے نرمی آدمی کا والد ہے آسانی آدمی کا بھائی ہے۔
باپ ، بھائی، بیٹا
اے بیٹے : جس آدمی کو تم روز دیکھتے ہو اسے حقیر مت سمجھو اگر وہ تم سے بڑا ہو تو اسے اپنا باپ سمجھو اگر وہ تمہارا ہمعصر ہوا سے اپنا بھائی سمجھو اگر وہ عمر میں تم سے چھوٹا ہوا سے اپنا بیٹا سمجھو۔
رواہ الصابونی فی للئتین الطبرانی وابن عساکر

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔