HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

44251

44238- عن سليمان بن حبيب قال: دخلت في نفر على أبي أمامة فإذا شيخ قد رق وكبر، وإذا عقله ومنطقه أفضل مما يرى من منظره، فقال في أول ما حدثنا إن مجلسكم هذا من بلاغ الله إياكم، وحجته عليكم، فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم قد بلغ ما أرسل به، وأن أصحابه قد بلغوا ما سمعوا، فبلغوا ما تسمعون، ثلاثة كلهم ضامن على الله حتى يدخل الجنة أو يرجعه بما نال من أجر وغنيمة: فاصل فصل في سبيل الله فهو ضامن على الله حتى يدخله الجنة أو يرجعه بما نال من أجر وغنيمة، ورجل توضأ ثم غدا إلى المسجد فهو ضامن على الله حتى يدخله الجنة أو يرجعه بما نال من أجر وغنيمة، ورجل دخل بيته بسلام، ثم قال: إن في جهنم جسرا له سبع قناطر، على أوسطهن القضاء فيجاء بالعبد حتى إذا انتهى إلى القنطرة الوسطى قيل: ماذا عليك من الدين؟ فيحسبه ثم تلا هذه الآية: {وَلا يَكْتُمُونَ اللَّهَ حَدِيثاً} فيقول: يا رب! على كذا وكذا، فيقول: اقض دينك، فيقول: ما لي شيء، ما أدري ما أقضي به! فيقال: خذوا من حسناته، فما زال يؤخذ من حسناته حتى ما يبقى له من حسنة، فإذا فنيت حسناته فيقال: خذوا من سيئات من يطلبه، فركبوا عليه، قال: فلقد بلغني أن رجالا يجيئون بأمثال الجبال من الحسنات، فلا يزال يؤخذ لمن يطلبهم حتى ما يبقى لهم حسنة، ثم يركب عليهم سيئات من يطلبهم حتى يرد عليهم أمثال الجبال، ثم قال: إياكم والكذب! فإن الكذب يهدي إلى الفجور والفجور يهدي إلى النار، وعليكم بالصدق! فإن الصدق يهدي إلى البر والبر يهدي إلى الجنة، ثم قال: أيها الناس! لأنتم أضل من أهل الجاهلية، إن الله تعالى قد جعل لأحدكم الدينار ينفقه في سبيل الله بسبعمائة دينار، والدرهم بسبعمائة درهم، ثم إنكم صارون 1 تمسكون، أما والله! لقد فتحت الفتوح بسيوف، ما حليتها الذهب والفضة ولكن حليتها العلابي 2 والآنك 3 والحديد. "كر".
44238 سلیمان بن حبیب کہتے ہیں ایک جماعت کے ساتھ حضرت ابوامامہ (رض) کے پاس داخل ہوا کیا دیکھتا ہوں کہ وہ بوڑھے ہوچکے ہیں کمر جھک چکی ہے۔ بایں ہمہ ان کی عقل ان کی بول چال ان کی جسمانی حالت سے کہیں افضل واعلیٰ پائی گئی انھوں نے پہلی بات جو ہم سے کی وہ یہ تھی کہ تمہاری یہ مجلس تم تک اللہ کے پیغام کو پہنچانے کی ہے بلاشبہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دی ہوئی تعلیمات کی تبلیغ کردی ہے ان کے صحابہ (رض) بھی جو کچھ سنا ہے وہ پہنچادیا ہے لہٰذا جو کچھ تم سنواسے دوسروں تک پہنچاؤ تین آدمی اللہ تعالیٰ کی ضمانت پر رہتے ہیں۔ حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ انھیں جنت میں داخل کردیتا ہے یا اجر وثواب اور غنیمت سے واپس لوٹاتا ہے ایک وہ شخص جو فی سبیل اللہ فیصلے کرتا ہو، وہ اللہ تعالیٰ کی ضمانت پر ہوتا ہے یا تو اللہ اسے جنت میں داخل کرلیتا ہے یا اجر وثواب عطا کرکے اسے واپس کرلیتا ہے دوسرا وہ شخص جو وضو کرتا ہے اور مسجد کی طرف چل پڑتا ہے وہ بھی اللہ تعالیٰ کی ضمانت پر ہوتا ہے حتیٰ کہ اللہ اسے جنت میں داخل کردے یا اپنا اجر وثواب لے کر واپس لوٹ آئے تیسرا وہ شخص جو سلام کر کے اپنے گھر میں داخل ہوتا ہو پھر حضرت امام (رض) نے فرمایا : بلاشبہ جہنم میں ایک پل ہے پھر اس کے سات حصے ہیں۔ درمیانی حصہ پر قاضی ہوں گے کے ایک آدمی لایا جائے گا جب وہ درمیانی حصے پر پہنچے گا اس سے کہا جائے گا تمہارے اوپر کیا قرض ہے اس سے حساب لیا جائے گا : پھر آپ (رض) یہ آیت تلاوت کی۔ ولا تکتمون اللہ حدیثاً ۔ کوئی بات اللہ تعالیٰ سے مت چھپاؤ وہ بندہ کہے گا : اے میرے رب مجھ پر فلاں فلاں کا قرض ہے حکم ہوگا اپنا قرض ادا کرو بندہ کہے گا : میرے پاس کچھ نہیں اور نہ ہی مجھے معلوم ہے ہک میں کیسے ادا کروں حکم ہوگا اس کی نیکیوں میں سے لے لو پھر مسلسل اس کی نیکیاں لی جائیں گی حتیٰ کہ اس کے پاس ایک نیکی بھی باقی نہیں بچے گی جس اس کی نیکیاں ختم ہوجائیں گی اور پھر قرض کے مطالبہ کرنے والوں سے کہا جائے گا کہ تم اپنی برائیاں اس پر لادو۔ چنانچہ قرض دیندگان کی برائیاں اس پر لادی جائیں گی۔ ابو امامہ (رض) نے فرمایا : مجھے خبر پہنچی ہے کہ لوگ پہاڑوں کے برابر نیکیاں لے کر حاضر ہوں گے لیکن قرض خواہان برابر مطالبہ کرکے ان کی نیکیاں لوٹ لیں گے ان کے پاس ایک بھی باقی نہیں رہئے گی پھر مقروضین پر قرض خواہوں کی برائیاں لادی جائیں گی حتیٰ کہ ان کے پاس پہاڑوں کے برابر برائیاں ہوں گی۔ آپ (رض) نے پھر فرمایا : جھوٹ سے بچو چونکہ جھوٹ فجور کی طرف لے جاتا ہے اور فجور دوزخ کی طرف لے جاتا ہے سچ کو اپنے اوپر لازمی کرلو چونکہ سچ نیکی کی طرف لے جاتا ہے اور نیکی جنت کی طرف لے جاتی ہے۔ پھر فرمایا : اے لوگو ! تم اہل جاہلیت سے زیادہ گمراہ ہو اللہ تعالیٰ نے تمہیں یہ مقام دیا ہے کہ اللہ کی راہ میں ایک دینار خرچ کرو گے وہ سات سو دیناروں کے برابر ہوگا۔ اور درہم سات سو درہموں کے برابر ہے پھر تم درہم دینار کو جمع کرتے ہو اور روکتے رہتے ہو۔ بخدا ! تلواروں سے تمہیں فتوحات نصیب ہوئی ہیں ان تلواروں کا زیور سونا چاندی نہیں ہوتا تھا بلکہ لٹکانے والی لکڑی تانبا اور لوہا ہوتا تھا۔ رواہ ابن عساکر

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔