HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

44252

44239- "مسند زيد بن ثابت" عن عبد الله بن دينار البهراني قال: كتب زيد بن ثابت إلى أبي بن كعب: أما بعد! فإن الله قد جعل اللسان ترجمانا للقلب، وجعل القلب وعاء وراعيا، ينقاد له اللسان لما أهداه له القلب، فإذا كان القلب على طوق اللسان جاء الكلام وائتلف القول واعتدل، ولم تكن للسان عترة ولا زلة، ولا حلم لمن لم يكن قلبه من بين يدي لسانه. فإذا ترك الرجل كلامه بلسانه، وخالفه على ذلك قلبه جدع بذلك أنفه، وإذا وزن الرجل كلامه بفعله صدق ذلك مواقع حديثه، يذكر هل وجدت بخيلا إلا هو يجود بالقول ويمن بالفعل، وذلك لأن لسانه بين يدي قلبه، يذكر هل تجد عند أحد شرفا أو مروءة إذا لم يحفظ ما قال، ثم يتبعه ويقول ما قال وهو يعلم أنه حق عليه واجب حين يتكلم به لا يكون بصيرا بعيوب الناس، فإن الذي يبصر عيوب الناس ويهون عليه عيبه كمن يتكلف ما لا يؤمر به - والسلام. "كر".
44239” مسند زید بن ثابت “ عبداللہ بن دینار بہرانی کی روایت ہے کہ حضرت زید بن ثابت (رض) نے حضرت ابی بن کعب (رض) کو خط لکھا جس کا مضمون مندرجہ ذیل ہے۔ امابعد ! بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے زبان کو دل کا ترجمان بنایا ہے جبکہ دل کو برتن اور نگہبان بنایا ہے، زبان دل کے تابع ہے زبان کو جو حکم دل دیتا ہے وہی کچھ بولتی ہے لیکن جب دل زبان کا طوق بن جاتا ہے اور ۔ کلام آتا ہے تو بات میں اتفاق اور اعتدال ہوتا ہے۔ اور زبان کے لیے غلطی اور پھسلن نہیں ہوتی، اس شخص میں بردباری نہیں رہتی جس کا دل اس کی زبان کے سامنے نہیں ہوتا۔ چنانچہ جب آدمی ۔ کلام اپنی زبان سے چھوڑ دیتا ہے اور اس کا دل اس کی مخالفت بھی کرتا ہے اس کی ناک کاٹ دی جاتی ہے۔ آدمی جب اپنے ۔ کلام کا وزن اپنے فعل سے کرتا ہے تو اس امر کی تصدیق بات کے مختلف مواقع کردیتے ہیں۔ کیا تم نے کسی بخیل کو پایا ہے جو بات کا سخی ہو اور فعل کا احسان کرتا ہو ؟ یہ اس لیے کہ اس کی زبان اس کے دل کے سامنے ہوتی ہے کیا تم کسی ایک آدمی کے پاس شرافت اور مروت پاتے ہو جب وہ اپنے قول کو محفوظ نہ رکھتا ہو۔ پھر وہ اتباع کرتا ہے اور جو بات کہہ دی وہ کہتا رہتا ہے حالانکہ وہ جانتا ہے کہ یہ حق ہے اور اس پر واجب ہے جب اس نے اس کا۔ کلام کیا حالانکہ وہ لوگوں کے عیوب سے واقف نہیں ہوتا بلاشبہ جو شخص لوگوں کے عیوب پر نظر رکھتا ہے اور اپنے عیب کی طرف مطلق توجہ نہیں دیتا وہ ایسا ہی ہے جیسے کہ کوئی شخص ایسے کام میں مشغول ہو جس کا اسے حکم نہیں دیا گیا والسلام۔ رواہ ابن عساکر

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔