HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4504

4504- عن علي قال "سألت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الآية: {يَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِينَ إِلَى الرَّحْمَنِ وَفْداً} قلت يا رسول الله: هل الوفد إلا الركب؟ قال النبي صلى الله عليه وسلم: "والذي نفسي بيده إنهم إذا خرجوا من قبورهم استقبلوا بنوق بيض، لها أجنحة وعليها رحال الذهب، شرك نعالهم نور يتلألأ، كل خطوة منها، مثل مد البصر، وينتهون إلى باب الجنة، فإذا حلقة من ياقوتة حمراء على صفائح الذهب، وإذا شجرة على باب الجنة، ينبع من أصلها عينان، فاذا شربوا من إحدى العينين فيغسل ما في بطونهم من دنس، ويغتسلون من الأخرى، فلا تشعث أشعارهم، ولا أبشارهم بعدها أبدا، فيضربون الحلقة على الصفحة، فلو سمعت طنين الحلقة يا علي، فيبلغ كل حوراء أن زوجها قد أقبل فتستخفها العجلة، فتبعث قيمها فيفتح له الباب، فإذا رآه خر له ساجدا فيقول له: ارفع رأسك، إنما أنا قيمك، وكلت بأمرك، فيتبعه ويقفو فتستخف الحوراء العجلة، فتخرج من خيام الدر والياقوت حتى تعتنقه، ثم قال: تقول أنت حبي وأنا حبك، وأنا الراضية فلا أسخط أبدا، وأنا الناعمة فلا أبأس أبدا، وأنا الخالدة فلا أموت أبدا، وأنا المقيمة فلا أظعن أبدا، فيدخل بيتا من أساسه إلى سقفه مائة ألف ذراع، بني على جندل اللؤلؤ والياقوت، طرائق حمر، وطرائق خضر، وطرائق صفر، ما فيها طريقة تشاكل صاحبتها، وفي البيت سبعون سريرا على كل سرير سبعون فراشا، عليها سبعون زوجة، على كل زوجة سبعون حلة، يرى مخ ساقها من وراء الحلل، يقضي جماعهن في مقدار ليلة من لياليكم هذه، تجري من تحتهم الأنهار، أنهار مطردة، أنهار من ماء غير آسن، صاف ليس فيه كدر، وأنهار من لبن لم يتغير طعمه ولم يخرج من ضروع الماشية، وأنهار من خمر لذة للشاربين، لم تعصرها الرجال بأقدامها، وأنهار من عسل مصفى، لم يخرج من بطون النحل فتستحلي الثمار فإن شاء أكل قائما، وإن شاء قاعدا، وإن شاء متكئا، فيشتهي الطعام فيأتيه طير بيض، فترفع أجنحتها، فيأكل من جنوبها أي لون شاء، ثم تطير فتذهب، فيدخل الملك فيقول: {سَلامٌ عَلَيْكُمُ} {تِلْكُمُ الْجَنَّةُ أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ} . "ابن أبي الدنيا في صفة الجنة وابن أبي حاتم عق". وقال غير محفوظ".
4504: ۔۔ حضرت علی (رض) سے مروی ہے کہ میں نے رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس آیت کے بارے میں سوال کیا :
یوم نحشر المتقین الی الرحمن وفدا۔ مریم :75 ۔
جس روز ہم پرہیزگاروں کو رحمن کے سامنے (بطور) مہمان جمع کریں گے۔
میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! وفد تو وہ ہوتا ہے جو سوار ہو کر آتا ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے جب وہ اپنی قبروں سے اٹھیں گے تو ان کے پاس ایک سفید اونٹنی لائی جائے گی۔ اس کے پر ہوں گے اور وہ اس پر سونے کے کجاوے لگے ہوں گے حتی کہ وہ جنت کے دروازے پر پہنچ جائیں گے۔ دیکھیں گے کہ سونے کے کو اڑوں پر سرخ یاقوت کا حلقہ ہے اور جنت کے دروازے پر ایک درخت ہے اس کی جڑ سے دو چشمے پھوٹ رہے ہیں۔ جب ایک چشمے سے پانی پیتا ہے تو ان کے پیٹ کی تمام گندگی دھل جاتی ہے اور دوسرے چشمے میں غسل کرتے ہیں تو کبھی بھی ان کے بال پراگندہ ہوں گے اور نہ ان کی کھال آلودہ ہوگی۔ پھر وہ کواڑ پر لگے حلقے تو کھٹکھٹاتے ہیں۔ اے علی ! تم اس حلقہ سے نکلنے والی آواز لو (و کیا ہی دلکش آواز ہوتی ہے جس کو سن کر) تمام حوریں متوجہ ہوجاتی ہیں کہ ان کا شوہر آگیا ہے اور جلدی جلدی وہ تیار ہوتی ہیں پھر دربان کو دروازہ کھولنے بھیجتی ہیں۔ جنتی دربان کو دیکھتا ہے تو (اس کو خدا سمجھ کر) سجدے میں پڑجاتا ہے۔ دربان اس کو کہتا ہے۔ اپنا سر اٹھاؤ میں تو ایک آپ کا دربان ہوں جو آپ کی خدمت کے لیے مقرر ہوا ہوں۔ چنانچہ دربان اس کے پیچھے پیچھے چل دیتا ہے۔ حوروں کو جلد بازی کی وجہ سے خفت اور پشیمانی ہوتی ہے۔ پھر وہ اپنے یاقوت اور موتیوں کے خیموں میں سے نکلتی ہیں اور اس کے گلے سے لپٹ جاتی ہیں۔ اور ہر ایک کہتی ہے میں تیری محبت ہوں اور تو میری محبت۔ میں تجھ سے خوش ہوں کبھی ناراض نہ ہوں گی۔ میں ہمیشہ ترو تازہ رہوں گی کبھی میری جوانی نہ ڈھلے گی۔ میں ہمیشہ زندہ رہوں گی کبھی نہ مروں گی۔ ہمیشہ تمہارے پاس رہوں گی کبھی جدا نہ ہوں گی۔ پھر جنتی اپنے کمرے میں داخل ہوگا جس کی بنیاد سے چھت تک سو ہاتھ کا فاصلہ ہوگا۔ لولو اور یاقوت پر اس کی بنیاد قائم ہوگی۔ گھر میں کوئی راستہ سرخ ہوگا کوئی سبز اور کوئی زرد کوئی راستہ دوسرے راستے جیسا نہ ہوگا۔ کمرے میں ستر مسہری ہوں گی ۔ ہر مسہری پر ستر بستر ہوں گے جن پر ستر حوریں (جلوہ آراء ) ہوں گی۔ حوروں پر ستر جوڑے ہوں گے تمام جوڑوں کے پاس سے بھی اس کی پنڈلی کا گودا نظر آے گا۔ تمہاری ان راتوں میں سے ایک رات جتنے وقت ان سے جماع پورا ہوگا۔ نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی، ایک دوسری کے پیچھے بہہ رہی ہوں گی، ان میں نہ خراب ہونے والا صاف شفاف بغیر گدلے پن کے پانی ہوگا، کچھ نہریں دودھ کی ہوں گی جن کا ذائقہ کبھی خراب نہ ہو جو جانوروں کے تھنوں سے نہ نکلا ہوگا۔ کچھ نہریں شراب کی ہوں گی، پینے والوں کے لیے لذت سے بھرپور ، جن کو لوگوں نے پیروں کے ساتھ نہ نچوڑا ہوگا۔ کچھ نہریں خالص شہد کی ہوں گی جو وہ شہد کی مکھیوں کے پیٹ سے نہ نکلا ہوگا جو پھلوں سے میٹھا ہو۔ پھر جنتی چاہے تو کھڑے ہو کر کھائے چاہے تو بیٹھ کر کھائے اور چاہے تو تکیہ لگا کر کھائے۔ کھانے کو دل چاہے گا تو سفید پرندہ جنتی کے پاس آئے گا وہ اپنے پروں کو اٹھائے گا۔ جنتی اس کے پہلو سے کئی طرح کے گوشت کھائے گا۔ پھر پرندہ اڑ جائے گا۔ فرشتہ ان کے پاس آئے گا اور کہے گا :
سلام علیکم تلکم الجنۃ التی اور ثتمہوھا بما کنتم تعملون۔
تم پر سلام ہو یہ جنت جس کا تم کو وارث بنایا گیا ہے اس کے صلہ میں جو تم عمل کرتے تھے۔ (ابن ابی الدنیا فی صفۃ الجنۃ، ابن ابی حاتم، الضعفاء للعقیلی)
کلام : ۔ امام عقیلی رحمۃ اللہ فرماتے ہیں۔ یہ حدیث محفوظ نہیں ہے۔ کنز ج 2 ص 462 ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔