HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

45863

45851- عن ابن جريج عن رجل عن ابن شهاب قال: أسلمت زينب بنت النبي صلى الله عليه وسلم وهاجرت بعد النبي صلى الله عليه وسلم في الهجرة الأولى وزوجها أبو العاص بن الربيع بن عبد العزى بمكة مشرك، ثم شهد أبو العاص بدرا مشركا فأسر فافتدى وكان موسرا، ثم شهد أحدا أيضا مشركا، فرجع عن أحد إلى مكة، ثم مكث بمكة ما شاء الله، ثم خرج إلى الشام تاجرا فأسره بطريق الشام نفر من الأنصار، فدخلت زينب على النبي صلى الله عليه وسلم فقالت: إن المسلمين يجبر عليهم أدناهم! قال: وما ذاك يا زينب! قالت: أجرت أبا العاص، قال: قد أجزت جوارك، ثم لم يجز جوار امرأة بعدها، ثم أسلم فكانا على نكاحهما، وكان عمر خطبها إلى النبي صلى الله عليه وسلم بين ظهراني ذلك، فذكر ذلك النبي صلى الله عليه وسلم لها، فقالت: أبو العاص يا رسول الله حيث قد علمت وقد كان نعم الصهر! فإن رأيت أن تنتظره! فسكت رسول الله صلى الله عليه وسلم عند ذلك؛ قال: وأسلم أبو سفيان بن حرب وحكيم بن حزام بمر الظهران، ثم قدموا على نسائهم مشركات فأسلمن، فحبسوا على نكاحهم وكانت امرأة مخرمة شفاء ابنة عوف أخت عبد الرحمن بن عوف، وامرأة حكيم زينب بنت العوام، وامرأة أبي سفيان هند ابنة عتبة ابن ربيعة، وكان عند صفوان بن أمية مع عاتكة ابنة الوليد آمنة ابنة أبي سفيان فأسلمت أيضا مع عاتكة ابنة الوليد آمنة ابنة أبي سفيان بعد الفتح، ثم أسلم صفوان بعد فأقام عليهما.
45851 ابن جریج ایک شخص سے روایت نقل کرتے ہیں کہ ابن شہاب کہتے ہیں ! نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیٹی زینب (رض) اسلام لاچکی تھیں اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد پہلی ہجرت میں مدینہ پہنچی تھیں جب کہ ان کے شوہر ابوعاص بن ربیع بن عبدالعزی مشرک تھے اور مکہ ہی میں مقیم تھے۔ پھر ابوالعاص مشرک ہی جنگ بدر میں مشرکین کے ساتھ شریک ہوئے بدر میں مسلمانوں نے انھیں قیدی بنالیا تھا، مالدار تھے اس لیے فدیہ دے کررہا ہوگئے تھے پھر احد میں مشرک ہی شریک ہوئے احد سے مکہ واپس لوٹے پھر کچھ عرصہ ہی میں ٹھہرے رہے۔ پھر تجارت کے لیے شام کا سفر کیا اور راستے میں انصار کی ایک جماعت نے انھیں گرفتار کرلیا۔ زینب (رض) (ان کی گرفتاری کی خبر پہنچی تو وہ ) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا : مسلمان مشرکین پر زیادتی کررہے ہیں : ارشاد فرمایا : اے زینب کیا معاملہ ہے ؟ عرض کیا : میں نے ابوالعاص کو پناہ دے دی ہے۔ فرمایا : میں نے تمہاری پناہ کی اجازت دے دی پھر اس کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کسی عورت کی پناہ کی اجازت نہیں دی۔ چنانچہ ابوالعاص پھر اسلام لے آئے اور اپنے سابق نکاح پر ہی قائم رہے۔ اسی دوران حضرت عمر (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو زینب (رض) کے لیے پیغام نکاح بھیجتے تھے اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زینب (رض) سے اس کا تذکرہ بھی کیا تھا۔ زینب (رض) نے جواب دیا تھا کہ یارسول اللہ ! جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ابوالعاص آپ کیا چھے داماد ہیں، اگر آپ بہتر سمجھیں تو ان کا انتظار کریں۔ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس موقع پر خاموش رہے تھے ابن شہاب کہتے ہیں : ابوسفیان بن حرب اور حکیم بن حزام مرالظہران کے مقام پر اسلام لائے تھے پھر یہ حضرات اپنی مشرکہ بیویوں کے پاس تھے پھر انھوں نے بھی اسلام قبول کرلیا تھا وہ اپنے سابق نکاح پر ہی قائم رہے تھے۔ چنانچہ مخرمہ کی بیوی شفاء بنت عوف تھیں جو کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) کی بہن تھیں حکیم بن حزام (رض) کی بیوی زینب بنت عوام تھیں، ابوسفیان کی بیوی ھند بنت عتبہ بن ربیعہ تھیں صفوان بن امیہ کے نکاح میں دو عورتیں تھیں عاتکہ بنت ولید اور آمنہ بنت ابی سفیان چنانچہ عاتکہ کے ساتھ آمنہ بنت ابی سفیان بھی فتح مکہ کے بعد اسلام لے آئی تھیں ان کے بعد پھر صفوان (رض) نے اسلام قبول کیا تھا اور وہ دونوں بیویوں کے نکاح پر قائم رہے تھے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔