HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

46330

46318- عن عائشة قالت: بينا أنا ألعب في ظهيرة في ظل جدار وأنا جارية جاء رسول الله صلى الله عليه وسلم فاشتددت إلى أبي فقلت: هذا عمي قد جاء! فخرج إليه فرحب برسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: يا أبا بكر! ألم ترني كنت استأذن الله في الخروج؟ قال أجل، قال: فقد أذن لي، قال: أبو بكر: الصحابة! قال الصحابة، قال أبو بكر: إن عندي راحلتين قد علفتهما من ستة أشهر لهذا فخذ أحدهما، فقال: بل أشتريها، فاشتراها منه، فخرجا، فكانا في الغار، وكان عامر بن فهيرة مولى أبي بكر يرعى غنما لأبي بكر، فكان يأتيهما إذا أمسيا باللبن واللحم، وكان عبد الله بن أبي بكر يسمى إليهما فيأتيهما بما يكون بمكة من خبرهم، ثم يرجع فيصبح بمكة، فلا يرون إلا أنه بات معهم، فكان ذلك حتى سار رسول الله صلى الله عليه وسلم، فخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم على راحلته وعامر بن فهيرة يمشي مع أبي بكر مرة وربما أردفه، وكانت أسماء تقول: لما صنعت لرسول الله صلى الله عليه وسلم وأبي سفرتهما وجد أبو قحافة ريح الخبز فقال: ما هذا؟ لأي شيء هذا؟ فقلت: لا شيء، هذا خبز عملناه نأكله، ثم إني لم أجد حبلا للسفرة، فنزعت حبل منطقي وربطت السفرة، فلذلك سميت ذات النطاقين، فلما خرج أبو بكر جعل أبو قحافة يلتمسه ويقول: أقد فعلها! خرج وترك عياله علي! ولعله قد ذهب بماله! وكان قد عمى، فقلت: لا، فأخذت بيده فذهبت به إلى جلد فيه أقط فمسه، فقلت: هذا ماله. "البغوي، قال ابن كثير: حسن الإسناد".
46318 حضرت عائشہ (رض) کی روایت ہے کہ ایک دن میں دوپہر کے وقت دیوار کے سائے تلے کھیل رہی تھی میں ابھی چھوٹی لڑکی تھی۔ اتنے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے میں بھاگ کر اپنے والد صاحب کے پاس گئی اور کہا : یہ میرے چچا ہیں جو آچکے ہیں۔ میرے والد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف نکلے اور خوش آمدید کہا، آپ نے فرمایا : اے ابوبکر ! کیا مجھے خبر نہیں دو گے کہ میں اللہ تعالیٰ سے یہاں سے نکل جانے کی اجازت طلب کرتا رہا ہوں ؟ عرض کیا : جی ہاں۔ آپ نے فرمایا : لو مجھے اجازت مل گئی ہے حضرت ابوبکر نے کہا : آہا پھر تو مزیدار صحبت ہوگی۔ میرے پاس دو اونٹنیاں ہیں جنہیں میں چھ ماہ سے چارا کھلاتا رہا ہوں ایک آپ لے لیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بلکہ میں خریدوں گا چنانچہ آپ نے اونٹنی خریدی اور پھر دونوں گھر سے نکل گئے دونوں حضرات نے غار میں پڑاؤ کیا جب کہ عامر بن فھیرہ مولائے ابی بکر بکریاں چرایا کرتا تھا شام کے وقت وہ ان کے پاس دودھ اور گوشت لے کر حاضر ہوجاتا جب کہ عبداللہ بن ابی بکر بھی مکہ والوں کی خبریں لے کر ان کے پاس جاتے رہتے پھر واپس لوٹ آتے اور صبح کو مکہ سے اٹھتے، لوگ یہی سمجھتے کہ عبداللہ نے یہیں رات گزاری ہے۔ یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہا حتیٰ کہ رسول اللہ وہاں سے کوچ کر گئے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی اونٹنی پر سوار رہتے جب کہ عامر بن فہیرہ ابوبکر (رض) کے ساتھ چلتے اور کبھی ابوبکر انھیں اپنے پاس بٹھالیتے حضرت اسمائ (رض) کہا کرتی تھیں جب میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور ابوبکر (رض) کے لیے زادراہ تیار کرتی تو ابو قحافہ روٹی پکنے کی بوسونگھتے، پوچھتے یہ کیسی بو ہے میں کہہ دیتی۔ کچھ نہیں : میں روٹی پکارہی ہوں تاکہ اسے ہم کھائیں۔ پھر میں نے زادراہ باندھنے کے لیے کوئی رسی نہ پائی میں نے اپنے کمربند کی رسی کھولی اور اس سے زادراہ باندھا (اسی وجہ سے حضرت سمائ (رض) کو ذات النطا قین کا لقب دیا گیا ہے) چنانچہ جب ابوبکر جاچکے تو ابوقحافہ نے انھیں تلاش کرنا شروع کردیا اور کہتے ابوبکر چلا گیا اور اپنے عیال کا بوجھ مجھ پر ڈالتا گیا۔ شاید مال بھی اپنے ساتھ لیتا چلا گیا ہے ابوقحافہ نابینا ہوچکے تھے میں نے کہا : ایسا نہیں، میں نے ابوقحافہ کا ہاتھ پکڑا اور ایک تھلے کے اس لے گئے جس میں پنیر کے کچھ ٹکڑے تھے ابوقحافہ نے اس پر ہاتھ پھیرا اور میں نے کہا : یہ رہا ابوبکر کا مال۔ رواہ البغوی وقال ابن کثیر حسن الاسناد

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔