HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4816

4816- عن أبي إدريس الخولاني أن أبا الدرداء ركب إلى المدينة في نفر من أهل دمشق، ومعهم المصحف الذي جاء به أهل دمشق ليعرضوه على أبي بن كعب وزيد بن ثابت وعلي وأهل المدينة، فقرأ يوما على عمر بن الخطاب، فلما قرأ هذه الآية: {إِذْ جَعَلَ الَّذِينَ كَفَرُوا فِي قُلُوبِهِمُ الْحَمِيَّةَ حَمِيَّةَ الْجَاهِلِيَّةِ ولو حميتم كما حموا لفسد المسجد الحرام} فقال عمر "من أقرأكم؟ قال أبي بن كعب، فقال لرجل من أهل المدينة: أدع لي أبي بن كعب، وقال للرجل الدمشقي: انطلق معه، فوجدا أبي بن كعب عند منزله يهنأ بعيرا له بيده، فسلما ثم قال له المديني: أجب أمير المؤمنين فقال أبي ولم دعاني أمير المؤمنين؟ فأخبره المديني بالذي كان معه، فقال أبي للدمشقي ما كنتم تنتهون معشر الركب أو يشدقني منكم شر، ثم جاء إلى عمر وهو مشمر والقطران على يديه، فلما أتى عمر، قال لهم اقرؤوا فقرؤوا: "ولو حميتم كما حموا لفسد المسجد الحرام" فقال أبي: أنا أقرأتهم، فقال عمر لزيد إقرأ يا زيد، فقرأ زيد قراءة العامة، فقال عمر: اللهم لا أعرف إلا هذا، فقال أبي: "والله يا عمر إنك لتعلم أني كنت أحضر وتغيبون، وأدعى وتحجبون، ويصنع بي؟ والله لئن أحببت لألزمن بيتي فلا أحدث أحدا بشيء". "ابن أبي داود
4816: ۔۔ ابو ادریس خولانی (رح) سے مروی ہے کہ حضرت ابو الدرداء (رض) دمشق کے کچھ لوگوں کے ساتھ سوار ہو کر مدینہ تشیرف لائے۔ یہ لوگ اپنے ساتھ مصحف شریف بھی لائے تاکہ اس کو ابی بن کعب، زید بن ثابت، علی (رض) اور مدینہ کے دوسرے اہل علم پر پیش کرسکیں۔ لہٰذا ایک دن ان کے ایک ساتھی نے حضرت عمر (رض) کے پاس یہ آیت پڑھی :
اذ جعل الذین کفروا فی قلوبہم الحمیۃ حمیۃ الجاھلیۃ ( ولو حمیتم کما حموا الفسد المسجد الحرام)
(جبکہ آخری خط کشیدہ حصہ مشہور قراءت میں نہیں ہے) لہٰذا حضرت عمر (رض) نے ان سے پوچھا تم کو یہ کس نے پڑھایا ہے ؟ انھوں نے جواب دیا : ابی بن کعب (رض) نے حضرت عمر (رض) نے مدینہ کے ایک شخص کو کہا کہ ابی بن کعب کو بلا کر لاؤ اور دمشقی ساتھی کو کہا تم بھی ان کے ساتھ جاؤ۔ چنانچہ دونوں نے ابی بن کعب (رض) کو اپنے گھر کے پاس اپنے اونٹ کو تیل ملتا ہوا دیکھا۔ دونوں نے آپ (رض) کو سلام پیش کیا۔ مدنی شخص نے آپ کو حضرت عمر (رض) کے بلاوے کا پیغام دیا۔ ابی (رض) نے دریافت فرمایا : امیر المومنین نے مجھے کیوں بلایا ہے ؟ مدنی شخص نے اپنے ساتھ دمشقی شخص کے بارے میں آگاہ کیا۔ حضرت ابی (رض) نے دمشقی شخص کو (سرزنش کرتے ہوئے) فرمایا : اے قافلہ والو ! تم لوگ مجھے تکلیف پہنچانے سے باز نہیں آؤگے ؟ پھر حضرت ابی (رض) حضرت عمر (رض) کے پاس آئے۔ حضرت عمر (رض) نے کپڑے سمیٹ رکھے تھے اور ہاتھوں پر تیل لگا ہوا تھا (اونٹوں کو لگانے کے لیے) حضرت عمر (رض) نے دمشقی ساتھیوں کو فرمایا : پڑھو : انھوں نے اسی طرح پڑھا :
ولو حمیتم کما حموا لفسد المسجد الحرام۔
حضرت ابی (رض) نے فرمایا : میں نے ہی ان کو یوں پڑھایا ہے۔ حضرت عمر (رض) نے حضرت زید (رض) کو حکم دیا تم پڑھو۔ حضرت زید (رض) نے عام قراءت پڑھ کر سنا دی۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اے اللہ میں تو اسی کو جانتا ہوں۔ حضرت ابی (رض) نے فرمایا : اللہ کی قسم ! اے عمر ! تم جانتے ہو کہ میں (دربار رسول میں) حاضر رہتا تھا جبکہ تم لوگ غائب رہتے تھے، مجھے بلا لیا جاتا تھا اور تم کو روک دیا جاتا تھا۔ اس کے باوجود میرے ساتھ ایسا برتاؤ کیا جاتا ہے۔ اللہ کی قسم ! اگر تم چاہو تو میں اپنے گھر کو لازم پکڑ لیتا ہوں اور کسی کو کچھ نہیں بتاؤں گا۔ (رواہ ابن ابی داود)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔