HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

8673

8673- عن عبد الله بن وهب عن ثوابة1 بن مسعود عمن حدثه عن أنس بن مالك قال: توفي ابن لعثمان بن مظعون، فاشتد حزنه عليه حتى اتخذ في داره مسجدا يتعبد فيه، فبلغ ذلك النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا عثمان إن الله لم يكتب علينا الرهبانية، إنما رهبانية أمتي الجهاد في سبيل الله يا عثمان بن مظعون للجنة ثمانية أبواب، وللنار سبعة أبواب فما يسرك أن لا تأتي بابا منها إلا وجدت ابنك إلى جنبك آخذا بحجزتك2 يستشفع لك إلى ربك عز وجل؟ قال: بلى، قيل يا رسول الله، ولنا في فرطنا ما لعثمان؛ قال نعم لمن صبر منكم واحتسب، ثم قال له يا عثمان بن مظعون من صلى صلاة الفجر في جماعة، ثم جلس يذكر الله حتى تطلع الشمس، كان له في الفردوس سبعون درجة بين كل درجتين كركض الفرس الجواد المضمر سبعين سنة، ومن صلى الظهر جماعة كان له في جنات عدن خمسون درجة ما بين كل درجتين كركض الفرس الجواد المضمر خمسين سنة، ومن صلى صلاة العصر في جماعة كان له كأجر ثمانية من ولد إسماعيل، كلهم رب بيت أعتقهم، ومن صلى المغرب في جماعة كان حجة مبرورة وعمرة متقبلة، ومن صلى العشاء في جماعة كان له كقيام ليلة القدر ... مر برقم [6626] وعزاه المصنف. "ك" في تاريخه عن أنس.
٨٦٧٣۔۔۔ عبداللہ بن وھب ، ثوابہ بن مسعود تنوخی ، کسی ایسے شخص سے جس نے حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت کی ہے فرمایا : حضرت عثمان بن مظعون کا بیٹا فوت ہوگیا، تو آپ کو اس کا سخت صدمہ ہوا ، یہاں تک کہ آپ نے اپنے گھر میں ہی نماز کی جگہ بنالی جہاں بیٹھ کر عبادت کرتے۔
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جب اس بات کا پتہ چلا تو آپ نے فرمایا : عثمان ! اللہ تعالیٰ نے ہم پر رہبانیت (ترک دنیا) فرض نہیں کی، میری امت کی رہبانیت اللہ تعالیٰ کے راستہ میں جہاد کرنا ہے، اے عثمان بن مظعون جنت کے آٹھ دروازے اور جہنم کے سات دروازے ہیں کیا تمہیں اس بات سے خوشی نہیں کہ تم جس دروازے پر بھی آؤ وہاں اپنے بیٹے کو موجود پاؤ جو تمہارا دامن پکڑ کر اپنے رب کے حضور تمہاری شفاعت کرے ؟ انھوں نے کہا : کیوں نہیں یارسول اللہ !
کسی نے کہا : یارسول اللہ ! کیا ہماری اگلی اولاد کے لیے بھی وہی ہے جو عثمان کے لیے ہے۔ آپ نے فرمایا : ہاں ، جس نے صبر کیا اور ثواب کی امید رکھی۔ پھر فرمایا : اے عثمان بن مظعون ! جس نے فجر کی نماز باجماعت ادا کی اور پھر سورج نکلنے تک وہیں بیٹھا رہا تو اس کے لیے جنت فردوس میں ستر درجہ ہوں گے، ہر دو درجہ کے درمیان اتنا فاصلہ جتنا ایک تیز رفتار گھوڑے کو ستر سال ایڑلگانے اور دوڑانے سے ہوتا ہے، اور جس نے ظہر کی نماز باجماعت ادا کی اس کے لیے جنت عدن میں بچ اس درجے ہوں گے، ہر دو درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہوگا جتنا تیز رفتار گھوڑے کو پچاس سال اپڑلگانے سے پیدا ہوتا ہے اور جس نے عصر کی نماز باجماعت ادا کی ، تو اس کے لیے حضرت اسماعیل (علیہ السلام) کے آٹھ بیٹوں جیسا اجر ہوگا۔ ان میں سے ہر ایک گھر کا مالک ہو اور انھیں آزاد کردیں۔
اور جس نے مغرب کی نماز باجماعت ادا کی تو اسے ایک مقبول حج اور عمرہ کا ثواب ملے گا، اور جس نے عشاء کی نماز باجماعت پڑھی اسے لیلۃ القدر میں قیام کا ثواب ملے گا۔ (٦٦٢٦ ومزاہ المصنف، حاکم فی تاریخہ عن انس)
تشریح :۔۔۔ یہ حضرت عبداللہ بن عمر کے ماموں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ کے رضاعی بھائی ہیں وفات کے بعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کا ماتھا چوما۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔