HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

16. علاماتِ قیامت

معارف الحدیث

1950

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: بَيْنَمَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَدِّثُ، إِذْ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ: مَتَى السَّاعَةُ؟ قَالَ: «إِذَا ضُيِّعَتِ الأَمَانَةُ فَانْتَظِرِ السَّاعَةَ»، قَالَ: كَيْفَ إِضَاعَتُهَا؟ قَالَ: «إِذَا وُسِّدَ الأَمْرُ إِلَى غَيْرِ أَهْلِهِ فَانْتَظِرِ السَّاعَةَ» (رواه البخارى)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہیں کہ اس اثناءمیں کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیان فرما رہے تھے ایک اعرابی (بدوی) آیا اور اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کے قیامت کب آئے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب (وہ وقت آ جائے گے) امانت ضائع کی جانے لگے تو اس وقت قیامت کا انتظار کرو اس اعرابی نے عرض کیا کہ امانت کیسے ضائع کی جائے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب معاملات نااہلوں کے سپرد کئے جانے لگیں تو انتظار کرو قیامت کا۔ (صحیح بخاری)

تشریح
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس طرح امت میں پیدا ہونے والے فتنوں کی اطلاع دی ہے اسی طرح کچھ چیزوں کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ قیامت سے پہلے ان کا ظہور ہوگا ان میں سے کچھ بہت غیر معمولی قسم کی ہیں جو بظاہر اس عام قانون قدرت کے خلاف ہیں جن پر اس دنیا کا نظام چل رہا ھے جیسے سورج کا مشرق کے بجائے مغرب سے طلوع ہونا اور دابۃ الارض کا خروج اور دجال کا ظہور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول وغیرہ ان غیر معمولی علامات کا ظہور اس وقت ہوگا جب کہ ہم بہت قریب ہوگی یہ چیزیں گویا قیامت کا پیش خیمہ اور اس کی تمہید ہوں گی۔ ان کو قیامت کی علامات خاصہ اور علامات کو کبری بھی کہا جاسکتا ہے ان کی علاوہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے قیامت سے پہلے کچھ ایسی چیزیں ایسے واقعات اور ایسے تغیرات کے ظہور کی اطلاع دی ہے جو اس طرح کی غیر معمولی تو نہیں ہیں لیکن خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک اور زمانہ خیرالقرون کے لحاظ سے مستبعد اور غیر معمولی ہیں اور امت میں ان کا ظہور شر و فساد کی علامت ہے انکو قیامت کی عمومی علامات کہاجا سکتا ہے ذیل میں پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وہ ارشادات پیش کئے جارہے ہیں جن میں آپ نے دوسری قسم کی چیزوں کا یعنی قیامت کی عمومی علامات کا ذکر فرمایا ہے پہلی قسم یعنی علامات کبری سے متعلق حدیثیں بعد میں پیش کی جائینگی۔

تشریح ..... ہماری اردو زبان میں امانت کا مفہوم بہت محدود ہے لیکن قرآن وحدیث کی زبان میں اس کا مفہوم بہت وسیع ہے اور اپنے اندر عظمت اور اہمیت بھی لیے ہوئے ہیں ہر عظیم اور اہم ذمہ داری کو امانت سے تعبیر کیا جاتا ہے امانت کے مفہوم کی وسعت اور عظمت کو سمجھنے کے لئے آخر سورہ احزاب کی آیت “إِنَّا عَرَضْنَا الْأَمَانَةَ عَلَى السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَالْجِبَالِ ..... الاية” پر غور کر لیا جائے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہٗ کی اس حدیث میں امانت کے ضائع کیے جانے کی وضاحت خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے کہ ذمہ داریاں ایسے لوگوں کو سپرد کی جائیں جو ان کے اہل نہ ہوں اس میں درجہ بدرجہ ہر طرح کی ذمہ داری شامل ہے حکومت حکومتی مناصب اور عہدے حکومتی اختیارات اسی طرح دینی قیادت و امانت افتاء و قضاء اوقاف کی تولیت اور انکے انتظام وغیرہ کی ذمہ داری اس طرح کی جو بھی بڑی یا چھوٹی ذمہ داری نااہلوں کے سپرد کی جائے گی تو یہ امانت کی اضاعت اور اجتماعی زندگی کی شدید معصیت ہے جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرب قیامت کی نشانی بتلایا ہے۔
اس حدیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا جو ارشاد ہے اگرچہ وہ ایک اعرابی سائل کے جواب میں ہے لیکن عام امتیوں کے لئے اس کا یہ پیغام اور سبق ہے کہ امانت کی حفاظت کی اہمیت کو محسوس کرو اس کا حق ادا کرو ہر درجہ کی ہر نوع کی ذمہ داریاں ان افراد کے سپرد کرو جو ان کے اہل ہیں اس کے خلاف کرو گے تو امانت کی اضاعت کے مجرم ہو گے اور خدا کے سامنے اس کی جواب دہی کرنی ہوگی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔