HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

17. کتاب المناقب والفضائل

معارف الحدیث

1996

عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي لَمْ يَقُمْ مِنْهُ: «لَعَنَ اللَّهُ اليَهُودَ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ»، قَالَتْ عَائِشَةُ لَوْلاَ ذَاكَ لَأَبْرُزُ قَبْرُهُ غَيْرَ خَشِيَ أَنَّ يُتَّخَذَ مَسْجِدًا. (رواه البخارى ومسلم)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اس مرض میں جس سے آپ صحت یاب نہیں ہوئے (یعنی مرض وفات میں) ارشاد فرمایا کہ یہود و نصاریٰ پر خدا کی لعنت ہو انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا (حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد بیان کرنے کے بعد) حضرت صدیقہؓ نے فرمایا کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا نہ ہوتا تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کو کھول دیتی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خطرہ تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کو بھی اسی طرح سجدہ گاہ نہ بنا لیا جائے جس طرح یہود و نصاریٰ نے اپنے نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا ۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات بھی اسی خطاب میں فرمائی تھی جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات سے پانچ دن پہلے مسجد میں منبر پر روشن افروز ہو کر فرمایا تھا (جس کا ذکر ابو سعید خدریؓ کی مندرجہ بالا حدیث میں آ چکا ہے) اور بعض دوسری روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مرض کی شدت کی حالت میں جب کہ آپ اپنے بستر ہی پر تھے ، یہ فرمایا تھا ، قرین قیاس یہ ہے کہ یہ بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مرض کی شدت کی حالت میں بستر پر بھی فرمائی اور مسجد کے خطاب عام میں بھی کیوں کہ آپ کو اس کی غیر معمولی فکر تھی کہ میرے بعد میرے امتی میری قبر کے ساتھ وہ معاملہ نہ کریں جو یہود و نصاریٰ نے اپنے پیغمبروں کی قبروں کے ساتھ کیا ہے اور اس کی وجہ سے وہ خداوندی لعنت کے مستحق ہو گئے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ تو اطمینان تھا کہ میرے امتی بت پرستی جیسے شرک میں مبتلا نہ ہوں گے (اس اطمینان کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اظہار بھی فرمایا) لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ خطرہ تھا کہ شیطان ان کو میری محبت اور تعظیم کے حیلہ سے اس شرک میں مبتلا کر دے کہ وہ میری قبر کو سجدہ کرنے لگیں ، اس لئے اس بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بار بار اور مختلف موقعوں پر اور مختلف عنوانوں سے تنبیہ فرمائی اور خاص کر مرض وفات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا زیادہ اہتمام فرمایا ، خطاب عام میں بھی فرمایا اور گھر میں بستر علالت پر بھی ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔